اج کے دور کے اندر ہم نے دیکھا ہے کہ بہت سے لوگ لڑائی جھگڑے پر اتر اتے ہیں چھوٹی چھوٹی باتوں پر لڑائی جھگڑے کرتے ہیں اس کی سب سے بڑی وجہ غصے کا انا ہے غصے کا انا طبیعت کے اندر ہوتا ہے غصے کانہ طبیعی طور پر ایسا ہوجتا ہے ہمیں چاہیے کہ اس پر کنٹرول کیسے کیا جائے ائیے ہم اس احادیث پاک سے سنتے ہیں

نبی محترم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا ارشاد ہے جس شخص نے غصہ پی لیا باوجود اس کے کہ وہ غصہ نافذ کرنے پر قدرت رکھتا ہے اللہ پاک اس کے دل کو سکون و ایمان سے بھر دے گا۔جا مع صغیر ص 541 حدیث 8997

اللہ پاک کے پیارے حبیب اپنی امت کو بخشوانے والے نبی صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے فرمایا جس نے غصے کو روک لیا حالانکہ کے وہ اسے جاری یعنی نافذ کرنے پر قدرت رکھتا تھا تو اللہ پاک قیامت کے دن اس کو تمام مخلوق کے سامنے لائے گا اور اختیار دے گا جس حور کو چاہے لے لے۔ابو داؤد ج4 ص325 حدیث 4777

حضرت سیدنا ابو الدردا رضی اللہ عنہا نے عرض کی یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کوئی ایسا ارشاد فرمائیے جو مجھے جنت میں داخل کر دے حضور اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے ارشاد فرمایا یعنی غصہ نہ کیا کرو تو تمہارے لیے جنت ہے

معجم اوسط ج 2 ص 20 حدیث 2353

بڑی شان والے آقا سبز گنبد والے اقا صلی اللہ علیہ والہ وسلم فرماتے ہیں جہنم کا ایک دروازہ ہے جس سے وہی لوگ داخل ہوں گے جن کا غصہ اللہ پاک کی نافرمانی کے بعد ہی ٹھنڈا ہوتا ہے ۔شعب الایمان ج6 ص 320 حدیث 7331

حضرت عطیہ رضی اللہ تعالی عنہا روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا غصہ شیطان کے اثر سے ہوتا ہے شیطان کی پیدائش اگ سے ہوئی ہے اور اگ پرانی سے بجائی جاتی ہے لہذا جب تم میں سے کسی کو غصہ ائے تو اس کو چاہیے کہ وہ وضو کر لے۔ابو داؤد سننے ابی داؤد جلد سوئم کتاب الآداب 4784

حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہار روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا بندہ کسی چیز کا ایسا کوئی گھونٹ پینے سے بہتر ہو جس کو وہ محض اللہ تعالی کی رضا کے لیے پی جائے۔ مسند احمد

حضرت معاذ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا جو شخص غصہ کو پی جائے جبکہ اس میں غصے کے تقاضے کو پورا کرنے کی طاقت بھی ہو لیکن اس کے باوجود جس پر غصہ ہے اس کو کوئی سزا نہ دے اللہ تعالی قیامت کے دن اس کو ساری مخلوق کے سامنے بلائیں گے اور اس کو اختیار دیں گے جنت کی حوروں میں سے جس حور کو چاہے اپنے لیے پسند کر لے۔ابو داؤد جامع ترمذی جلد اول باب البر والصلتہ 2021

حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ ایک شخص نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کیا کہ مجھے کوئی وصیحت فرما دیجئے اپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا غصہ نہ کیا کرو اس شخص نے اپنے وہی درخواست کی بار بار دہرائی اپ صلی وسلم نے ہر مرتبہ یہی ارشاد فرمایا غصہ نہ کیا کرو ۔بخاری جامع ترمذی جلد اول باب البر والصلتہ 2020

حضرت سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالی عنہ فرماتے ہیں حضور نبی پاک صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے ہم سے پوچھا تم پہلوان کسے سمجھتے ہو ہم نے عرض کی جسے لوگ بچھاڑ نہ سکیں اپ صل اللہ علیہ والہ وسلم نے ارشاد فرمایا وہ پہلوان نہیں بلکہ وہ پہلوان وہ شخص ہے جو غصے کےوقت اپنے اپ پر قبول رکھے ۔مسلم کتاب البر والصلتہ والاداب باب قبح الکذاب الخ حدیث 6208 ص 1406