الله تعالى نے ارشاد فرمایا:الَّذِیْنَ یُنْفِقُوْنَ فِی السَّرَّآءِ وَ الضَّرَّآءِ وَ الْـكٰظِمِیْنَ الْغَیْظَ وَ الْعَافِیْنَ عَنِ النَّاسِؕ-وَ اللّٰهُ یُحِبُّ الْمُحْسِنِیْنَ(134) ترجمۂ کنز الایمان: وہ جو اللہ کی راہ میں خرچ کرتے ہیں خوشی میں اور رنج میں اور غصہ پینے والے اور لوگوں سے درگزر کرنے والے اور نیک لوگ اللہ کے محبوب ہیں۔

میرے محترم اسلامی بھائیوں! ابھی انشاءاللہ غصے کے متعلق پڑھنے کی سعادت حاصل کریں گے. غصّہ ایک ایسی چیز ہے کہ اس وجہ سے کئی گھر ہنستے و بستے اجڑ گئے یہ غصہ ہی تو ہے جس کی وجہ سے بھائی، بھائی کا دشمن بن جاتا ہے ہمیں بہت چھوٹی چھوٹی باتوں پہ غصہ آ جاتا ہے. اور یہ غصہ ہم سے بڑے کے سامنے دل میں جبکہ ہم سے چھوٹے کے سامنے زبان سے اور ہاتھوں سے لڑائی کر کے ہی ختم ہوتا ہے اور ہم ایسے ہی اسے ختم کرتے ہے. حالانکہ حضورِ اکرم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے غصے کے متعلق بہت سی احادیث بیان فرمائی ہیں. اور بہت سارے بزرگانِ دین کے اقوال موجود ہیں تو آئیے ان کو پڑھتے ہیں. اور اپنے علم میں اضافہ کرتے ہیں

اکثر لوگ غُصّہ کے سبب جہنَّم میں جائیں گے اور غصّہ روکنے کی فضیلتیں: میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! کسی بُزُرگ کی گفتگو میں شیطان نے یہ بات بھی بتائی ہے کہ غُصہ والا انسان شیطان کے ہاتھ میں اس طرح ہوتا ہے. جیسے بچّوں کے ہاتھ میں گیند۔ لہٰذا غُصّہ کاعلاج کرنا ضَروری ہے۔ کہیں ایسا نہ ہو کہ غُصّہ کے سبب شیطان سارے اعمال برباد کروا ڈالے۔

:حُجَّۃُ الْاِسلام حضرت سیِّدُنا امام محمد غزالی عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْوَالِی فرماتے ہیں : غُصّہ کا علاج اور اس باب میں محنت و مشقت برداشت کرنا فرض ہے. کیونکہ اکثر لوگ غُصّے ہی کے باعث جہنَّم میں جائیں گے۔[کیمیائے سعادت ج2 ص10]

سیِّدُنا حسن بصریرَحْمَۃُ اﷲِتَعَالٰی عَلَیْہِ فرماتے ہیں. اے آدمی! غُصّہ میں تو خوب اُچھلتا ہے.کہیں اب کی اُچھال تجھے دوزخ میں نہ ڈال دے۔[احیاء العلوم ج3 ص205]

:حدیثِ پاک میں ہے: جو شخص اپنے غُصّے کو روکے گا اللہ عَزَّوَجَلَّ قِیامت کے روز اُس سے اپنا عذاب روک دے گا۔[شعب الایمان ج۶ ص315 حدیث 8311]

غُصّے کا ایک علاج یہ بھی ہے کہ غُصّہ لانے والی باتوں کے موقع پر بُزُرگانِ دین رَحِمَہُمُ اللہُ الْمُبِیْن کے طرزِ عمل اور ان کی حِکایات کو ذِہن میں دوہرائے.

غُصّہ کی مذمت کے بارے میں چھ احادث ملاحظہ فرمائیں:

﴿اَلْحَدِيْثُ الْاَوَّلُ﴾حضرت معاذ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے. کہ رسول اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا. جو شخص غصہ کو پی جائے جبکہ اس میں غصہ کے تقاضا کو پورا کرنے کی طاقت بھی ہو [لیکن اس کے باوجود جس پر غصہ ہے اس کو کوئی سزا نہ دے] اللہ تعالیٰ قیامت کے دن اس کو ساری مخلوق کے سامنے بلائے گا. اور اس کو اختیار دے گا کہ جنت کی حوروں میں سے جس حور کو چاہے اپنے لئے پسند کرلے۔{ابوداوُد} [جامع ترمذی ،جلد اول باب البر والصلۃ :2021]

﴿اَلْحَدِيْثُ الثَّانِيْ﴾حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک شخص نے نبی کریم سے عرض کیا کہ مجھے کوئی وصیت فرما دیجئے؟ آپ نے ارشاد فرمایا غصہ نہ کیا کرو۔ اس شخص نے اپنی [وہی] درخواست کئی بار دہرائی۔ آپ نے ہر مرتبہ یہی ارشاد فرمایا غصہ نہ کیا کرو۔ {بخاری} [جامع ترمذی، جلد اول باب البر والصلۃ :2020]

﴿اَلْحَدِيْثُ الثَّالِثُ﴾ حضرت عطیہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ نے ارشاد فرمایا: غصہ شیطان [کے اثر] سے ہوتا ہے۔ شیطان کی پیدائش آگ سے ہوئی ہے اور آگ پانی سے بجھائی جاتی ہے لہذا جب تم میں سے کسی کو غصہ آئے تو اس کو چاہئے کہ وضو کرلے۔{ابوداوُد} [سنن ابی داوُ د، جلد سوئم کتاب الادب [4784]

﴿اَلْحَدِيْثُ الرَّابِعُ﴾حضرت انس رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ سے روایت ہے،نبی کریم  نے ارشاد فرمایا: اللہ تعالیٰ فرماتا ہے جو اپنے غصہ میں مجھے یاد رکھے گا میں اسے اپنے جلال کے وقت یاد کروں گا اور ہلاک ہونے والوں کے ساتھ اسے ہلاک نہ کروں گا۔[فردوس الاخبار، باب القاف، 2 / 137، الحدیث [448]

﴿اَلْحَدِيْثُ الْخَامِسُ﴾حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ نے ارشاد فرمایا طاقتور وہ نہیں ہے جو [اپنے مقابل کو] پچھاڑ دے بلکہ طاقتور وہ ہے جو غصہ کی حالت میں اپنے آپ پر قابو پالے۔{بخاری} [سنن ابی داوُد، جلد سوئم کتاب الادب [4779]

﴿اَلْحَدِيْثُ السَّادِسُ﴾حضرت ابو ہریرہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ سے روایت ہے. کہ سرکارِ دوعالم  نے ارشاد فرمایا: بہادر وہ نہیں جو پہلوان ہو اور دوسرے کو پچھاڑ دے. بلکہ بہادر وہ ہے جو غصہ کے وقت خود کو قابو میں رکھے۔{بخاری} کتاب الادب، باب الحذر من الغضب، 4 / 130، الحدیث:[114]

﴿چار یار کی نسبت سے غُصّے کی عادت نکالنے کے لئے 4 مدنی پھول﴾

{1} جس کو غُصّہ گناہ کرواتا ہو اُسے چاہئے کہ ہرنَماز کے بعد ﴿بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْم﴾21 بار پڑھ کر اپنے اوپر دم کرلے۔کھانا کھاتے وقت تین تین بار پڑھ کرکھانے اور پانی پر بھی دم کرلے۔

(2) چلتے پھرتے کبھی کبھی ﴿یَا اَللّٰہُ یَا رَحْمٰنُ یَا رَحِیْمُ﴾ کہہ لیا کرے۔

{3}چلتے پھرتے ﴿یَا اَرْحَمَ الرّاحِمِیْن﴾ پڑھتا رہے۔

{4} پارہ 4 سورہ اٰلِ عمران کی 134ویں آیت کا یہ حصہ روزانہ سات با ر پڑھتا رہے.

﴿وَالْكٰظِمِیْنَ الْغَیْظَ وَالْعَافِیْنَ عَنِ النَّاسِؕ.وَاللّٰهُ یُحِبُّ الْمُحْسِنِیْنَۚ﴾[پ4_ اٰلِ عمران: 134]

"سن لو نقصان ہی ہوتا ہے بِالآخِر ان کو

نفس کے واسِطے غُصّہ جو کیا کرتے ہیں"

اللہ تعالی سے دعا ہے. کہ اللہ پاک ہمیں غصے سے بچنے اور اس پر کنٹرول کرنے کی توفیق عطا فرمائے. آمین