ابو
انس محمد حسن عطاری(جامعۃُ المدینہ فیضان مدینہ علی ٹاؤن سرگودھا ، پاکستان)
پیارے پیارے اسلامی بھائیو ! گناہ یا نیکی کے ارتکاب میں جسم کے ظاہری اعضاء
مثلا ہاتھ، پاؤں، آنکھ کا کردار تو سب پر واضح ہے مگر اس طرف عموماً ہماری توجہ
نہیں ہوتی کہ سینے میں دھڑکنے والا دل بھی ہمارے نامۂ اعمال میں نیکیوں یا گناہوں
کے اضافے میں ان کے ساتھ برابر کا شریک ہے چنانچہ زیرِ نظر تحریر میں دل کو عارض
ہونے والی ایک صفت بدگمانی کے متعلق احادیث
میں بیان کردہ مذمت کو پڑھیے اور ظاہر کے ساتھ باطن کی اصلاح کی طرف بھی بھرپور
توجہ کیجیے چنانچہ فرمانِ مصطفی صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم ہے کہ بدگمانی سے
بچو بےشک بدگمانی بدترین جھوٹ ہے۔(صحیح البخاری ،حدیث 5143)ایک اور مقام پر ہمارے
آخری نبی صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا کہ مسلمان کو خون، مال،
اور اس سے بدگمانی(دوسرے مسلمان پر) حرام ہے۔(شعب الایمان،5/298،حدیث:6806) بدگمانی
کے متعلق حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے مرفوعاً مروی ہے کہ جس نے اپنے مسلمان بھائی
سے برا گمان رکھا، بےشک اس نے اپنے رب سے برا گمان رکھا ۔(الدرالمنثور ،پ26،الحجرات،تحت
الآیۃ 12 ،7/566)
گمان کی تعریف: پیارے اسلامی بھائیو! ہر اس خیال
کو گمان کہتے ہیں جو ظاہری نشانی سے حاصل ہوتا ہے اس کو عربی میں "ظن"
بھی ہے مثلاً دھواں دیکھ کر خیال کرنا کہ آگ لگی ہے یہ ایک گمان ہے اس لئے ہمارے
آقا صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا کہ اچھا گمان اچھی عبادت سے ہے۔(سنن
ابی داؤد، 4/387،حدیث:4993)
بدگمانی کا علاج: احادیث کریمہ میں جہاں پر
بدگمانی جیسی بیماری کی مذمت ذکر ہوئی ہے وہی پر طبیبوں کے طبیب اپنے رب کے پیارے
حبیب صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم اس (بدگمانی) کے علاج کے متعلق اپنے بیمار
امتیوں کی تربیت فرمائی ہے چنانچہ حضرت سیدنا حارثہ بن نعمان رضی اللہ عنہ مروی
ہے کہ نور کے پیکر تمام نبیوں کے سرور دو جہاں کے تاجور صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ
وسلَّم نے فرمایا :میری امت میں تین چیزیں
لازماً رہیں گی بدفالی، حسد اور بدگمانی۔ ایک صحابی رضی اللہ عنہ نے ارض کی کہ یا
رسول اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم جس شخص میں یہ تین خصلتیں ہوں وہ ان کا
کس طرح تدارک(تلافی) کرے ؟ ارشاد فرمایا: جب تم حسد کرو تو اللہ پاک سے استغفار
کرو اور جب تم بدگمانی کرو تو اس پر جمے نہ رہو اور جب تم بدفالی نکالو تو اس کام کو کر لو۔(المعجم
الکبیر ، 3/228،حدیث: 3227)
سبحان اللہ! پیارے اسلامی بھائیو! دیکھا آپ نے کس طرح ہمیں بدگمانی سے بچنے کا مدنی
ذہن حدیث پاک سے حاصل ہوا۔ اللہ کریم سے دعا ہے کہ اللہ پاک ہمیں قراٰن و حدیث کا فہم
عطا کرے۔ قراٰن و حدیث کا فہم حاصل کرنے اور اس کے مطابق زندگی گزارنے کے لیے
دعوت اسلامی کے مدنی ماحول سے ہر دم وابسطہ رہنے کی توفیق عطا کرے۔( اٰمین بجاہ
خاتم النبی الامین صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم )