اسلام کی رو سے انسانی فلاح اور
کامیابی تو اللہ پاک کی اطاعت اور اس کے پیغمبر نبی ِکریم صلی
اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم کی لائی ہوئی شریعت پر مبنی ہے۔علمائے
اسلام نے نیک اعمال کو دو حصوں میں تقسیم کیا ہے۔پہلا حقوق اللہ کہلاتا ہےجس کا
تعلق خاص اللہ پاک کی عبادت سے ہے۔دوسرا وہ ہے جس کا تعلق انسانوں کے حقوق سے ہے
جن میں بندوں کے حقوق کو پورا کرنے کا حکم دیا گیا ہے جسے حقوق العباد کہا جاتا
ہے۔قرآنِ کریم نے ان تمام نیک اعمال کو عملِ صالح یا عملوا الصلحت سے
تعبیر کیا ہے۔ اور یقینا نیک عمل کے ذریعے ہی ہم کامیابی کے راستے تک پہنچ سکتی
ہیں۔یہاں فلاح و کامیابی پر مرتب دس اعمال کا قرآنی ثبوت کے ساتھ ذکر کیا جاتا ہے:1۔
اے ایمان والو! حقیقت یہی ہے کہ شراب اور جوا اور تھان اور فال نکالنے کے پانسے کےتیرگندے
شیطانی کام ہیں پس ان سے بچو تاکہ تم کامیابی حاصل کرو ۔(المائدۃ:90)
اس آیت میں ہمیں مختلف گناہوں سے بچنے کا حکم ارشاد فرمایا گیا ہے۔ اگر ہم ان
مندرجہ بالا کاموں سے باز رہیں تو یقیناً ہم کامیابی حاصل کر لیں۔2۔ مسلمانو! اللہ
پاک سے ڈرتے رہو اور اس کا قرب تلاش کرو اس کی راہ میں جہاد کرو تاکہ تم کامیاب ہو
جاؤ۔(المائدۃ:35)حضرت ابوہریرہ
رضی اللہ عنہ سے مروی،حضور
صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم
فرماتے ہیں:اللہ پاک نے فرمایا: میرا بندہ جن چیزوں کے ذریعے میرا قرب چاہتا ہے ان
میں مجھے سب سے زیادہ فرائض محبوب ہیں اور نوافل کے ذریعے قرب حاصل کرتا رہتا ہے۔(بخاری،4/248،حدیث:6502)3۔یقیناً
ایمان والوں نے فلاح حاصل کر لی جو اپنی نماز میں خشوع کرتے ہیں،جو لغویات سے منہ
موڑ لیتے ہیں،جو زکوٰۃ ادا کرنے والے ہیں، جو شرمگاہوں کی حفاظت کرنے والے ہیں۔(المومنون:1تا5)
مندرجہ بالا آیات میں جو نیک اعمال کا ذکر کیا گیا ہے یقیناً ان میں عمل کیا جائے
تو کامیابی ہمارے قدم چومے گی۔4۔اللہ کی نعمتوں کو یاد کرو تاکہ تم فلاح پاؤ۔(اعراف:69)5۔اے
ایمان والو!بڑھا چڑھا کر سود نہ کھاؤ اور اللہ سے ڈرو تاکہ تمہیں کامیابی ملے۔6۔اے
مسلمانو!تم سب کے سب اللہ کی جناب میں توبہ کرو کہ تم سب کامیابی پاؤ۔(النور:31)مندرجہ
بالا آیت میں توبہ کا ذکر کیا گیا ہے کیونکہ یہ کیونکہ توبہ کرنے والا شخص ایسا ہے
جیسا اس نے کبھی گناہ کیا ہی نہ ہو۔سبحان اللہ!ہمیں چاہیے کہ ہم اللہ پاک سے توبہ
کریں اور اپنے گناہوں کی معافی طلب کرتی رہیں۔7۔دوزخ میں جانے والے اور جنت میں
جانے والے کبھی یکساں نہیں ہو سکتے۔جنت میں جانے والے ہی اصل میں کامیاب ہیں۔(الحشر:20) 8۔اللہ
کے ہاں تو انہی لوگوں کا درجہ بڑا ہے جو ایمان لائے اور جنہوں نے اس کی راہ میں
گھر بار چھوڑے اور جان مال سے جہاد کیا وہی کامیاب ہیں ۔(التوبۃ:20) 9۔جو
لوگ غیب پر ایمان لاتے ہیں اور نماز کو قائم رکھتے ہیں اور ہمارے دیے ہوئے مال میں
سے ہماری راہ میں خرچ کرتے ہیں اور جو لوگ ایمان لاتے ہیں اس پر جو آپ کی طرف
اتارا گیا اور جو آپ سے پہلے اتارا گیا اور وہ آخرت پر بھی یقین رکھتے ہیں یہی لوگ
اپنے رب کی طرف سے ہدایت پر ہیں اور یہی لوگ فلاح و نجات پانے والے ہیں ۔(البقرۃ:2تا5)یقیناً
جو لوگ نماز پابندی سے ادا کرتے ہیں اور اللہ پاک کے دیے ہوئے مال میں سے کچھ اللہ
پاک کی راہ میں خرچ کرتے ہیں وہ کامیابی حاصل کر سکتے ہیں ۔فلاح اور نجات اور
کامیابی حاصل کرنے کے لئے مندرجہ بالا کاموں کو کرنا ضروری ہے ۔ کوئی شخص ایمان
لائے بغیر اور آخرت پر پختہ یقین کیے بغیر ہرگز ہرگز کامیاب نہیں ہوسکتا۔اللہ پاک
ہمیں مندرجہ بالا نیک اعمال کثرت سے کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین