دنیا میں بد اخلاقی کے ساتھ ساتھ گناہ بھی بہت زیادہ بڑھ گئے ہیں اس لیے انسان کو اپنی زندگی میں چلتے پھرتے کام کاج کرتے وقت استغفار کرتے رہنا چاہیے نہ جانے کب ہم اس دنیا سے چلے جائیں اس لئے گناہوں سے توبہ کرنا ہی فائدہ مند ہے۔ توبہ جنت میں داخلہ اور جہنم سے نجات کا سبب ہے۔

کثرت سے استغفار: رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا: اے لوگو! اللہ سے اپنے گناہوں کی توبہ کیا کرو کیونکہ میں الله سے ایک دن میں سو بار توبہ کرتا ہوں۔ (مسلم، ص 1111حدیث:6859)

رسول الله ﷺ نے ارشاد فرمایا: جو شخص گناہ کرتا ہے پھر وضو کر کے نماز ادا کرتا ہے اور توبہ استغفار کرتا ہے تو اللہ اس کے گناہ معاف کر دیتا ہے۔س

رسول الله ﷺ نے ارشاد فرمایا: جب تم کسی گناہ کا ارتکاب کر بیٹھو تو اس کے بعد کوئی نیکی بھی کر لو خفیہ گناہ کے بعد خفیہ نیکی اور اعلانیہ گناہ کے بعد اعلانیہ نیکی۔

خوش کرنے والا اعمال نامہ: جو اس بات کو پسند کرتا ہے کہ اس کا نامہ اعمال اسے خوش کرے تو اسے چاہیے کہ اس میں استغفار کا اضافہ کرے۔ (مجمع الزوائد، 10/ 347،حدیث: 17579 )

خوشخبری: خوشخبری ہے اس کے لیے جو اپنے نامہ اعمال میں استغفار کو کثرت سے پائے۔ (ابن ماجہ، 4/257، حدیث: 3818 )

دلوں کے زنگ کی صفائی: حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ خاتم النبین کا فرمان دلنشیں ہے: بےشک لوہے کی طرح دلوں کو بھی زنگ لگ جاتا ہے اور اس کی جلاء (یعنی صفائی) استغفار کرنا ہے۔ (مجمع الزوائد، 10/346، حدیث: 17575)

تنگیوں سے نجات: جس نے استغفار کو اپنے اوپر لازم کرلیا اللہ پاک اس کی ہر پریشانی دور فرمائے گا اور اسے ایسی جگہ سے رزق عطافرمائے گا جہاں اسے گمان بھی نہیں۔ (ابن ماجہ، 4/257، حدیث: 3819)