بدگمانی کی تعریف بیان کرتے ہوئے امیر اہلسنّت دامت برکاتہم العالیہ فرماتے ہیں: بدگمانی سے مراد یہ ہے کہ بلا دلیل دوسرے کے برے ہونے کا دل سے اِعتقادِ جازِم(یعنی یقین) کرنا۔(شیطان کے بعض ہتھیار،ص32)

بدگمانی ایک ایسی بری چیز ہے کہ اس کے متعلق قراٰن کریم میں ایمان والوں سے فرمایا گیا ہے: یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوا اجْتَنِبُوْا كَثِیْرًا مِّنَ الظَّنِّ٘-اِنَّ بَعْضَ الظَّنِّ اِثْمٌ ترجمۂ کنزالایمان: اے ایمان والو بہت گمانوں سے بچو بیشک کوئی گمان گناہ ہوجاتا ہے۔(پ 26،الحجرات:12 )

اسی طرح کثیر احادیث میں بھی بدگمانی سے بچنے اور اچھا گمان رکھنے کا فرمایا گیا ہے، ان میں سے پانچ احادیث درج ذیل ہیں۔

(1)بد ترین جھوٹ: حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسولُ اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا: اپنے آپ کو بدگمانی سے بچاؤ کہ بدگمانی بد ترین جھوٹ ہے، ایک دوسرے کے ظاہری اور باطنی عیب مت تلاش کرو، حرص نہ کرو، حسد نہ کرو، بغض نہ کرو، ایک دوسرے سے رُو گَردانی نہ کرو اور اے اللہ کے بندو بھائی بھائی ہو جاؤ۔(مسلم، کتاب البرّ والصلۃ والاٰداب، باب تحریم الظّنّ والتّجسّس...الخ، ص1386، حدیث: 2563)

(2)رب سے بدگمانی: اُمُّ المؤمنین حضرت سیِّدتُنا عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ خاتم المرسلین، رحمۃ للعالمین صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا: جس نے اپنے بھائی کے متعلق بدگمانی کی بے شک اس نے اپنے رب سے بد گمانی کی، کیونکہ اللہ پاک قراٰنِ پاک میں ارشاد فرماتا ہے:( اجْتَنِبُوْا كَثِیْرًا مِّنَ الظَّنِّ٘) ترجمۂ کنزالایمان: بہت گمانوں سے بچو۔(کنزالعمال، کتاب الاخلاق،ظن السوء ، 2/199، حدیث : 7582)

(3)سب سے جھوٹی بات: حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسولُ اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا: بدگمانی سے بچو کیونکہ بدگمانی سب سے جھوٹی بات ہے۔(بخاری، کتاب الفرائض، باب تعلیم الفرائض، 4/313، حدیث:6724)

(4)منہ سے نکلنے والی بات: حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں: تم اپنے بھائی کے منہ سے نکلنے والی کسی بات کا اچھا مَحمل پاتے ہو تو اس کے بارے میں بدگمانی نہ کرو۔(در منثور، الحجرات، تحت الاٰيۃ:12، 7/566)

(5)عمدہ عبادت: حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسولِ اکرم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے‌ ارشاد فرمایا: حُسنِ ظن عمدہ عبادت ہے۔(ابو داؤد، کتاب الادب، باب فی حسن الظنّ،4/387، حدیث:4993)

بدگمانی سے متعلق مزید معلومات حاصل کرنے کے لئے کتاب [بدگمانی] (مطبوعہ مکتبۃ المدینہ) کا مطالعہ کرنا مفید ثابت ہوگا۔ ان شاء اللہ الکریم۔

اللہ پاک ہمیں بدگمانی سے بچنے اور اپنے مسلمان بھائیوں کے ساتھ اچھا گمان رکھنے کی توفیق عطا فرمائے۔ اٰمین بجاہ النبی الامین صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم۔

مجھے غیبت و چغلی و بدگمانی

کی آفات سے تو بچا یا الٰہی (وسائلِ بخشش، ص80)