محمد بلال اسلم (درجۂ رابعہ جامعۃ المدینہ
فیضان فاروق اعظم سادھوکی لاہور،پاکستان)
دین اسلام
کامل و اکمل اور جامع دین ہے دین اسلام جس طرح محبت الہی عشق رسول صلی اللہ علیہ
وسلم کا درس دیتا ہے اسی طرح سماجی اور معاشرتی زندگی میں تمام انسانوں کے حقوق کی
ادائیگی کا بھی درس دیتا دین اسلام نے جس طرح والدین زوجین اور اساتذہ کے حقوق کو
بیان کیا اسی طرح ایک عادل حکمران کے حقوق کی ادائیگی کا بھی حکم دیتا ہے چنانچہ
آپ بھی حکمران کے چند حقوق پڑھیے اور علم و عمل میں اضافہ کیجئے۔
(1) تعزیت کرنا: حضرت سیدنا
جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جو کسی غمزدہ شخص
سے تعزیت (یعنی اس کی غم خواری) کرے گا اللہ تعالیٰ اسے تقوی کا لباس پہنائے گا
اور روحوں کے درمیان اس کی روح پر رحمت فرمائے گا اور جو کسی مصیبت زدہ سے تعزیت
کرے گا اللہ تعالیٰ اسے جنت کے جوڑوں میں سے دو ایسے جوڑے عطا پہنائے گا جن کی
قیمت دنیا بھی نہیں ہوسکتی۔۔( المعجم الاوسط رقم 9292 جلد 6 ص 429 )
(2)
سلام کرنا: حضرت
ابو ہریرہ سے مروی ہے کہ سرور عالم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "کیا میں
تم کو ایسی بات نہ بتاؤں کہ جب تم اس پر عمل کرو تو تمہارے درمیان محبت بڑھے اور
وہ یہ ہے کہ آپس میں سلام کو رواج دو ۔ (مسلم، کتاب الایمان ، رقم 54، ص 47)
(3)
اطاعت کرنا: حضرت
سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے
ارشاد فرمایا: تم پر اپنی تنگدستی اور خوشحالی میں پسند اور نا پسند میں اور تم پر
کسی دوسرے کو ترجیح دی جانے کی صورت میں سننا اور اطاعت کرنا لازم ہے۔" (مسلم
کتاب المارہ ،ص788 حدیث 4754)
(4)توہین
نہ کرنا: :
حضرت سیدنا ابو بکرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ میں نے حضور نبی کریم صلی اللہ
تعالی علیہ نے کو یہ فرماتے ہوئے سنا" جس نے سلطان کی اہانت کی، اللہ عزوجل
اسے ذلیل کرے گا۔" ( ترمذی کتاب الفتن،جلد 4،ص 96 ،حدیث 2231)
(5)عزت
و توقیر کرنا: فرمان
مصطفی جو ہمارے چھوٹوں پر رحم اور بڑوں کی عزت وتو تو قیر نہ کرے وہ ہم میں سے
نہیں ۔ (مسلم شریف)
یہ مضمون نئے لکھاری کا ہے ،حوالہ جات کی تفتیش و
تصحیح کی ذمہ داری مؤلف کی ہے، ادارہ اس کا ذمہ دار نہیں۔