استغفار کے فضائل و فوائد از بنت محمد عتیق، فیضان
امیر معاویہ سنجر پور صادق آباد
اللہ بڑا غفور و رحیم ہے کوئی بندہ چاہے کتنے ہی
گناہ کرے پھر اللہ پاک سے معافی طلب کرے تو بھی اللہ معاف فرما دیتا ہے اور اس کی
توبہ کو قبول فرماتا ہے قرآن کریم اور احادیث مبارکہ میں بھی استغفار کے بہت سے
فضائل ذکر ہوئے ہیں، جیسا کہ حدیث قدسی میں ہے اللہ پاک فرماتا ہے: اے میرے بندو! تم
رات میں اور دن میں غلطیاں کرتے ہو اور میں تمام گناہوں کو بخش دوں گا لہٰذا تم
مجھ سے مغفرت مانگو میں تمہیں معاف کر دوں گا۔ (مسلم، 1068، حدیث:2577) لہٰذا آدمی
کو کبھی بھی اللہ پاک کی رحمت سے مایوس نہیں ہونا چاہیے اور ہر وقت اللہ پاک سے
اسکی رحمت اور مغفرت طلب کرنی چاہیے اور اللہ پاک سے اچھا گمان بھی رکھنا چاہیے کہ
اللہ پاک فرماتا ہے میرا بندہ مجھ سے جیسا گمان رکھتا ہے میں اس سےویسا ہی ہوں،
آئیے استغفار کے کچھ فضائل جو احادیث مبارکہ میں بیان ہوئے پڑھتے ہیں:
احادیث مبارکہ:
1۔ دلوں کے زنگ کی صفائی:
بے شک لوہے کی طرح دلوں کو بھی زنگ لگ جاتا ہے اور اس کی جلاء ( یعنی صفائی)
استغفار کرنا ہے۔ (مجمع الزوائد،10/346، حدیث: 17575)
2۔ خوش کرنے والا اعمال نامہ: جو
اس بات کو پسند کرتا ہے کہ اس کا نامہ اعمال اسے خوش کرے تو اسے چاہیے کہ اس میں
استغفار کا اضافہ کرے۔ (مجمع الزوائد، 10/347، حدیث: 17579)
3۔ خوشخبری! خوشخبری ہے
اسکے لیے جو اپنے نامہ اعمال میں استغفار کو کثرت سے پائے۔ (ابن ماجہ، 4/257، حدیث:
3818)
4۔ پریشانیوں اور تنگیوں سے نجات: جس
نے استغفار کو اپنے اوپر لازم کر لیا اللہ پاک اس کی ہر پریشانی دور فرمائے گا اور
ہر تنگی سے اسے راحت عطا فرمائے گا اور اسے ایسی جگہ سے رزق عطا فرمائے گا جہاں
سےاسے گمان بھی نہ ہوگا۔ (ابن ماجہ، 4/257، حدیث: 3819)
5۔ توبہ قبول ہو گی: اگر
تم اتنی خطائیں کرو کہ وہ آسمان تک پہنچ جائیں پھر توبہ کرو تو اللہ پاک ضرور
تمہاری توبہ قبول فرمائے گا۔ (ابن ماجہ،4/490، حدیث: 4248)
6۔ گناہ معاف ہوں: جو کوئی پنج
وقتہ نمازوں کے سنن و نوافل سے فراغت کے بعد استغفر اللہ
الذی لا الہ الا ھو الحی القیوم واتوب الیہ ( تین تین
بار) پڑھے اس کے گناہ معاف ہوں اگرچہ وہ میدان جہاد سے بھاگا ہوا ہو۔ (ترمذی،5/336،
حدیث: 3588)
7۔ دنیا و آخرت میں سعادت مند: پانچ
عادتیں ایسی ہیں کہ کوئی انہیں اختیار کر لے تو دنیا و آخرت میں سعادت مند ہو جائے:
1) وقتاً فوقتاً لا الہ الا اللہ محمد الرسول اللہ کہتا
رہے۔ 2) جب کسی مصیبت میں مبتلا ہو تو انا للہ وانا الیہ راجعون
اور لا حول ولا قوۃ الا با اللہ العلی العظیم پڑھے۔ 3) جب
بھی نعمت ملے تو شکرانے میں الحمدللہ رب العالمین کہے۔
4) جب کسی جائز کام کا آغاز کرے تو بسم اللہ الرحمن الرحیم پڑھے
اور 5) جب گناہ کر بیٹھے تو یوں کہے استغفرُللہ العظیم واتوب الیہ (المنبہات،
ص 57)