مکہ مکرمہ بہت ہی عظمت اور برکتوں والا شہر ہے ہر عاشق مکہ اس کی حاضری کی آرزو کرتا ہے اور اگر یہ آرزو ثواب کی نیت سے ہو تو یقینا دی دیدارِ مکہ مکرمہ کی ارزو بھی عبادت ہے.

مختصر تعارف مکہ: مکہ مکرمہ اللہ پاک کا بہت ہی پیارا اور پسندیدہ شہر ہے اور یہ وہ مبارک شہر ہے جسے محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی سکونت سے مشرف فرمایا اور یہاں ہی آپ صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم کی ولادت باسعادت ہوئی . اس شہر کے مشہور مقامات یہ ہیں.کعبہ معظمہ، صفامروا،منٰی مزدلفہ، غارحرا،غار ثور، جبل تنعیم، وغیرہ

قران مجید اور احادیث میں کئی مقامات پر مکہ مکرمہ کا ذکر فرمایا گیا ہے ائیے مکہ مکرمہ کی حرمت و فضیلت قران و حدیث میں پڑھتے ہیں.

1: قرآن میں مکہ پاک کی قسم یاد فرمانا: لَا اُقْسِمُ بِهَذَا البَلَدِ وَاَنْتَ حِلٌّ بِهَذَا البَلَدِ ترجمہ کنزالعرفان: مجھے اس شہر کی قسم.جبکہ تم اس شہر میں تشریف فرما ہو. (پ:30البلد:2،1)

صراط الجنان میں ان دو ایات کے متعلق ہے کہ اے پیارے حبیب صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم مجھے اس شہر مکہ کی قسم! جب کہ تم اس شہر میں تشریف فرما ہو اے پیارے حبیب صلی اللہ علیہ والہ وسلم مکہ مکرمہ کو یہ عظمت اپ کے وہاں تشریف فرما ہونے کی وجہ سے حاصل ہوئی ہے. (صراط الجنان: 679،678/10)

2: مکہ امن والا شہر ہے: قران کریم میں اس شہر کو امن والا فرمایا گیا۔ چناچہ پارہ ایک،سورۃالبقرہ آیت نمبر،126میں ہے. وَاِذْ قَالَ اِبْرٰاهِيْمُ رَبِّ اجْعَلْ هٰذَا بَلَدًا اٰمِنًا ترجمہ کنزالعرفان: اور جب عرض کی ابراہیم نے کہ اے رب میرے اس شہر کو امن والا کردے.(پ:1البقرہ:126)

3: مکہ مکرمہ کی زمین قیامت تک حرم ہے: حضرت صفیہ بنت شیبہ رضی اللہ عنہا نے فرمایا کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فتح مکہ کے دن خطبہ دیا اور فرمایا اے لوگو!اس شہر کو اُسی دن سے اللہ نے حرم بنا دیا ہے جس دن آسمان و زمین پیدا کیے لہذا یہ قیامت تک اللہ کے حرام فرمانے سے حرام( یعنی حرمت والا) ہے.

ٹھنڈی ہوا حرم کی ہے

بارش اللہ کے کرم کی ہے

4: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا محبوب شہر: حضرت عبداللہ بن عدی رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے حضور تاجدار رسالت صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم کو دیکھا کہ اپ مقام حزوَرہ کے پاس اپنی اونٹنی پر بیٹھے فرما رہے تھے اللہ کی قسم! تو اللہ کی ساری زمین میں بہترین زمین ہے اور اللہ کی تمام زمین میں مجھے زیادہ پیاری ہے خدا کی قسم اگر مجھے اس جگہ سے نہ نکالا جاتا تو میں ہرگز نہ نکلتا۔(ابنِ ماجہ 518/3،حدیث:3108)

5: رمضان مکہ میں: حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان معظم ہے. رَمَضَانُ بِمَكَّةَ اَفْضَلـ مِنْ اَلْفِ رَمَضَانَ بِغَيْرِ مَكَّة یعنی:مکہ میں رمضان گزارنا غیر مکہ میں ہزار رمضان گزارنے سے افضل ہے. (مسند البزار،303/12، حدیث:6144)

6: مکہ مکرمہ میں فوت ہونے والے کا حساب نہیں: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:جس شخص کو حرمین یعنی مکہ یا مدینے میں موت آگئی تو اللہ پاک اس سے بروز قیامت امن والے لوگوں میں اٹھائے گا.

پیارے پیارے اسلامی بھائیو مکہ مکرمہ زادھااللہ شرفًاوتعظیمًا کہ بہت سے نام کتابوں میں درج ہے ان میں سے 10 یہ ہیں:(1)اَلْقَرْيَه(2) اُمُّ القُرىٰ(3) اَلْبَيْتُ الْعَتِيْق (4)اَلْرَّاْسُ (5)مَعَاد (6)اَلْبَلَدُالْاَمين (7)اَلْبَلده(8) اَلْقَادِسِیَّه(9)بَكّه(10) اَلْبَلَد

دعا ہے اللہ پاک ہم سب کو بار بار مکہ شریف کی باادب حاضری نصیب فرمائے امین بجاہ خاتم النبیین صلی اللہ علیہ والہ وسلم۔