(1) حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضرت محمد صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کا فرمان ہے بیشک لوہے کی طرح دلوں کو بھی زنگ لگ جاتا ہے اور اس کی جلا ء (یعنی صفائی) استغفار کرنا ہے ہمیں چاہئے کہ ہمیں زیادہ سے زیادہ استغفار کرنا چاہیے ۔ (مجمع الزوائد 346/10)

(2) حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضرت محمد صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کا فرمان ہے جس نے استغفار کو اپنے اوپر لازم کر لیا اللہ پاک اس کی ہر پریشانی دور فرمائے گا اور ہر تنگی سے اسے راحت عطا فرمائے اور اسے ایسی جگہ سے رزق عطا فرمائے گا جہاں سے اسے گمان بھی نہ ہو گا (ابن ماجہ 257/4 )

(3) حضرت ز بیر بن عوام رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضرت محمد صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کا فرمان ہے جو اس بات کو پسند کرتا ہے کہ اس کا نامہ اعمال اسے خوش کرے تو اسے چاہئے کہ اس میں استغفار کا اضافہ کرے۔( مجمع الزوائد 10/حدیث 17579 )

(4) حضرت عبداللہ بن بسر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ۔حضرت محمد صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کو فرماتے ہوئے سنا کہ خوش خبری ہے اس کے لیے جو اپنے نامہ اعمال میں استغفار کو کثرت سے پائے( ابن ماجہ )

(5) حضرت شداد بن اوس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضرت محمد صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا کہ سید استغفار یہ ہے: اللہم انت ربی لا الہ الا انت خلقتنی و انا عبداللہ و انا علی عھدک و وعدک ما استطعت اعوذ بک من شر ما صنعت ابوء لک بنعمتک علی ابوء بزنبی فاغفرلی فانہ لا یغفر الزنوب الا انت ترجمہ جس نے اسے دن کے5 وقت ایمان و یقین کے ساتھ پڑھا پھر اسی دن شام ہونے سے پہلے اس کا انتقال ہو گیا تو وہ جنتی ہے اور جس نے رات کے وقت اسے ایمان و یقین کے ساتھ پڑھا پھر صبح ہونے سے پہلے اس کا انتقال ہو گیا تو وہ جنتی ہے ۔(بخاری، 190/4 ،حدیث: 6306)

حضور نبی اکرم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کا رات کو عبادت کرنا کیا ہی نرالا انداز تھا اور حضور اکرم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے اپنے وظائف میں استغفار میں بھی کثرت کیا کرتے تھے اور ہمیں بھی چاہیے کہ ہمیں زیادہ سے زیادہ استغفار کرنا چاہیے تاکہ جب ہم دنیا سے رخصت ہوں تو گناہوں سے پاک صاف ہو کر جائے اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ ہمارے تمام گناہوں کو معاف فرما دے اور ہمیں زیادہ سے زیادہ استغفار کرنے والا بنا دے۔ امین