زین
علی خالد (درجہ خامسہ جامعۃُ المدینہ
فیضان جمال مصطفی ڈیرہ گجراں لاہور ، پاکستان)
اللہ پاک کی
عبادت اور اطاعت انسان کی تخلیق کا بنیادی مقصد ہے۔ دنیا کی رنگینیوں اور نفس و
شیطان کے ورغلانے سے یہ مقصد نگاہوں سے اوجھل ہوجاتا ہے۔ اس مقصد کو یاد دلانے اور
انسان کو سیدھی راہ پر چلانے کیلئے اللہ کریم نے
مختلف زمانوں میں کئی انبیائے کرام
بھیجے۔ انبیائے کرام انسان کو اس کے مقصدِ حقیقی کی پہچان کرواتے اور اس کی ہدایت
و رہنمائی فرماتے۔ یہ انبیاء مختلف زمانوں میں مخصوص قوموں اور ملکوں کی طرف بھیجے
گئے ان ہی انبیاء میں سے ایک حضرت ہود علیہ
السلام بھی ہیں ۔
حضرت ہود علیہ السلام اور ان کی قوم کا مختصر
تعارف: حضرت ہود علیہ السلام حضرت
نوح علیہ السلام کے پوتے ارم کی اولاد میں سے ہیں آپ علیہ السلام کو قوم عاد کی
طرف بھیجا گیا اس قوم کو قوم عاد، اس قوم کے
والد یا بادشاہ کی نسبت سے کہا جاتا ہے، روئے
زمین پر عاد کے نام کی دو قومیں گزری ہیں (1) عاد اولیٰ: یہ حضرت ہود علیہ السلام کی قوم ہے (2) عاد ثانیہ :
یہ حضرت صالح علیہ السلام کی قوم ہے جو کہ قومِ ثمود کی نام کے ساتھ مشہور ہے۔ (سیرت
الانبیاء صفحہ 204،206 اقتباساً) حضرت ہود
علیہ السلام کی قرآن پاک میں مذکور چند نصیحتیں یہ ہیں :
(1)
شرک سے روکنا: آپ علیہ السلام نے
اپنی قوم کو بتایا کہ وہ شرک کرکے اللہ پاک کی ذات پر بہتان عظیم باندھنے کے مرتکب
ہورہے ہیں لہذا اس سے بچیں قرآن پاک میں یہ بیان اس انداز کے ساتھ وارد ہوا ۔ قَالَ یٰقَوْمِ اعْبُدُوا اللّٰهَ مَا
لَكُمْ مِّنْ اِلٰهٍ غَیْرُهٗؕ-اِنْ اَنْتُمْ اِلَّا مُفْتَرُوْنَ ترجمہ کنز العرفان : فرمایا: اے میری قوم! اللہ
کی عبادت کرو، اس کے سوا تمہارا کوئی معبود نہیں ، تم تو صرف بہتان لگانے والے ہو۔ (پارہ 12 ، سورہ ھود ، آیت نمبر 50)
(2)
خوف خدا اور اپنی اطاعت کی نصیحت: حضرت
ھود علیہ السلام نے اپنی قوم کو نصیحت کرتے ہوئے فرمایا : فَاتَّقُوا اللّٰهَ وَ اَطِیْعُوْنِ ترجمہ کنز العرفان : تو اللہ سے ڈرو اور میری اطاعت کرو۔ (پارہ 19 ، سورہ شعراء ، آیت نمبر 126)
(3)
اللہ پاک کی عبادت کی نصیحت: قَالَ یٰقَوْمِ اعْبُدُوا اللّٰهَ ترجمہ
کنز العرفان : ( ہود نے) فرمایا: اے میری
قوم ! اللہ کی عبادت کرو (پارہ 8 ، سورہ اعراف ، آیت نمبر 65)
(4)
توبہ و استغفار کی نصیحت : جب قومِ
عاد نے حضرت ہود علیہ السّلام کی دعوت قبول نہ کی تو اللہ تعالیٰ نے اُن کے
کفر کے سبب تین سال تک بارش مَوقوف کردی اور نہایت شدیدقحط نمودار ہوا اور اُن کی
عورتوں کوبانجھ کردیا ، جب یہ لوگ بہت پریشان ہوئے تو حضرت ہود علیہ
السّلام نے انہیں بارگاہِ رب غفار میں توبہ و استغفار کی نصیحت کرتے ہوئے
فرمایا : وَ
یٰقَوْمِ اسْتَغْفِرُوْا رَبَّكُمْ ثُمَّ تُوْبُوْۤا اِلَیْهِ ترجمہ کنز العرفان : اور اے میری قوم! تم اپنے رب سے معافی مانگو پھر
اس کی بارگاہ میں توبہ کرو ۔ (پارہ 12، سورہ
ھود ، آیت نمبر 52)