مدینہ مدینہ ہمارا مدینہ                  ہمیں جان و دل سے ہے پیارا مدینہ

سہانا سہانا دل آرا مدینہ دیوانوں کی آنکھوں کا تارا مدینہ

یہ رنگیں فضائیں یہ مہکی ہوائیں معطر معنبر ہے سارا مدینہ

پہاڑوں میں بھی حسن کانٹے بھی دلکش بہاروں نے کیسا سنوارا مدینہ

مدینہ منورہ وہ بابرکت مقام ہے جہاں سیدِ عالم صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلمنے قیام فرمایا،اس مقام سے اسلام کو تقویت ملی، اسلام و دین کی ترویج و اشاعت کا مرکز یہی مقدس شہر ہے اور مدینہ منورہ کو حضور انور صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلمکی آخری آرام گاہ ہونے کا شرف بھی حاصل ہے،اسی لئے عشاقانِ مدینہ آج بھی اس پاک در کی حاضری کیلئے تڑپتے اور آنسو بہاتے ہیں ۔مدینہ منورہ سے والہانہ محبت کا عکاس امیر ِاہلِ سنت کا یہ شعر ہے :

مدینہ اس لئے عطار جان و دل سے ہے پیارا کہ رہتے ہیں میرے آقا میرے دلبر مدینے میں

(وسائل بخشش،ص406)

فضائلِ مدینہ منورہ:

شفاعتِ مصطفٰے:

شہنشاہِ مدینہصلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلمکا فرمانِ باقرینہ ہے:میرا کوئی امتی مدینے کی تکلیف اور سختی پر صبر نہ کرے گا، مگر میں قیامت کے دن اس کا شفیع(یعنی شفاعت کرنے والا)ہوں گا۔ (مسلم شریف ، ص 716، حدیث 1378)

دو جہاں کے تاجور،سلطانِ بحر و بر صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلمنے ارشاد فرمایا:تم میں سے جو مدینے میں مرنے کی استطاعت رکھے، وہ مدینے ہی میں مرے، کیونکہ جو مدینے میں مرے گا، میں اس کی شفاعت کروں گا اور اس کے حق میں گواہی دوں گا۔(شعب الایمان، ج 3، ص 497، حدیث 1482)

طیبہ میں مر کے ٹھنڈے چلے جاؤ آنکھیں بند سیدھی سڑک یہ شہر شفاعت نگر کی ہے(حدائق بخشش)

مدینہ لوگوں کو پاک و صاف کرے گا:

رسول اللہ صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلمکا فرمان ہے:مجھے ایک ایسی بستی کی طرف (ہجرت) کاحکم ہوا، جو تمام بستیوں کو کھا جائے گی(سب پر غالب آئے گی) لوگ اسے یثرب کہتے اور وہ مدینہ ہے،(یہ بستی) لوگوں کو اس طرح پاک وصاف کرے گی، جیسے بھٹی لوہے کے میل کو۔(صحیح بخاری، ج 1،ص 617، حدیث 1871، عاشقان رسول کی 130 حکایات مع مکے مدینے کی زیارتیں،ص 252)

مدینہ منورہ ہر آفت سے محفوظ:

نبیِّ مکرم، نورِ مجسم صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلمکا فرمانِ معظم ہے:اس ذات کی قسم!جس کے دستِ قدرت میں میری جان ہے،مدینے میں نہ کوئی گھاٹی ہے نہ کوئی راستہ،مگر اُس پر دو فرشتے ہیں،جو اس کی حفاظت کر رہے ہیں۔

(مسلم،ص 714، حدیث 1374، عاشقان رسول کی 130 حکایات،ص 250)

ملائک لگاتے ہیں آنکھوں میں اپنی شب و روز خاکِ مزارِ مدینہ(ذوقِ نعت)

رحمت کے تحفوں سے استقبال:

جب کوئی مسلمان زیارت کی نیت سے مدینہ منورہ آتا ہے، تو فرشتے رحمت کے تحفوں سے اس کا استقبال کرتے ہیں۔(جذب القلوب، ص 211)

ایمان کی پناہ گاہ :

ایمان کی پناہ گاہ مدینہ منورہ ہے۔(بخاری، جلد 1،ص 618، ح 1876)

پچاس ہزار نمازوں کا اجر :

مسجد نبوی میں ایک نماز پڑھنا پچاس ہزار نمازوں کے برابر ہے۔(ابن ماجہ، ج 2، ص 176، حدیث 1413)

دعائے مصطفٰے:

ایک موقع پر نبیِّ پاک صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلمنے یوں دعا فرمائی:اے اللہ پاک!ہمارے لئے ہمارے مدینے میں برکت دے، ہمارے مد اور صاع میں برکت دے۔(ترمذی، ج 5، ص 282، ح3465)

مدینہ منورہ کی حفاظت :

سرکار صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلمکا فرمان ہے:مدینے میں داخل ہونے کے تمام راستوں پر فرشتے ہیں، اس میں طاعون اور دجال داخل نہ ہوں گے۔(بخاری شريف،ج1،ص619، حدیث 1880)

خاکِ شفا :

خاکِ مدینہ کو خاکِ شفا قرار دیاگیا، جب حضور صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلمغزوۂ تبوک سے واپس تشریف لارہے تھے تو تبوک میں شامل ہونے سے رہ جانے والے کچھ صحابہ کرام علیہم الرضواننے گرد اڑائی تو ایک شخص نے اپنی ناک ڈھانپ لی،آپ صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم نے ان کی ناک سے کپڑا ہٹایا اور ارشاد فرمایا:اس ذات کی قسم!جس کے قبضہ قدرت میں میری جان ہے،مدینے کی خاک میں ہر بیماری سے شفا ہے۔(جامع الاصول، ج9، ص297، حدیث6962)

یثرب سے مدینہ:

حکیم الامت مفتی احمد یار خان نعیمی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں:یثرب کا معنی ہےمصیبت و آفات کی جگہ چونکہ یہ جگہ پہلے بڑی بیماری والی تھی، اس لئے یثرب کہلاتی تھی۔

حضور انور صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلمکی برکت سے طیبہ یعنی صاف کی ہوئی زمین ہوگئی،اب وہ جگہ بجائے دارالوباء (مقام مصیبت ) کے دارالشفا بن گئی۔(مرآۃ المناجیح، 6/294)

رسول الله صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلمفرماتے ہیں:جو مدینہ کو یثرب کہے اس پر تو بہ واجب ہے،مدینہ طابہ ہے،مدینہ طابہ ہے۔

علامہ مناوی تفسیر شرح ِ جامعِ صغیر میں فرماتے ہیں:اس حدیث سے معلوم ہوا! مدینہ طیبہ کا یثرب نام رکھنا حرام ہے، کہ یثرب کہنے سے توبہ کا حکم ارشاد فرمایا اور توبہ گناہ ہی سے ہوتی ہے۔(فتوی رضویہ، ج 21، ص 116)

اللہ ربُّ العزت ہمیں مدینہ منورہ سے سچی محبت رکھنے،اس پاک در کی حاضری کی تڑپ رکھنے کی سعادتِ عظیمہ عطا فرمائے ۔آمین ۔عشاقِ مدینہ گو یازبانِ حال سے کہتے ہیں:

رہیں ان کے جلوے، بسیں ان کے جلوے میرا دل بنے یادگارِ مدینہ(ذوق نعت )