استغفار کرنا بہت زیادہ فضیلت کا حامل ہے آئیے استغفار کے فضائل و فوائد احادیث کی روشنی میں سنتے ہیں۔ حضرت علقمہ اور حضرت اسود رضی اللہ عنہما کا بیان ہے کہ حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں: قرآن پاک میں یہ آیتیں ایسی ہیں کہ اگر گنہگار ان کی تلاوت کرکے رب سے مغفرت طلب کرے تو اس کی مغفرت کردی جائے۔

وَ الَّذِیْنَ اِذَا فَعَلُوْا فَاحِشَةً اَوْ ظَلَمُوْۤا اَنْفُسَهُمْ ذَكَرُوا اللّٰهَ فَاسْتَغْفَرُوْا لِذُنُوْبِهِمْ۫ پ 3، آل عمران: 135) ترجمہ: اور (یہ) ایسے لوگ ہیں کہ جب کوئی برائی کر بیٹھتے ہیں یا اپنی جانوں پر ظلم کر بیٹھتے ہیں تو اللہ کا ذکر کرتے ہیں پھر اپنے گناہوں کی معافی مانگتے ہیں۔

احادیث کی روشنی میں:

1۔ جو استغفار کی کثرت کرے گا اللہ پاک اسکی ہر پریشانی دور فرمائے گا ہر تنگی سے اسکے لیے نجات کی راہ نکالے گا اور ایسی جگہ سے رزق عطافرمائےگا جہاں سے اسے گمان بھی نہ ہوگا۔ (ابو داود، 2/122، حدیث: 1518)

2۔ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے ارشاد فرمایا: اگر کوئی گناہ ہوجائے تو اللہ کریم سے مغفرت طلب کرو اور اسکی بارگاہ میں توبہ کرو بے شک اور طلب مغفرت کا نام توبہ ہے۔ (شعب الایمان، 5/382، حدیث: 7027)

3۔ اللہ پاک جنت میں بندے کو ایک درجہ عطا کر کے فرمائے گا: یہ اس استغفار کے بدلے جو تیرے بیٹے نے تیرے لیے کیا۔ (مسند امام احمد، 3/584، حدیث:10715)

4۔ حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا روایت کرتی ہیں کہ آقا ﷺ نے بارگاہ رب العزت میں یوں عرض کی:یااللہ مجھے ان لوگوں میں شامل فرما جو نیکی کرکے خوش ہوتے ہیں اور اگر خطا کر بیٹھیں تو مغفرت طلب کرتے ہیں۔ (ابن ماجہ، 4/258، حدیث: 3820)

5۔ حضرت خالد بن معدان حمۃ اللہ علیہ کا بیان ہے کہ اللہ پاک نے ارشاد فرمایا: میرے محبوب بندے وہ ہیں جو مجھ سے محبت رکھتے ہیں ان کے دل مسجد میں لگے رہتے ہیں اور وقتِ سحر استغفار کرتے ہیں جب میں اہل زمین کو عذاب دینے کا ارادہ فرماتا ہوں تو انہی لوگوں کی وجہ سے ان سے پھیرتا ہوں۔

آپ نے استغفار کے فضائل و فوائد ملاحظہ فرمائے اور ان فضائل سے آپ جان گئے کہ ہمارے لیے استغفار کرنا کتنا ضروری ہے سفر میں ہو یا حضر میں ہو وضو بے وضو اللہ پاک کے حضور استغفار کرتا رہے اللہ کریم ہمیں گناہوں سے بچنے اور توبہ و استغفار کرنے کی توفیق عطافرمائے۔