حضرت ادریس علیہ السلام جو حضور اقدس صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے آباء و اجداد میں سے ہیں۔ آپ کا اصل نام خنوخ یا اخنوخ ہے، باکثرت درس دینے کی وجہ سے آپ کا لقب مبارک ادریس ہے۔ (سیرت الانبیاء، صفحہ نمبر 148)

آپ کو اللہ تعالیٰ نے بہت سے اوصافِ حمیدہ سے نوازا۔ جن کا ذکر قرآن مجید میں موجود ہے۔ آئیے قرآن مجید کی روشنی میں حضرت ادریس علیہ السلام کی قرآنی صفات کے بارے میں جانتے ہیں۔

(1، 2) بہت ہی سچے نبی: وَ اذْكُرْ فِی الْكِتٰبِ اِدْرِیْسَ٘-اِنَّهٗ كَانَ صِدِّیْقًا نَّبِیًّاۗۙ(56) ترجَمۂ کنزُالایمان: اور کتاب میں ادریس کو یاد کرو بےشک وہ صدیق تھا غیب کی خبریں دیتا۔(پ16، مریم:56)

(3) صبر کرنے والے: وَ اِسْمٰعِیْلَ وَ اِدْرِیْسَ وَ ذَا الْكِفْلِؕ-كُلٌّ مِّنَ الصّٰبِرِیْنَۚۖ(85) ترجَمۂ کنزُالایمان: اور اسمٰعیل اور ادریس ذوالکفل کو (یاد کرو) وہ سب صبر والے تھے۔(پ17، الانبیآء:85)

(4) قربِ خاص والے نبی: وَ اَدْخَلْنٰهُمْ فِیْ رَحْمَتِنَاؕ-اِنَّهُمْ مِّنَ الصّٰلِحِیْنَ(86) ترجَمۂ کنزُالایمان: اور انہیں ہم نے اپنی رحمت میں داخل کیا بےشک وہ ہمارے قربِ خاص کے سزاواروں میں ہیں۔(پ17، الانبیآء: 86)

آپ کے اوصاف حمیدہ جو قرآن کریم میں واضح ذکر کئے گئے وہ یہ ہیں: (1)بہت ہی سچا (2)غیب کی خبریں دینے والے نبی(3)صبر کرنے والے اور (1)قربِ الٰہی کے لائق بندوں میں سے ہیں۔

دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ ہمیں انبیاء کرام کی سیرت پڑھ کر اس پر عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ اٰمِیْن بِجَاہِ خاتَمِ النّبیّٖن صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم

یہ مضامین نئے لکھاریوں کے ہیں ،حوالہ جات کی تفتیش و تصحیح کی ذمہ داری مؤلفین کی ہے، ادارہ اس کا ذمہ دار نہیں۔