محمد طیب جہانگیر (درجہ
رابعہ ، مرکزی جامعہ المدینہ فیضان مدینہ جوہر ٹاؤن لاہور،پاکستان)
الحمدللہ مدینہ منورہ کا شمار دنیا کے خوبصورت ترین شہروں میں
ہوتا ہے۔ اور جب بھی مدینہ منورہ کا ذکر مبارک ہو تا ہے تو عاشقان رسول صلَّی اللہ
علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے دل تڑپ جاتے ہیں۔ اور کیوں نہ دل تڑپ گا اللہ پاک کے آخری
نبی حضرت محمد صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم جو اس شہر میں تشریف فرما ہیں۔ مدینہ منورہ کو" یثرب" کہنا
منع ہے۔ حضور اقدس صلَّی اللہ علیہ
واٰلہٖ وسلَّم فرماتے ہیں:یقولون یثرب وھی المدینہ"' منافقین مدینہ اس کو یثرب کہتے ہیں اور وہ تو مدینہ
ہے۔ پھر نبی کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم فرماتے ہیں : بیشک اللہ پاک نے مدینہ
کا نام " طابہ " رکھا ۔ ( بخاری کتاب فضائل المدینہ 1/ 617)
مدینہ منورہ کو یثرب کہنے کا شرعی حکم کیا ہے؟ امام احمد
رضا خان بریلوی رحمۃُ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ مدینہ کو یثرب کہنا نا جائز و ممنوع
وگناہ ہے اور کہنے والا گنہگار ہے رسول
اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا : جو مدینہ کو یثرب کہے اس پر توبہ
واجب ہے مدینہ طابہ ہے مدینہ طابہ ہے۔ (
مسند احمد )
فضائل مدینہ: (1) سرکار دوعالم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا:
مدینہ کی تکلیف و شدت پر میری امت میں سے جو کوئی صبر( Patience) کرے قیامت کے دن میں اس کا شفیع ہوں گا۔ (مسلم کتاب الحج۔ حدیث 483)۔ (2) حضرت سعد رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول
اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا کہ جو شخص اہل مدینہ کے ساتھ
فریب Deception) )کرے گا وہ ایسے
گھل جاے گا جیسے نمک پانی میں گھلتا ہے۔ ( بخاری 1/ 618) ۔ (3) رسول اللہ صلَّی اللہ
علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا۔ کہ فرشتے مدینہ منورہ کی حفاظت security) )پر مقرر ہیں اس
میں نہ طاعون ( بیماری) اور نہ دجال داخل ہوگا ۔ ( فضائل مدینہ) ۔
(4) حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلَّی
اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا: میری اس مسجد میں (مسجد نبوی) نماز پڑھنا اس
کے علاوہ مسجد میں نماز پڑھنے سے ایک ہزار نمازوں سے افضل ہے مگر مسجد حرام ۔(
فضائل مدینہ)۔(5) حضرت
خارجہ بن یزید ، اپنے والد سے روایت فرماتے ہیں کہ مسجد نبوی کی بنیاد تقویٰ پر ہے
پہلے دن سے، رسول اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی مسجد ہے۔(6) حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول
اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم جبل احد کے پاس تشریف لائے، پھر فرمایا یہ
پہاڑ ہم سے محبت کرتا ہے اور ہم اس سے محبت کرتے ہیں۔ (7) حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے
کہ رسول اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا : جس سے ہو سکے کہ مدینہ میں
مرے( death) تو مدینہ میں مرے کہ جو شخص مدینہ میں مرے گا میں اس کی شفاعت فرماؤں گا۔(8) حضرت جابر رضی اللہ عنہ
سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے
ارشاد فرمایا: جو اہل مدینہ کو ڈرائے گا اللہ پاک اسے خوف میں ڈالے گا۔ (ابن حبان،
4/20 ،حدیث: 3730)
(9) نبی کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا: یا
اللہ پاک جو اہل مدینہ پر ظلمCruelty))کرے اور انہیں ڈراے(Draw) تو اسے خوف میں مبتلا کر اور اس پر اللہ پاک ، فرشتوں اور
تمام انسانوں کی لعنت(Curse) ہے اور اس کا نہ فرض قبول کیا جائے گا ،نہ نفل۔ ( معجم
الاوسط ،حدیث 3589) (10)
نبی کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا کہ اہل مدینہ پر ایک وقت
ایسا آئے گا کہ لوگوں خوشحالی(Prosperity) کے لئے یہاں سے
چراگاہوں ( Pastures)کی طرف نکل جائے گے ۔پھر جب وہ خوشحالی حاصل کر لے گے تو واپس آجائیں گے ۔ اور
اہل مدینہ کو اس کشادگیکی طرف جانے پر آمادہ کرے گے ۔ حالانکہ اگر وہ جان لئے تو
مدینہ ان کے لئے بہتر ہے۔( مسند امام احمد بن حنبل، حدیث :14686)
اللہ پاک ہم سب کو مدینہ منورہ کی با آدب حاضری نسب فرمائے
۔ اور محبتِ رسول صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم اور محبتِ اہل بیت و صحابہ رضی
اللہ عنھم نسب فرمائے۔ اٰمین بجاہ النبی الامین صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ
وسلَّم