آج کل ہمارے معاشرے میں بہت سی برائیاں جنم لے رہی ہیں جس سے لوگوں بد امنی بے چینی کے شکار ہو رہے ہیں اور بد عملیوں کے باعث انتہائی پریشانی میں گرفتار ہیں جس کی بڑی وجہ بد اخلاقی بھی ہیں کیوں کہ حسنِ اخلاق ایک ایسی صفت ہیں جس خیال رکھنا ایک مسلمان کے لئے بے حد ضروری اور اس سے غفلت برتنا دنیا و آخرت میں خسارہ کا سبب ہے۔

ہے فلاح و کامرانى نرمى و آسانى مىں

ہر بنا کام بگڑ جاتا ہے نادانى مىں

امام غزالی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں: اگر نفس میں موجود ایسی کیفیت ہو کہ اس کے باعث اچھے افعال اس طرح ادا ہوں کہ وہ عقلی اور شرعی طور پر پسندیدہ ہوں تو اسے حسنِ اخلاق کہتے ہیں اور اگر اس سے بُرے اَفعال اس طرح ادا ہوں کہ وہ عقلی اور شرعی طور پر نا پسندیدہ ہوں تو اسے بداخلاقی سے تعبیر کیا جاتا ہے۔(احیاء العلوم، 3/165،مکتبۃ المدینہ)

(1)سرکار مدىنہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرماىا: دو خصلتىں مومن مىں اکھٹى نہىں ہوسکتى، وہ بخل اور بداخلاقى ہىں۔(جامع الترمذى ابواب البروالصلۃ ، باب ماجا فى الخىل ،343/4،حدىث 1962:)

(2)حضرت انس بن مالک رضى اللہ عنہ سے مروى ہے کہ آپ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرماىا: بد اخلاقى اىمان کو اس طرح فاسد کردىتى ہے۔ جس طرح اىلوا کھانے کو فاسد کر دىتا ہے۔(بىہقى فى الشعب، 247/2)

(3)سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ حیا ایمان سے ہے اور ایمان جنت میں( لے جانے والا) ہے فحش گوئی، بد اخلاقی کی ایک شاخ ہے اوربداخلاقی جہنم میں (لے جانے والی ) ہے ۔(جامع التر مذی ،کتاب البر و الصلۃ، حدیث: 2016)

(4)حضرت سىدنا فضىل بن عىاض سے مروى ہے کہ بارگاہِ رسالت صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم میں عرض کى گئى اىک عورت دن مىں روزہ رکھتى اور رات مىں قىام کرتى ہے، لىکن وہ بداخلاق ہے اپنى زبان سے لوگوں کو تکلىف پہنچاتى ہے تو آپ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرماىا، اس مىں کوئى بھلائى نہىں وہ جہنمىوں مىں سے ہے۔(احىا العلوم، 155/3)

(5)حضور صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرماىا: قىامت کے دن مىرے سب سے زىادہ قرىب وہ لوگ ہوں گے جن کے اخلاق سب سے زىادہ بہتر ہونگے اور مجھ سے دور وہ لوگ ہوں گے جن کے بدترىن اخلاق ہوں گے۔ (مشکوة ، باب البىان والشعر ،ص 10 )

الغرض یہ کہ بد اخلاقی کئی برائیاں کا مجموعہ اور دنیا و آخرت میں ہلاکت وذلت کا ذریعہ ہے لہذا ہمیں حسنِ اخلاق کو اپنانا چاہئے اللہ کرىم ہمىں بداخلاقى سے بچنے اور اپنے اخلاق سنوارنے کى توفىق عطا فرمائے۔(اٰمىن)

بھاگتے ہیں سُن لے بد اَخْلاق انساں سے سبھی

مسکرا کر سب سے ملنا دل سے کرنا عاجزی(وسائل بخشش )