(1) امیر کی اطاعت: حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ۔جس نے میری اطاعت کی اس نے اللہ کی اطاعت کی جس نے میری نافرمانی کی اس نے اللہ کی نافرمانی کی جس نے امیر کی اطاعت کی اس نے میری اطاعت کی جس نے امیر کی نافرمانی کی اس نے میری نافرمانی کی (صحیح مسلم ص 133 کتاب الامارة حدیث 4748)

(2) گناہوں میں اطاعت ضروری نہیں ۔

حضرت سیدنا ابن عمر رضی اللہ تعالٰی عنہ سے مروی ہے کہ حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ۔ ہر مسلمان پر (حاکم کا حکم ) سننا اور اس کی اطاعت کرنا لازم ہے چاہے اسے وہ حکم پسند ہو یا ناپسند سوائے گناہ کے حکم کے جب گناہ کا حکم دیا جائے تو اسے نہ سننا لازم ہے اور نہ ہی اس کی اطاعت کرنا لازم (مسلم کتاب الامارة باب وجوب طاعة الاسراء ص 789 حدیث 4763)

(3) حکمرانوں سے بغاوت :حکمرانوں کے خلاف بغاوت کرنے والوں کے لیے سخت سزائیں مقرر کی گئ ہیں کیونکہ حکمرانوں کی مخالفت سےاسلام کی اجتماعیت کو نقصان پہنچتا ہے ۔ افتراق وانتشار کی کیفیت پیدا ہوتی ہے ۔

(4) قرآنی حکم۔ اے ایمان والوں ! اطاعت کرو اللہ تعالیٰ کی اور اطاعت کرو اپنے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی اور حکمرانوں کی جو تم میں سے ہوں ۔ (النساء 59)

علامہ اسماعیل حقی علیہ رحمہ فرماتے ہیں اس آیت مبارکہ سے ثابت ہوا کہ جب بادشاہ و حکمران قرآن وسنت کی پیروی کریں تو رعایا پر ان کی تابعداری واجب ہے ۔

(5) حبشی غلام حاکم۔ حضرت انس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ۔ سنو اور اطاعت کرو اگرچہ تم پر حبشی غلام کو حاکم بنا دیا جائے جس کا سر کشمش کی طرح ہو ۔ (بخاری کتاب الاحکام 454/4 حدیث 7162)

یہ مضمون نئے لکھاری کا ہے ،حوالہ جات کی تفتیش و تصحیح کی ذمہ داری مؤلف کی ہے، ادارہ اس کا ذمہ دار نہیں۔