محمد مبین
علی (درجۂ ثانیہ جامعۃ المدینہ فیضان فاروق اعظم سادھوکی لاہور،پاکستان)
پیارے پیارے
اسلامی بھائیو!ہمارے معاشرے میں بہت سی برائیاں عام ہیں جن میں ایک برائی غصہ بھی
ہے۔چھوٹی چھوٹی بات پر غصہ کر کے نوبت قتل تک پہنچ جاتی ہے اور آخر کار پچھتاوے کے
علاوہ کچھ ہاتھ نہیں آتا. آئیے غصے کی مذمت پر چند فرامین مصطفی صلی اللہ علیہ
وسلم پڑھنے کی سعادت حاصل کرتے ہیں:
(1)حضرت عطیہ
رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ حضور صلی اللہ تعالی علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا
بے شک غصہ شیطان کی طرف سے ہوتا ہے اور شیطان اگ سے پیدا کیا گیا ہے اور اگ کو پانی
کے ذریعے بجھایا جا سکتا ہے لہذا جب تم میں سے کسی کو غصہ ائے تو اسے وضو کرنا چاہیے۔(ابو
داؤد،327/4،حدیث 4784)
(2)حضرت
عبداللہ بن عمرو رضی اللہ تعالی عنہ فرماتے ہیں کہ ایک دن دوپہر کے وقت میں حضور
صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا تو اپ نے دو شخصوں کی اوازیں سنی جو کسی
ایت میں جھگڑا کر رہے تھے حضور نبی کریم صلی اللہ تعالی علیہ وسلم ہمارے پاس تشریف
لائے کہ چہرے انور میں جلال معلوم ہوتا تھا فرمایا تم سے پہلے
لوگ کتاب اللہ میں جھگڑوں کی وجہ سے ہی ہلاک ہو گئے۔(مراۃ المناجیح، جلد 1، حدیث
152)
(3)حضرت ابو
ہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ ایک شخص نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم
سے عرض کیا کہ مجھے وصیت فرمائی ہے اپ نے فرمایا غصہ نہ کرو اس نے سوال بار بار
دہرایا حضور نے یہی فرمایا غصہ نہ کیا کرو۔(مراۃ المناجیح، جلد 6، حدیث 5104)
(4) حضرت
باضاب بن حکیم رضی اللہ تعالی عنہ سے وہ اپنے والد سے وہ اپنے دادا سے راوی فرماتے
ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ غصہ ایمان کو ایسے بگاڑتا ہے جیسے
ایلو (تمہ) شہد کو۔مراۃ المناجیح، جلد 6، حدیث 5118)
(5) حضرت
عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالی عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ
وسلم کی بارگاہ میں عرض کی کہ اللہ عزوجل کے غضب سے مجھے کیا چیز بچا سکتی ہے تو
اپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا غصہ نہ کیا کرو.(المسند امام احمد بن حنبل,
جلد 2,حدیث 6646, صفحہ 587)
اللہ عزوجل ہمیں
غصے جیسی مذموم صفت سے بچنے کی توفیق عطا فرمائے۔ امین بجاہ خاتم النبیین صلی اللہ
علیہ وسلم۔