اللہ تبارک و تعالیٰ نے انسان کو اشرف المخلوقات بنایاہے انسانوں کی تبعیت میں غصہ بھی رکھا ہے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے بذات خود غصہ کی مذمت احادیثوں میں ارشاد فرمائی ہے۔

(1) غصہ نہ کرو: ایک شخص نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کی :یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مجھے کوئی مختصر عمل بتائیے؟آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:لَا تَغْصَبْ یعنی غصہ نہ کرو (بحوالہ: احیاء العلوم جلد 3 صفحہ 503)

(2) غصہ کے وقت خاموشی: نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:جب تم میں سے کسی کو غصہ آئے تو اسے خاموشی اختیار کر لینی چاہیے (بحوالہ:المسند امام احمد بن حنبل صفحہ 515)

(3)بردباری و امانت داری کو ایسے پہچانو: حضرت سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں:آدمی کی بردبادی اس کے غصہ کے وقت اور اس کی امانت داری اس کی لالچ کے وقت دیکھو کیونکہ جب وہ غصہ میں نہ ہوتو تمہیں اس کے حلم کا کیسے پتا چلے گا اور اسے جب کسی چیز کی لالچ نہ ہو تو تمہیں اس کی امانت داری کا کیسے معلوم ہو گی (بحوالہ: احیاء العلوم جلد 3 صفحہ 507)

(4) غصہ ایمان و عزت کو خراب کر دیتا ہے:ایک بزرگ رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہے : غصہ سے بچو کیونکہ وہ تمہیں معزرت کی ذلت تک لے جاتا ہے یہ بھی کہا گیا غصہ سے بچو کیونکہ یہ ایمان کو خراب کر دیتا ہے جیسے ایلوا (ایک کڑوے درخت کا جما ہو رس)شہد کو خراب کر دیتا ہے (بحوالہ: احیاء العلوم جلد 3 صفحہ 507)

(5) حضرت سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہے حضور نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے ہم سے پوچھا تم پہلوان کسے سمجھتے ہو ؟ہم نے عرض کی جسے لوگ پچھاڑ نہ سکیں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:وہ پہلوان نہیں بلکہ پہلوان وہ شخص ہے جو غصہ کے وقت اپنے آپ پر قابو رکھے (بحوالہ: احیاء العلوم جلد 3 صفحہ 504)

اللہ تعالیٰ کی بارگاہ اقدس میں دعا ہے کہ ہمیں غصے سے بچائے اور غصہ کے وقت اپنے آپ پر قابو کرنے والا بنائے۔ (آمین بجاہ النبی الامین صلی اللہ علیہ وسلم)