اللہ تعالی نے انسان کو احساسات اور جذبات دے کر پیدا کیا ہے یہ جذبات ہی ہیں جن کا اظہار ہمارے رویوں سے ہوتا ہے کہ جہاں انسان اپنی خوشی پر خوش ہوتا ہے وہیں اگر نہ پسندیدہ اور اپنی توقعات سے مختلف امور دیکھ لے تو اس کے اندر غصہ بھی پیدا ہو جاتا ہے کیونکہ غصہ ایک منفی جذبہ ہے جس پر بروقت قابو نہ پایا جائے تو ہم اکثر دوسروں کے ساتھ ساتھ اپنا بھی نقصان کر بیٹھتے ہیں اس لیے اسلام نے غصہ ضبط کرنے اور جوش و غضب کے وقت انتقام لینے کی بجائے صبر و سکون سے رہنے کی تلقین کی ہے تاکہ معاشرہ انتشار کا شکار نہ ہو اور امن کا گہوارہ بن سکے نبی کریم صلی اللہ تعالی علیہ وسلم نے فرمایا جو شخص غصے کو پی جائے حالانکہ اس کے جاری کرنے پر قادر ہو اللہ تعالی اس کو قیامت کے دن مخلوق کے سرداروں میں بلائے گا یہاں تک کہ اس کو اختیار دے گا کہ جو حور چاہے لے لے ہمیں چاہیے کہ ہم ہر حال میں غصے پر قابو پائیں ائیں پانچ فرامین مصطفی اس کی مزمت پر ملاحظہ فرمائیں

حدیث 1 ) مجھے کوئی مختصر عمل بتائیں : ایک شخص نے رسول اکرم شاہ بنی ادم صلی اللہ تعالی علیہ وسلم سے عرض کی یا رسول اللہ صلی اللہ تعالی علیہ وسلم مجھے کوئی مختصر عمل بتائیں اپ صلی اللہ تعالی علیہ وسلم نے فرمایا غصہ نہ کیا کرو اس نے دوبارہ یہی سوال کیا تو اپ صلی اللہ تعالی علیہ وسلم نے فرمایا غصہ نہ کیا کرو(بخاری شریف۔ 6116 )

حدیث 2) مجھے کوئی مختصر بات بتائیے : حضرت سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالی عنہما فرماتے ہیں کہ میں نے بارگاہ رسالت میں عرض کی مجھے کوئی مختصر بات بتائیے تاکہ میں اسے سمجھ سکوں اپ صلی اللہ تعالی علیہ وسلم نے فرمایا غصہ نہ کیا کرو میں نے پھر یہیں سوال کیا لیکن اپ نے دوبارہ یہی فرمایا کہ غصہ نہ کیا کرو(المسندللامام احمد بن حنبل حدیث 23198)

حدیث 3)تم پہلوان کسے سمجھتے ہوں: حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالی عنہ فرماتے ہیں حضور نبی پاک صلی اللہ تعالی علیہ وسلم نے پوچھا تم پہلوان کسے سمجھتے ہو ہم نے عرض کی جسے لوگ بچھاڑ نہ سکیں اپ صلی اللہ تعالی علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا وہ پہلوان نہیں بلکہ پہلوان وہ شخص ہے جو غصے کے وقت اپنے اپ پر قابو رکھے ( مسلم حدیث 2608)

حدیث 4) جنت میں لے جانے والا عمل : ابو دردہ رضی اللہ تعالی عنہ فرماتے ہیں میں نے بارگاہ رسالت میں عرض کی یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مجھے کوئی ایسا عمل بتائیے جو مجھے جنت میں لے جائے اپ صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم نے ارشاد فرمایا غصہ نہ کیا کرو (المجعہ اوسط حدیث 2353)

حدیث 5) غضب سے بچانے والی چیز : حضرت سیدنا ابن عمر رضی اللہ تعالی عنہما فرماتے ہیں میں نے بارگاہ رسالت میں عرض اللہ عزوجل کے غضب سے مجھے کیا چیز بچا سکتی ہے اپ صلی اللہ تعالی علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا غصہ نہ کیا کرو ( المسندللامام احمد بن حنبل حدیث 6646)

حضرت سیدنا سلمان بن داؤد علیہ السلام نے ارشاد فرمایا اے بیٹے زیادہ غصہ کرنے سے بچو کیونکہ زیادہ غصہ بردباد ادمی کے دل کو ہلکا کر دیتا ہے اللہ عزوجل کی بارگاہ میں دعا ہے کہ اللہ عزوجل ہمیں غصہ کرنے سے بچنے کی تفریق عطا فرمائے اور ہمیں اپس میں پیار اور محبت کے ساتھ رہنے کی توفیق عطا فرمائے امین