تنویر احمد عطاری (درجہ ثالثہ جامعۃُ المدینہ فیضانِ فاروق اعظم سادھوکی لاہور
پاکستان)
آیت مبارکہ کا ترجمۂ کنزالایمان: اے ایمان والو آپس میں ایک
دوسرے کے مال ناحق نہ کھاؤ ۔ (پ5، النسآء:29) غصب کے ذریعے مال حاصل کرنا بھی ناحق مال کھانے
میں داخل ہیں اور حرام ہے۔
فرمانِ مصطفےٰ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم: میں نے جہنّم
میں ایک شخص کو دیکھا جو اپنی ٹیڑھی لاٹھی کے ذریعے حاجیوں کی چیزیں چُراتا ، جب
لوگ اُسے چوری کرتا دیکھ لیتے تو کہتا : میں چور نہیں ہوں ، یہ سامان میری لاٹھی میں اٹک گیا
تھا۔ وہ آگ میں اپنی ٹیڑھی لاٹھی پر ٹیک لگائے یہ کہہ رہا تھا : میں ٹیڑھی لاٹھی
والا چور ہوں۔
فرمانِ مصطفےٰ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم: جو شخص پرایا
مال لے لے گا وہ قیامت کے دن اللہ پاک سے کوڑھی (یعنی برص کا مریض) ہو کر ملے گا۔
فرمانِ مصطفےٰ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم: جو لوگ ناپ
تول میں کمی کرتے ہیں وہ قحط اور شدید تنگی اور بادشاہ کے ظلم میں گرفتار ہوتے ہیں۔
حضور صلَّی اللہ
علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے ان ارشادات پر غور کریں اور اپنے افعال سے توبہ کریں۔
حضرت سمرہ بن جندب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلَّی
اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا: جو خیانت کرنے والے کی پر وہ پوشی کرے
وہ بھی اس ہی کی طرح ہے۔( ابو داؤد، کتاب الجہاد)
حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور
صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا: جس نے کسی کی زمین میں سے کچھ بھی ناحق
لے لیا قیامت کے دن سات زمینوں تک دھنسا دیا جائے گا۔(صحیح بخاری)
حضرت عبد الله حضرت سعید بن زید رضی اللہ عنہ سے روایت ہے
کہ رسولُ اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا : جس نے ایک بالشت زمین
ظلم کے طور پر لے لی قیامت کے دن ساتوں زمینوں سے اتنا حصہ طوق بنا کر اس کے گلے میں
ڈال دیا جائے گا۔ (صحیح بخاری اور مسلم)
امام احمد نے یعلی بن مرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسولُ
الله صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا: جس نے ناحق زمین
لی قیامت کے دن اسے یہ تکلیف دی جائے گی کہ اس کی مٹی اٹھا کر میدان حشر میں لائے۔