ہمارے معاشرے میں دھوکا دینا عام ہوتا جا رہا ہے اور مختلف معاعملات میں لوگوں کو دھوکہ دینے میں کوئی گناہ و برائی سمجھتیں ہی نہیں ہیں لیکن مذہب اسلام میں مسلمانوں کے ساتھ مکر یعنی دھوکہ بازی اور دغابازی کرنے کو تو قطعاً حرام و گناہ قرار دیا گیا ہے ۔

آئیے دھوکہ دینے کے متعلق پانچ حدیث رسول صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم سنتے ہیں:

مکر و فریب کی تعریف: وہ فعل جس میں اس فعل کے کرنے والے کا باطنی ارادہ اس کے ظاہر کے خلاف ہو مکر کہلاتا ہے۔ (باطنی بیماریوں کی معلومات، ص 163)

(1) حضرت عبداللہ بن مسعود کی روایت کرتے ہیں نبی اکرم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا ہے: جو شخص ہمارے ساتھ دھوکہ کرے وہ ہم میں سے نہیں ہے مکر اور فریب جہنم میں ہوں گے۔(الترغیب والترہیب، 2/428) جو لوگ تجارت کرتے ہیں اور مال میں ملاوٹ کرتے اور لوگوں کو دھوکہ دیتے ہیں ان کو اس حدیث سے درس حاصل کرنا چاہیے ۔

(2) صحیح مسلم میں ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ حضور صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم غلہ کی ڈھیری کے پاس گزرے اس میں ہاتھ ڈال دیا ، حضور صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کو انگلیوں میں تری محسوس ہوئی ارشاد فرمایا: اے غلہ والے! یہ کیا ہے؟ اس پر اس نے عرض کی یا رسول اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم ! اس پر بارش کا پانی پڑگیا تھا ارشاد فرمایا کہ تونے بھیگے ہوئے کو اوپر کیوں نہیں کردیا کہ لوگ دیکھتے جو دھوکا دے وہ ہم میں سے نہیں۔ (صحیح مسلم, کتاب الایمان،باب قول النبی صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم من غشنا فلیس منا، حدیث:164 )

(3) امیر المؤمنین حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا: جو کسی مؤمن کو ضرر پہنچائے یا اس کے ساتھ مکر اور دھوکہ بازی کرے وہ ملعون ہے۔(سنن الترمذی کتاب البروالصلۃ، باب ماجاء فی الخیانۃ والغش،3/378، حدیث: 1948)

(4) حضرت انس بن مالک روایت کرتے ہیں نبی اکرم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا: مسلمان ایک دوسرے کے خیر خواہ ہوتے ہیں ایک دوسرے سے محبت کرتے ہیں اگر چہ ان کے علاقے ایک دوسرے سے دور ہوں اور ان کے جسم ایک دوسرے سے الگ ہوں جبکہ فاجر لوگ ایک دوسرے کو دھوکہ دیتے ہیں ایک دوسرے کے ساتھ خیانت کرتے ہیں خواہ ان کے گھر ایک دوسرے کے قریب ہوں اور ان کے جسم ایک دوسرے کے قریب ہوں ۔( الترغیب والترہیب ،2/433)

(5) امیرالمؤمنین حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اکرم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا تین شخص جنت میں داخل نہیں ہوں گے۔(1)دھوکہ باز (2) احسان جتانے والا (3)بخیل۔(کنزالعمال،/3218،حدیث:7823)

ایک حدیث پاک میں سرکار صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم فرماتے ہیں :مسلمان مسلمان کا بھائی ہے اور کسی مسلمان کے لئے اپنے بھائی کو عیب والی چیز عیب بیان کئے بغیر بیچنا جائز نہیں۔( سنن ابن ماجہ ابواب التجارات،حديث : 2246 ، ص : 2611) ہمیں چاہیے کہ اس حدیث پر عمل کرتے ہوئے ہم مسلمانوں کے ساتھ خیرخواہی کریں۔

اللہ پاک ہم سب کو نیک ہدایت عطا فرمائے اور ہمیں مسلمانوں کو دھوکا دینے اور ملاوٹ کرنے سے محفوظ رکھے۔ اٰمین