محمد
حسن (درجہ ثانیہ جامعۃُ المدينہ فيضان ابو عطّار ملير كراچی، پاکستان)
اللہ تعالیٰ کے ہم پر بہت سارے انعامات ہیں ہمیں ان کا شکر
ادا کرتے ہوئے اللہ تعالیٰ کی خفیہ تدبیر سے ڈرتے ہوئے توبہ و استغفار کی کثرت کرنی
چاہیے
استغفار کے فضائل پر احادیث:
حدیث:1 امام محمد غزالی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں آپ
صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم ہمیشہ بلند درجات کی طرف ترقی فرماتے اور جب آپ
اپنے ایک حال سے دوسرے حال کی طرف ترقی کرتے تو اپنے پہلے حال پر استغفار فرماتے۔ (فتح
الباری، جلد 12،صفحہ 85،تحت حدیث 6307)
حدیث 2: علامہ ابن بطّال فرماتےہیں : انبیائے کرام لوگوں میں
سب سے زیادہ شکر گزاری عبادت گزاری کے باوجود اللہ پاک کا كَمَا حَقَّهُ حَقْ ادا
نہ ہونے پر استغفار کرتے تھے۔ (شرح بخاری ابن بطال، جلد 10،صفحہ 71)
حدیث 3: آپ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا: وَاللهُ
اِنِّي لَاَسْتَغْفِرُ اللهَ وَ اَتُوْبُ اِلَيْهِ فِيْ الْيَوْمِ اَكْثَرُ مِنْ
سَبْعِيْنَ مَرَّةً
ترجمہ: خدا کی
قسم میں دن میں 70 سے زیادہ مرتبہ اللہ سے استغفار کرتا ہوں اور اس کی بارگاہ میں
توبہ کرتا ہوں۔ (مشکاۃ المصابیح، جلد 1،صفحہ 434، حدیث: 2323)
حدیث: 4 علامہ بدر الدین فرماتے ہیں نبی کریم صلَّی اللہ
علیہ واٰلہٖ وسلَّم بطورِ عاجزی یا تعلیم امت کے لئے استغفار کرتے ۔ (عمدۃ القاری،
جلد 15، صفحہ 413 تحت حدیث 6307 مُلْخَصًا)
حدیث: 5 حکیم الامت مفتی احمد یار خان نعیمی فرماتے ہیں
توبہ و استغفار روزے نماز کی طرح ایک عبادت ہیں اس لئے حضور انور اس پر عمل کرتے
ورنہ حضور انور معصوم ہیں گناہ آپ کے قریب بھی نہیں آتا ۔ (مرآۃ المناجیح، جلد 3،
ص 353 مُلْخَصًا)
استغفار کے فوائد ملاحظہ فرمائیں:
(1) اللہ پاک استغفار کرنے والوں کو پسند فرماتا ہے۔
(2)استغفار کرنے سے دلوں کا زنگ دور ہوتا ہیں ۔
(3)جو استغفار کو لازم کرے تو اللہ پاک اس کی تمام مشکلوں
میں آسانی ہر غم سے آزادی اور اسے وہاں سے رزق ادا کرتا ہے جہاں اس کا گمان بھی نہیں
ہوتا ۔
ان احادیث کے بعد ہمیں یہ معلوم ہوا کہ اللہ تعالیٰ اور اس
کے پیارے رسول صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے استغفار کے فضائل و فوائد کا بہت
بڑا مقام رکھا ہے اللہ تعالیٰ ہمیں استغفار کرتے رہنے کی توفیق عطا فرمائے ۔ آمین