مشورہ انسان
کی زندگی کا ایک اہم جزو ہوتا ہے، جس سے وہ کسی مسئلے کا حل یا رہنمائی حاصل کرنے
کی کوشش کرتا ہے۔ اس لئے جب مشورہ غلط ہوتا ہے، تو اس کا نتیجہ اکثر نقصان دہ ہوتا
ہے۔ غلط مشورے کی صورت میں نہ صرف فرد کی سوچ یا عمل متاثر ہوتا ہے بلکہ اس کے
ساتھ ساتھ وہ دیگر لوگوں کی زندگیوں پر بھی اثر انداز ہوتا ہے۔ غلط مشورہ دینے
والے کی نیت اگرچہ مثبت ہو سکتی ہے، لیکن اس کے نتائج کا اثر تباہ کن ہو سکتا ہے۔
اس لئے جب بھی مشورہ دیں تو سوچ سمجھ کر مشورہ دیں۔
قرآن کریم میں
ایک آیت مبارکہ اس متعلق ہے جس میں اللہ پاک نے انسانوں کو نصیحت فرمائی ہے کہ ہم
ایک دوسرے کو سچائی اور اچھے عمل کی طرف رہنمائی کریں۔ چنانچہ اللہ پاک قرآن کریم
کے پارہ 30 میں ارشاد فرماتا ہے: وَ تَوَاصَوْا بِالْحَقِّ ﳔ وَ تَوَاصَوْا
بِالصَّبْرِ۠(۳) (پ
30، العصر: 3) ترجمہ: ایک دوسرے کو حق کی تاکید کی اور ایک دوسرے کو صبر کی وصیت
کی۔ اس آیت مبارکہ سے ہمیں یہ سبق ملتا ہے کہ جب کوئی ہم سے مشورہ، رہنمائی مانگے
تو حق کی رہنمائی دینی چاہیے۔
فرمان مصطفیٰ
ﷺ: جو اپنے بھائی کو کسی چیز کا مشورہ یہ جانتے ہوئے دے کہ درستی اس کے علاوہ میں
ہے اس نے اس کی خیانت کی۔ یعنی اگر کوئی مسلمان کسی سے مشورہ حاصل کرے اور وہ
دانستہ غلط مشورہ دے تاکہ وہ مصیبت میں گرفتار ہوجائے تو وہ مشیر پکا خائن ہے
خیانت صرف مال ہی میں نہیں ہوتی، راز، عزت، مشورے تمام میں ہوتی ہے۔ (مراۃ
المناجیح، 1 /242)
مشورہ کرنا
سنت سرکار ہے حضور خاتم النبیین ﷺ نے میدان بدر میں جگہ کے انتخاب کے بارے میں
حضرت خباب بن منذر رضی الله عنہ کا مشورہ قبول فرمایا، جس کا مسلمان لشکر کو بہت فائدہ
ہوا۔ (تاریخ اسلام، 3/286 )
مشورہ کرنا
برکت کی چابی ہے جس کی وجہ سے غلطی کا امکان کم ہو جاتا ہے۔
غلط مشورہ نہ
دیجئے جس سے مشورہ کیا جائے اسے چاہیے کہ درست مشورہ دے، ورنہ خیانت کرنے والا
ٹھہرے گا۔ فرمان مصطفیٰ ﷺ: جو اپنے بھائی کو جان بوجھ کر غلط مشورہ دے۔ تو اس نے
اپنے بھائی کے ساتھ خیانت کی۔ (ابو داود، 3/449، حدیث: 3657)
نبی کریم ﷺ نے
فرمایا: دین کا خیرخواہی کا نام ہے۔ (مسلم، ص 47، حدیث: 95) اس حدیث مبارکہ کا
مفہوم یہ ہے کہ دین میں ایک دوسرے کو نیک مشورہ دینا ضروری ہے، اور صحیح مشورہ
دینا اسلام پر اہم عمل ہے۔ غلط مشورہ دینا کسی کی ہدایت میں رکاوٹ بن سکتا ہے اور
نقصان ہوسکتا ہے۔ اس لئے ہمیشہ سچائی اور اچھائی کی طرف رہنمائی کرنی چاہیے۔
ہر مسلمان کے
لئے ضروری ہے کہ غلط مشورہ دینے سے خود کو بچائے اور اپنی رائے ایمانداری سے دے، مشورہ
کرنے کے لئے وہ لوگ مناسب ہیں، جن کا کردار اسلامی اصولوں کے مطابق ہو۔
الله پاک سے
دعا ہے کہ ہمیں اپنی زندگیوں کے ہر معاملے میں اچھا فیصلہ کرنے کی توفیق بخشے اور
غلط مشورہ دینے، لینے سے بچائے۔ آمین