محمد
طلحہ خان عطاری(درجہ ثالثہ،جامعۃ المدینہ
فیضان خلفائے راشدین ، راولپنڈی،پاکستان)
اِنَّ هٰذَا الْقُرْاٰنَ یَهْدِیْ لِلَّتِیْ هِیَ اَقْوَمُ ترجمۂ کنزالعرفان : بیشک یہ قرآن وہ راہ دکھاتا
ہے جو سب سے سیدھی ہے ۔(پ 15 ، بنی اسرائیل:9) اللہ پاک کا کڑوڑ ہا کڑوڑ احسان ہے
کہ جس نے ہمیں نا صرف ایمان کی دولت سے نوازہ بلکہ ایک بہترین زندگی گزارنے کے لیے
حضرتِ محمدِ مصطفٰی صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ
وسلَّم کی صورت میں ایک نمونہ اور
پھر قرآنِ مجید فرقانِ رشید کی صورت میں اصول و ضوابط جیسی نعمتوں سے نوازہ۔قرآنِ
کریم ایسے قوانین کا سر چشمہ ہے جو فلاح و کامیابی کی راہ دکھاتا ہے ۔ گویا کہ یہ
قرآنِ پاک کی خوبی خاصہ ہے کہ یہ بجانبِ حق رہنمائی کرنے والی کتاب ہے۔ اسی وجہ سے
رشدوحدایت سے مزین یہ کتاب جگہ بہ جگہ فلاح و کامیابی کے اصولوں سے آراستہ ہے۔ ان
میں سے دس مقامات جہاں قرآنِ رشید فلاح و کامیابی کے انمول اصول بیان کرہا ہے ذکر
کیے جاتے ہیں :
(1)وَ لْتَكُنْ مِّنْكُمْ
اُمَّةٌ یَّدْعُوْنَ اِلَى الْخَیْرِ وَ
یَاْمُرُوْنَ بِالْمَعْرُوْفِ وَ یَنْهَوْنَ عَنِ
الْمُنْكَرِؕ-وَ اُولٰٓىٕكَ هُمُ الْمُفْلِحُوْنَ(۱۰۴) ترجمۂ کنز العرفان: اور تم میں سے ایک گروہ ایسا ہونا
چاہئے جو بھلائی کی طرف بلائیں اور اچھی بات کا حکم دیں اور بری بات سے منع کریں
اور یہی لوگ فلاح پانے والے ہیں ۔(پ 4، اٰلِ عمران :104)
(2)یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا
لَا تَاْكُلُوا الرِّبٰۤوا اَضْعَافًا
مُّضٰعَفَةً۪- وَّ اتَّقُوا اللّٰهَ لَعَلَّكُمْ
تُفْلِحُوْنَۚ(۱۳۰) ترجمہ کنزالعرفان :اے ایمان والو! دُگنا دَر دُگنا سود نہ کھاؤ اور اللہ سے
ڈرو اس امید پر کہ تمہیں کامیابی مل جائے۔(پ 4، اٰلِ عمران :130)
(3) یٰۤاَیُّهَا
الَّذِیْنَ اٰمَنُوا اتَّقُوا اللّٰهَ وَ ابْتَغُوْۤا اِلَیْهِ الْوَسِیْلَةَ وَ
جَاهِدُوْا فِیْ سَبِیْلِهٖ لَعَلَّكُمْ تُفْلِحُوْنَ(۳۵ترجمہ کنزالعرفان : اے
ایمان والو!اللہ سے ڈرو اور اس کی طرف وسیلہ ڈھونڈو اور اس کی راہ میں جہاد کرو اس
امید پر کہ تم فلاح پاؤ۔ (پ6، مآئدہ: 35)
(4) یٰۤاَیُّهَا
الَّذِیْنَ اٰمَنُوا ارْكَعُوْا وَ اسْجُدُوْا وَ اعْبُدُوْا رَبَّكُمْ وَ افْعَلُوا
الْخَیْرَ لَعَلَّكُمْ تُفْلِحُوْنَۚ۩(۷۷) ، ترجمہ کنزالعرفان : اے
ایمان والو! رکوع اور سجدہ کرو اور اپنے رب کی عبادت کرواور اچھے کام کرو اس امید
پر کہ تم فلاح پاجاؤ۔ (پ17،الحج:77) نوٹ:یہ
آیتِ سجدہ ہےاورآیتِ سجدہ پڑھنےیاسننےسےسجدہ واجب ہوجاتاہے ۔
(5) یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْۤا اِذَا لَقِیْتُمْ
فِئَةً فَاثْبُتُوْا وَ اذْكُرُوا اللّٰهَ كَثِیْرًا لَّعَلَّكُمْ تُفْلِحُوْنَۚ(۴۵) ، ترجمئہ کنزالعرفان : اے
ایمان والو! جب کسی فوج سے تمہارا مقابلہ ہو توثابت قدم رہو اور اللہ کو کثرت سے
یادکرو تاکہ فلاح پاؤ۔(پ10، الانفال: 45)
(6) قَدْ اَفْلَحَ الْمُؤْمِنُوْنَۙ(۱) الَّذِیْنَ
هُمْ فِیْ صَلَاتِهِمْ خٰشِعُوْنَۙ(۲) وَ الَّذِیْنَ هُمْ عَنِ اللَّغْوِ
مُعْرِضُوْنَۙ(۳) ترجمۂ کنزالعرفان : بیشک
ایمان والے کامیاب ہوگئے۔ جو اپنی نماز میں خشوع و خضوع کرنے والے ہیں ۔ اور وہ جو
فضول بات سے منہ پھیرنے والے ہیں ۔ ۔(پ 18، المؤمنون:1 تا 3)
(7) وَ تُوْبُوْۤا اِلَى اللّٰهِ جَمِیْعًا اَیُّهَ
الْمُؤْمِنُوْنَ لَعَلَّكُمْ تُفْلِحُوْنَ(۳۱) ترجمہ ٔکنزالعرفان : اور اے مسلمانوں! تم سب اللہ کی طرف توبہ کرو اس امید پر
کہ تم فلاح پاؤ۔ (پ18،النور:31)
(8)وَ مَنْ یُّطِعِ اللّٰهَ وَ رَسُوْلَهٗ وَ یَخْشَ اللّٰهَ
وَ یَتَّقْهِ فَاُولٰٓىٕكَ هُمُ الْفَآىٕزُوْنَ(۵۲) ترجمہ
کنزالعرفان : اور جو اللہ اور اس کے رسول کی اطاعت کرے اور اللہ سے ڈرے اوراس (کی
نافرمانی) سے ڈرے تو یہی لوگ کامیاب ہیں ۔(پ 18،نور:52)
(9) فَاٰتِ
ذَا الْقُرْبٰى حَقَّهٗ وَ الْمِسْكِیْنَ وَ ابْنَ السَّبِیْلِؕ-ذٰلِكَ خَیْرٌ
لِّلَّذِیْنَ یُرِیْدُوْنَ وَجْهَ اللّٰهِ٘-وَ اُولٰٓىٕكَ هُمُ الْمُفْلِحُوْنَ(۳۸) ترجمۂ کنزالعرفان: تو
رشتے دار کو ا س کا حق دو اور مسکین اور مسافر کو بھی۔ یہ ان لوگوں کیلئے بہتر ہے
جو الله کی رضا چاہتے ہیں اور وہی لوگ کامیاب ہونے والے ہیں ۔(پ 21،روم:38)
(10)
قَدْ اَفْلَحَ مَنْ تَزَكّٰىۙ(۱۴)ترجمہ کنزالعرفان : بیشک جس نے خود کو پاک کرلیا وہ کامیاب
ہوگا۔ (پ 30 ، اعلیٰ :(14
یہ ایسے اعمال ہیں کہ جن
پر عمل پیرا ہو کر دنیا میں کامیابی و کامرانی حاصل کی جاسکتی ہے اور آخرت میں بھی
فلاح و بہبود سے ہمکنار ہونا نصیب ہوگا ۔اور حقیقی کامیابی تو اس میں ہے کہ بندہ
دنیا میں رہتے ہوئے اپنے رب کریم کی فرمانبرداری میں زندگی گزارے ۔ اسکے بعد جو
نتیجہ نکلتا ہے ، اس کے بارے میں اللہ پاک خود فرماتا
ہے : اِنَّ الَّذِیْنَ
اٰمَنُوْا وَ عَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ لَهُمْ جَنّٰتٌ تَجْرِیْ مِنْ تَحْتِهَا
الْاَنْهٰرُ ﲜ ذٰلِكَ الْفَوْزُ الْكَبِیْرُؕ(۱۱) ترجمہ کنزالعرفان : بے شک جو ایما ن لائے اور انہوں نے
اچھے کام کئے ان کے لئے ایسے باغ ہیں جن کے نیچے نہریں رواں ہیں ،یہی بڑی کامیابی
ہے۔ (پ 30، البروج : 11)
اللہ پاک ہمیں حقیقی فلاح
و کامیابی کی راہ پر چلنے کی توفیق رحمت فرمائے ۔ اٰمین
بجاہ سید المرسلین صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ
وسلَّم