قرآنِ پاک میں انسان کی کامیابی کے لئے
بہت سے الفاظ ہیں جیسے”فائزون“” ناجحون“۔اسی طرح ایک لفظ ”مفلحون“بھی ہے یعنی فلاح
پانے والے۔فلاح سے مراد ایسی کامیابی جو کامل ہو ادھوری نہ ہو بلکہ ایسی کامیابی
جس کا نتیجہ جنت ہو اور ایسی کامیابی کی خوشخبری متقین کو قرآنِ پاک میں سنائی گئی
ہے۔ ہر مسلمان دنیا و آخر ت میں کامیابی چاہتا ہے۔آج دنیا کی کامیابی و فلاح کے لئے
دن رات ہماری کوششیں جاری ہیں۔اس کامیابی کے حصول کے لئے ہم مشکل سے مشکل کام کر
گزرتی ہیں۔ اب ہمیں دیکھنا یہ ہے کہ ہم اپنی آخرت کی فلاح کے لئے کتنی کوشش کر رہی
ہیں! وہ کون سے اعمال ہیں جن کو اپنا کر اخروی فلاح حاصل کی جاتی ہے! تو قرآن کی
روشنی میں ان اعمال کو جاننے کی کوشش کرتی ہیں:(1،2،3)غیب پر ایمان،نماز قائم کرنا،
اللہ پاک کی راہ میں مال خرچ کرنا: ترجمہ وہ لوگ جو بغیر دیکھے ایمان لاتے ہیں اور
نماز قائم کرتے ہیں اور ہمارےدیے ہوئے رزق سے کچھ ہماری راہ میں خرچ کرتے ہیں۔ (4)کتابوں
پر ایمان لانا اور(5)آخرت پر ایمان لانا: ترجمہ:وہ ایمان لاتے ہیں اس پر جو تمہاری
طرف نازل کیا اور تم سے پہلے نازل کیا گیا اور وہ آخرت پر یقین رکھتے ہیں یہی لوگ
اپنے رب کی طرف سے ہدایت پر ہیں اور یہی لوگ کامیابی حاصل کرنے والے ہیں۔(تفسیر
صراط الجنان،البقرۃ:3،4،5) (6)امر بالمعروف اور نہی عن المنکر :ترجمہ:
اچھی بات کا حکم دیں اور بری بات سے منع کریں اور یہی لوگ فلاح پانے والے ہیں۔(تفسیر
صراط الجنان،ال عمران:104) (7)رشتہ داروں،مسکینوں اور مسافروں کے
حقوق ادا کرنا:ترجمہ:تو رشتہ دار کو اس کا حق دو اور مسکین اور مسافر کو بھی یہ ان
لوگوں کے لئے بہتر ہے جو اللہ کی رضا چاہتے ہیں اور ہی لوگ کامیابی والے ہیں۔ (سورۂ
روم:38)(8)نفس
کے لالچ سے بچنا:ترجمہ: اور جسے اس کے نفس کے لالچ پن سے بچا لیا تو وہی لوگ فلاح
پانے والے ہیں۔ (تغابن:16)(9)مالی و جانی
جہاد:ترجمہ: لیکن رسول اور جو ان کے ساتھ ایمان لائے انہوں نے اپنے مالوں اورجانوں کے ساتھ جہاد کیا اور انہی کے لئے بھلائیاں ہیں
اور یہی کامیاب ہیں۔(التوبۃ:88)اللہ پاک اور
اس کے رسول صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم کی
اطاعت:ترجمہ: مسلمانوں کی بات تو ہے کہ جب انہیں اللہ اور اس کے رسول کی طرف بلایا
جاتا ہے تاکہ رسول ان کے درمیان فیصلہ فرما دے تو وہ عرض کریں گے کہ ہم نے سنا اور
اطاعت کی اور یہی لوگ کامیاب ہونے والے ہیں ۔(النور:51)
ضرورت اس امر کی ہے کہ ان آیات طیبات کی روشنی میں ہمیں اپنا محاسبہ کرنا ہے کہ
کیا ہم ایسے اعمال پر کاربند ہیں جو ہمیں آخرت میں فلاح و کامیابی دلا سکتے ہیں؟
یا پھر ایسے کاموں کو اپنائے ہوئی ہیں جو ہماری فلاح اور کامیابی کی راہ میں رکاوٹ
بنیں گے؟ اور اللہ پاک اور اس کے رسول صلی
اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم کی بارگاہ میں شرم سار کریں گے؟ اللہ
پاک سے دعا ہے کہ ہمیں اعمالِ صالح کی توفیق عطا فرمائے۔