اللہ پاک کی ایک ایسی نعمت ہے جس کو ہر بندہ حاصل کرنا چاہتا ہے مؤمن، کافر، نوجوان بوڑھا ،مرد ، عورت الغرض کوئی انسان ایسا نہیں ہے جس کو اس کی تلاش نہ ہو وہ نعمت ہے کامیابی۔ جی ہاں ! ہر انسان کامیابی کی جستجو میں ہے۔ کامیابی کا مفہوم سمجھنے میں انسان کا بڑا اختلاف ہے۔ کسی کے نزدیک مالدار ہونا کامیابی ہے، کوئی تخت و تاج کا ملنا کامیابی گمان کرتا ہے، کوئی عزت و شہرت کو اصل کامیابی سمجھتا ہے، لیکن یہ سب باتیں غلط ہیں حقیقی کامیابی تو وہ ہے جس کو اللہ پاک فرمائے کہ یہ کامیابی ہے۔ یہاں قرآنی آیات کی روشنی میں دس ایسے اعمال بیان کئے جاتے ہیں جن کو کرنے سے بنده دنیا و آخرت میں کامیاب ہوجاتا ہے۔

(1) کائنات کا ذرہ ذرہ اللہ پاک کا ذکر کرتا ہے۔ انسان کو چاہیے کہ وہ اللہ پاک کے ذکر سے ہرگز غافل نہ ہو۔ ہر وقت اس کے ذکر میں مشغول رہے۔ اپنے رب کا کثرت سے ذکر کرنے والے فلاح و کامرانی پانے والے ہیں۔ اللہ پاک ارشاد فرماتا ہے: یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْۤا اِذَا لَقِیْتُمْ فِئَةً فَاثْبُتُوْا وَ اذْكُرُوا اللّٰهَ كَثِیْرًا لَّعَلَّكُمْ تُفْلِحُوْنَۚ(۴۵)۔ ترجمۂ کنزالعرفان : اے ایمان والو! جب کسی فوج سے تمہارا مقابلہ ہو توثابت قدم رہو اور اللہ کو کثرت سے یاد کرو تاکہ فلاح پاؤ۔(پ10، الانفال: 45) (2) اللہ پاک کا خوف تمام نیکیوں اور دنیا و آخرت کی ہر بھلائی کی اصل ہے۔ خوف خدا نجات دلانے والا ،جنّت میں لے جانے والا، فلاح و کامرانی دلانے والا عمل ہے۔ اللہ پاک فرماتا ہے : فَاتَّقُوا اللّٰهَ یٰۤاُولِی الْاَلْبَابِ لَعَلَّكُمْ تُفْلِحُوْنَ۠(۱۰۰) ترجَمۂ کنزُالایمان: تو اللہ سے ڈرتے رہو اے عقل والو کہ تم فلاح پاؤ ۔ (پ 7،المآئدۃ: 100)

(3) جس مسلمان نے اپنے آپ کو گناہوں سے بچالیا وہ کامیاب ہوگیا اور جو گناہوں پر کمر بستہ رہا ، وہ ناکام ہوگیا۔ اللہ پاک ارشاد فرماتا ہے: قَدْ اَفْلَحَ مَنْ زَكّٰىهَاﭪ(۹) وَ قَدْ خَابَ مَنْ دَسّٰىهَاؕ(۱۰) ترجَمۂ کنزُالایمان: بے شک مراد کو پہنچا جس نے اسےستھرا کیا اور نامراد ہوا جس نے اسے معصیت میں چُھپایا۔(پ30،الشمس:10،9)(4) سود کا لین دین کرنا، سودی کاروبار کرنا مسلمان کی دنیا و آخرت کو تباہ کردیتا ہے۔ دنیا و آخرت کی فلاح و کامرانی پانے کے لئے سودی کاروبار اور کام سے بچنا ضروری ہے۔ اللہ پاک فرماتا ہے: یٰۤاَیُّهَا  الَّذِیْنَ  اٰمَنُوْا  لَا  تَاْكُلُوا  الرِّبٰۤوا  اَضْعَافًا  مُّضٰعَفَةً۪-  وَّ  اتَّقُوا  اللّٰهَ  لَعَلَّكُمْ  تُفْلِحُوْنَۚ (۱۳۰) ترجمۂ کنز الایمان: اے ایمان والو !سود دونا دون نہ کھاؤ اور اللہ سے ڈرو اُس امید پر کہ تمہیں فلاح ملے۔ (پ4، آلِ عمران: 130)(5) اللہ پاک ارشاد فرماتا ہے: وَ مَنْ یُّطِعِ اللّٰهَ وَ رَسُوْلَهٗ وَ یَخْشَ اللّٰهَ وَ یَتَّقْهِ فَاُولٰٓىٕكَ هُمُ الْفَآىٕزُوْنَ(۵۲) ترجمہ کنزالعرفان : اور جو اللہ اور اس کے رسول کی اطاعت کرے اور اللہ سے ڈرے اوراس (کی نافرمانی) سے ڈرے تو یہی لوگ کامیاب ہیں ۔(پ 18،نور:52)

(6) اللہ پاک فرماتا ہے: قَدْ اَفْلَحَ الْمُؤْمِنُوْنَۙ(۱) الَّذِیْنَ هُمْ فِیْ صَلَاتِهِمْ خٰشِعُوْنَۙ(۲) وَ الَّذِیْنَ هُمْ عَنِ اللَّغْوِ مُعْرِضُوْنَۙ(۳) ترجمۂ کنزالعرفان : بیشک ایمان والے کامیاب ہوگئے۔ جو اپنی نماز میں خشوع و خضوع کرنے والے ہیں ۔ اور وہ جو فضول بات سے منہ پھیرنے والے ہیں ۔(پ 18، المؤمنون:1 تا 3)(7) جو جہنم سے بچ گیا اور جنّت میں داخل ہوگیا وہی کامیاب ہے۔ اللہ پاک فرماتا ہے: فَمَنْ  زُحْزِحَ  عَنِ  النَّارِ  وَ  اُدْخِلَ  الْجَنَّةَ  فَقَدْ  فَازَؕ- ترجمۂ کنز الایمان: جو آگ سے بچا کر جنت میں داخل کیا گیا وہ مراد کو پہنچا ۔(پ4، آلِ عمران: 185)(8) اللہ پاک فرماتا ہے: وَ مَنْ یُّوْقَ شُحَّ نَفْسِهٖ فَاُولٰٓىٕكَ هُمُ الْمُفْلِحُوْنَۚ(۹) ترجَمۂ کنزُالایمان: اور جو اپنے نفس کے لالچ سے بچایا گیا تو وہی کامیاب ہیں۔ (پ28،الحشر :9)

(9) اللہ پاک ارشاد فرماتا ہے: یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوا ارْكَعُوْا وَ اسْجُدُوْا وَ اعْبُدُوْا رَبَّكُمْ وَ افْعَلُوا الْخَیْرَ لَعَلَّكُمْ تُفْلِحُوْنَۚ۩(۷۷) ، ترجمہ کنزالعرفان : اے ایمان والو! رکوع اور سجدہ کرو اور اپنے رب کی عبادت کرواور اچھے کام کرو اس امید پر کہ تم فلاح پاجاؤ۔ (پ 17 ،الحج : 77) نوٹ:یہ آیتِ سجدہ ہےاورآیتِ سجدہ پڑھنےیاسننےسےسجدہ واجب ہوجاتاہے ۔(10) اللہ پاک ارشاد فرماتا ہے: قَدْ اَفْلَحَ مَنْ تَزَكّٰىۙ(۱۴)ترجمہ کنزالعرفان : بیشک جس نے خود کو پاک کر لیا وہ کامیاب ہوگا۔ (پ 30 ، الاعلیٰ :(14