اللہ رب العزت کا بہت بڑا احسان ہے کی اس نے ہمیں انسان بنایا۔ انسان کے اندر کئی طرح کی صفتیں موجود ہوتی ہیں اس میں سے ایک بہت بری صفت دھوکا دہی ہے جو کہ ہمارے معاشرے میں بہت عام ہو چکی ہیں۔

دھوکہ دہی کی تعریف :برائی کو دل میں چھپا کر اچھائی ظاہر کرنا دھوکا کہلاتا ہے۔

دھوکہ دہی کی کچھ مثالیں بھی ملاحظہ ہو:(1)کسی چیز کا عیب چھپا کر اس کو بیچنا (2)اصل بتا کر نقل دے دینا (3)غلط بیانی کرکے کسی سے مال بٹورنا جیسا کی پیشہ ور بھکاریوں کا طریقہ ہے۔

کفار کے مکرو فریب کے متعلق قراٰنِ پاک میں یوں ارشاد ہوتا ہے : اَفَاَمِنَ الَّذِیْنَ مَكَرُوا السَّیِّاٰتِ اَنْ یَّخْسِفَ اللّٰهُ بِهِمُ الْاَرْضَ اَوْ یَاْتِیَهُمُ الْعَذَابُ مِنْ حَیْثُ لَا یَشْعُرُوْنَۙ(۴۵) ترجمۂ کنزالایمان : تو کیا جو لوگ برے مکر کرتے ہیں اس سے نہیں ڈرتے کہ اللہ انہیں زمین میں دھنسادے یا انہیں وہاں سے عذاب آئے جہاں سے انہیں خبر نہ ہو ۔(پ14 ،النحل: 45)

رسول اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے بھی دھوکہ دہی کی شدید مذمت فرمائی ہے۔

(1) رسول اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا : جو دوسرے کو نقصان پہنچائے اللہ اسے نقصان پہچائے گا اور جو دوسرے کو تکلیف دے اللہ پاک اسے تکلیف دے گا۔(جامع ترمذی، حدیث: 1940)

(2) ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا : وہ شخص ملعون ( یعنی اللہ کی رحمت سے دور) ہے جس نے کسی مومن کو نقصان پہنچایا یا اس کو دھوکہ دیا۔(جامع ترمذی، ص 475 ،حدیث: 1941)

(3)امیرالمؤمنین حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اکرم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا تین شخص جنت میں داخل نہیں ہوں گے۔(1)دھوکہ باز (2) احسان جتانے والا (3)بخیل۔(کنزالعمال،/3218،حدیث:7823)

(4)حضرت ابن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا کہ رسول اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا جو ہمارے ساتھ دھوکہ بازی کرے وہ ہم میں سے نہیں ہے اور مکر و دھوکہ بازی جہنم میں ہے۔(کنز العمال، ص 218 ،حدیث: 2821)

(5) امیرالمومنین حضرت علی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے رسول اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا کہ جو کسی مسلمان کے ساتھ مکر کرے یا نقصان پہچائے یا دھوکہ دے وہ ہم میں سے نہیں۔(کنزالعمال، ص 218 ،حدیث: 2822)

دھوکہ دینا بہت بری چیز ہے جو کہ دنیا و آخرت کے لیے نہایت ہی نقصان دہ ہے اللہ پاک سے دعا ہے کہ وہ ہمیں میں دوسروں کو دھوکا دینے اور خود دھوکا کھانے سے بچائے۔