مشورے کے معنی ہے رائے دریافت کرنا مشورے کا متضاد غلط مشورہ ہے یعنی غلط رائے دینا ہے قرآن وحدیث میں غلط مشورہ دینے کی وعید بیان کی گئی ہے، چنانچہ حدیث پاک میں آتا ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: جو اپنے بھائی کو جان بوجھ کر غلط مشورہ دے تو اس نے اپنے بھائی سے خیانت کی۔ (ابو داود، 3/449، حدیث:3657) خیانت صرف مال میں نہیں ہو تی بلکہ مشورے میں بھی ہوتی ہیں کسی کو جانتے بوجھتے ہوئے بھی غلط مشورہ دینا خیانت ہے غلط مشورہ دینے سے بچ کر خیانت سے بچنا چاہیے کہیں یہ نہ ہو غلط مشورہ دے کر خیانت جیسا گناہ کر بیٹھے۔

امانت داری اور خیانت: ہر مسلمان پر امانت داری واجب اور خیانت کرنا حرام اور جہنم میں لے جانے والا کام ہے۔ (باطنی بیماریوں کی معلومات، ص 172) اوپر دو چیز یں بیان کی گئی ہے:

1۔ امانت داری: ہر کسی پر واجب ہے مشورہ بھی امانت ہے تو ہر کسی پر اچھا مشورہ دینا بھی واجب ہے۔

2۔ خیانت کی سزا: خیانت کرنا حرام اور جہنم میں لے جانے والا کام ہے غلط مشورہ بھی خیانت ہے اگر کسی کو غلط مشورہ دے گے تو یہ بھی حرام ہو گا اور ہر حرام کام جہنم میں لے جانے کا سبب ہے۔

کیسا مشورہ دیا جائے؟ ہم میں سے ہر ایک کو غور کرنا چاہیے کہ ہم کسی کو غلط مشورہ دے تو خوب سوچ سمجھ کر دے ہر طرح سے درست مشورہ دے اور یہ بھی غور کرنا چاہیے کہ مشورہ کس معاملے میں ہے کہ کہیں کسی ناجائز گناہ کے کام کا مشورہ تو نہیں دے رہے ہر طرح سے درست اور جائز مشورہ ہی دے اور خیانت سے بچے۔

مشورہ کس سے لے؟ مشورہ لینے والے کو غور کرنا چاہیے کہ وہ کس سے مشورہ لے رہا ہے مشورہ ہمیشہ دانستہ،صیح عقیدہ،متقی،مفسر،علماءیا فقہائے کرام وغیرہ سے کرنا چاہیے کیونکہ یہ حضرات خوف خدا میں رہ کر مشورہ دیں گے اور یقیناً ان کا مشورہ ٹھیک ہوگا اور یہاں وہاں ہر ایک سے مشورہ نہیں کرنا چاہیے بلکہ کسی صحیح عقیدہ متقی سے ہی مشورہ کر نا چاہیے۔

بدعقیدہ سے مشورے کا انجام: حضرت موسیٰ علیہ السلام اور ان کے بھائی حضرت ہارون علیہ السلام نے جب خدائی کا دعویٰ کرنے والے فرعون کو ایمان کی دعوت دی تو اس نے اپنی بیوی حضرت آسیہ سے مشورہ کیا انہوں نے فرمایا! کسی شخص کے لئے مناسب نہیں ہے کہ ان دونوں کی دعوت ایمان کو رد کر دے فرعون اپنے وزیر ہامان سے مشورہ کیے بغیر کوئی کام نہیں کر تا تھا جب اس نے ہامان سے مشورہ کیا تو اس نے کہا: میں تو تمہیں عقل مند سمجھتا تھا تم حاکم ہویہ دعوت قبول کر کے محکوم بن جاؤ گے اور تم رب ہو اسے قبول کر نے پر بندے بن جاؤ گے چنانچہ ہامان کے غلط مشورے پر عمل کرنے کی وجہ سے دعوت ایمان قبول نہ کرسکا۔ (تفسیر روح المعانی، جزء 16، ص 682) ہامان کے غلط مشورے کی وجہ سے فرعون دعوت ایمان قبول کر نے سے محروم رہا اور گمراہ ہو کر تباہ وبرباد ہو گیا غلط لوگوں سے مشورہ تباہ وبرباد کر دیتا ہے مشورہ ہمیشہ سوچ سمجھ کر کرنا چاہیے۔

اللہ رب العزت سے دعا ہے کہ ہمیں غلط مشورہ دینے اوربد مذہبوں سے بچائے۔ آمین