اللہ دتہ عطّاری(درجہ سادسہ جامعۃ المدینہ
فیضان فاروق اعظم سادھوکی لاہور،پاکستان)
جھوٹی گواہی کی تعریف:
جھوٹی
گواہی یہ ہے کہ کوئی اس بات کی گواہی دے جس کا اس کے پاس ثبوت نہ ہو۔ (جہنم میں لے
جانے والے اعمال، ج 2، ص 713)
حضرت
سیدنا شیخ عز الدین رحمۃُ اللہِ علیہ
فرماتے ہیں اگر ناحق گواہی میں گواہ جھوٹا ہوتو وہ 3 گناہوں کا مرتکب ہوگا
(1)نافرمانی کا گناہ (۲)ظالم کی مدد
کرنے کا گناہ اور (۳)مظلوم کو رسوا
کرنے کا گناہ اور اگر گواہ سچا ہو تو صرف نافرمانی کے گناہ میں مبتلا ہو گا۔ (جہنم
میں لے جانے والے اعمال، ج 2، ص 713)احادیث مبارکہ میں جھوٹی گواہی کی مذمت پڑھئے:
سب سے
بڑا گناہ:
(1)حضور
نبی کریم رؤوف رحیم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے کبیرہ گناہوں کا ذکر کرتے
ہوئے فرمایا: اللہ عزوجل کے ساتھ شریک ٹھہرانا، والدین کی نافرمانی کرنا اور کسی
جان کو قتل کرنا کبیرہ گناہ ہیں۔ پھر فرمایا: کیا میں تمہیں سب سے بڑے گناہ کے
بارے میں نہ بتاؤں؟ اور وہ جھوٹ بولنا ہے یا فرمایا: جھوٹی گواہی دینا ہے۔(صحیح
بخاری،کتاب الادب، باب عقوق الوالدین، من الکبائر، الحدیث: 5977، ص 506)
جھوٹی
گواہی دینا شرک کے برابر ہے:
(2)حضرت
سیدنا خریم بن فاتک اسدی رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ سرکار مدینہ قرار قلب و سینہ
صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے نماز فجر ادا فرمائی جب فارغ ہوئے تو کھڑے ہو
کر3 مرتبہ ارشادفرمایا: جھوٹی گواہی اللہ عزوجل کے ساتھ شرک کرنے کے برابر قرار دی
گئی ہے۔(سنن ابی داؤد، کتاب القضاء،باب فی شھادۃ الزور، الحدیث: 3599،ص 1490)
جھوٹا
گواہ جہنمی ہے:
(3)شہنشاہ
مدینه، قرار قلب و سینه صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کا فرمان عالیشان ہے: (بروز
قیامت)جھوٹی گواہی دینے والے کے قدم اپنی جگہ سے نہیں ہٹیں گے حتی کہ اس کے لئے
جہنم واجب ہو جائے گا۔(سنن ابن ماجہ، ابواب الشھادات، باب شھادۃ الزور،الحدیث
2373،ص2619)
جہنم
میں ٹھکانہ:
(4)میٹھے
میٹھے آقا مکی مدنی مصطفیٰ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کا فرمان عبرت نشان ہے:
جس نے کسی مسلمان کے خلاف ایسی گواہی دی جس کا وہ اہل نہیں تھا تو وہ اپنا ٹھکانا
جہنم میں بنالے۔(المسند للامام احمد بن حنبل،مسند ابی ھریرۃ، الحدیث: 10622،ج
3،ص585)
جہنم
میں پھینک دیا جائے گا:
(5)شہنشاہ
نبوت صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم
کا فرمانِ عبرت نشان ہے: قیامت کی ہولناکی کے سبب پرندے چونچیں ماریں گے اور دموں
کو حرکت دیں گے اور جھوٹی گواہی دینے والا کوئی بات نہ کرے گا اور اس کے قدم ابھی
زمین سے جدا بھی نہ ہوں گے کہ اسے جہنم میں پھینک دیا جائے گا۔ (المعجم الاوسط،
الحدیث 7616،ج 5،ص 362)