کامیابی کی تعریف بیان کرنا مشکل
ہے،کیونکہ ہر شخص کی نظر میں کامیابی کا معیار مختلف ہے،کسی کی نظر میں مال و
دولت،بلند مکانات،بڑی بڑی گاڑیوں کا حصول،عزت و شہرت ملنا کامیابی ہے،کہیں بڑا
عہدہ مل جانا کامیابی ہے تو کسی کے لئے حکومت کا رکن بن جانا کامیابی ہے۔ اگر کوئی
طالبِ علم ہے تو اُس کے لئے بڑی ڈگری حاصل کرنا کامیابی ہے۔ کوئی شخص تاجر ہے یا
ملازم ہے تو اُس کے لئے تجارت اور کام کا بڑھنا کامیابی ہے۔ ایک عورت بھی یہ سوچتی
ہے کہ زندگی کے ہر شعبے میں بہتر ہونا کامیابی ہے۔ الغرض ہر ایک کی نظر میں
کامیابی کا معیار و معنی الگ الگ ہے، اور ہر کوئی کامیاب ہونا چاہتا ہے۔ لیکن
حقیقی کامیابی کیا ہے اور قرآنِ کریم میں اللہ پاک نے کامیابی کے لئے کن اعمال کا
ارشاد فرمایا ہے؟ آىئے !ان میں سے دس اعمال کے متعلق
جانتی ہیں۔ چنانچہ1۔ سورۂ توبہ، آیت نمبر 20 میں اللہ پاک ارشاد فرماتا ہے:ترجمۂ
کنزالعرفان: وہ جنہوں نے ایمان قبول کیا اور ہجرت کی اور اپنے مالوں اور اپنی
جانوں کے ساتھ اللہ کی راہ میں جہاد کیا اللہ کے نزدیک ان کا بہت بڑا درجہ ہے اور
وہی لوگ کامیاب ہونے والے ہیں۔ (سورہ توبہ، آیت 20 ) 2۔سورۂ
احزاب، آیت نمبر 70،71 میں اللہ پاک ارشاد فرماتا ہے:ترجمۂ کنزالعرفان: اے ایمان
والوں! اللہ سے ڈرو اور سیدھی بات کہا کرو۔اللہ تمہارے اعمال تمہارے لئے سنوار دے
گا اور تمہارے گناہ بخش دے گا اور جو اللہ اور اس کے رسول کی فرما نبرداری کرے اس
نے بڑی کامیابی پائی۔ (سورۂ الاحزاب،
آیت 70، 71)3۔ سورۂ المائدہ، آیتِ نمبر 119 میں اللہ پاک ارشاد فرماتا
ہے: ترجمۂ کنزالعرفان:یہ (قیامت) وہ دن ہے جس میں سچوں کو ان کا سچ
نفع دے گا ان کے لئے باغ ہیں جن کے نیچے نہریں جاری ہیں،وہ ہمیشہ ہمیشہ اس میں
رہیں گے اللہ ان سے راضی ہوا اور وہ اللہ سے راضی ہوئے یہی بڑی
کامیابی ہے۔ (سورۂ
المائدہ،آیت 119) 4۔سورۂ حج، آیت نمبر 77 میں اللہ پاک ارشاد فرماتا ہے:
ترجمۂ کنزالعرفان: اے ایمان والوں! رکوع
اور سجدہ کرو اور اپنے رب کی عبادت کرو اور اچھے کام کرو اس امید پر کہ تم فلاح پا
جاؤ۔ (سورۂ حج،
آیت 77) 5۔ سورۂ نور، آیت نمبر 31 کے آخر میں اللہ پاک ارشاد فرماتا
ہے: ترجمۂ کنزالعرفان: اور اے مسلمانوں! تم سب اللہ کی طرف توبہ کرو اس امید پر
کہ تم فلاح پاؤ۔ (سورۂ
نور، آیت 31) 6۔ سورۂ بقرہ، آیت نمبر 189 کے آخر میں اللہ پاک فرماتا ہے:ترجمۂ
کنزالعرفان: اور اللہ سے ڈرتے رہو اس امید پر کہ تم فلاح پاؤ۔ (سورۂ
بقرہ،آیت 189) 7۔ سورۂ الِ عمران، آیت نمبر 104 میں اللہ پاک ارشاد فرماتا
ہے: ترجمۂ کنزالعرفان: اور تم میں سے ایک گروہ ایسا ہونا چاہیے جو بھلائی کی طرف
بلائیں اور اچھی بات کا حکم دیں اور بری بات سے منع کریں اور یہی لوگ فلاح پانے والے ہیں۔ (الِ عمران، آیت 104) 8۔ سورۂ
اتغابن، آیت نمبر 16 میں اللہ پاک ارشاد فرماتا ہے: ترجمۂ کنزالعرفان: تو اللہ سے
ڈرو جہاں تک تم سے ہو سکے اور سنو اور حکم مانو اور راہِ خدا میں خرچ کرو یہ
تمہاری جانور کے لئے بہتر ہو گا اور جسے اس کے نفس کے لالچ پن سے بچا لیا گیا تو
وہی لوگ فلاح پانے والے ہیں۔ (سورۂ افغان، آیت 16) 9۔ سورۂ
المائدہ، آیت نمبر 90 میں اللہ پاک ارشاد فرماتا ہے: ترجمۂ کنزالعرفان: اے ایمان
والو! شراب اور جوا اور بت اور قسمت معلوم کرنے کے تیر ناپاک شیطانی کام ہی ہیں تو
ان سے بچتے رہو تا کہ تم فلاح پاؤ۔ (سورۂ المائدہ،آیت 90) 10۔ سورۂ
الاعراف، آیت نمبر 157 کے آخر میں اللہ پاک ارشاد فرماتا ہے: ترجمۂ کنزالعرفان:
وہ لوگ جو اس نبی پر ایمان لائیں اور اس کی تعظیم کریں اور اس کی مدد کریں اور اس
نور کی پیروی کریں جو اس کے ساتھ نازل کیا گیا تو وہی لوگ فلاح پانے والے ہیں۔
الله پاک ہمیں قرآنِ کریم کی تعلیمات پر عمل کرتے ہوئے فلاح و کامیابی نصیب فرمائے۔امین