مزمل حسین ملتانی(درجہ خامسہ جامعۃ المدینہ اشاءت
الاسلام ملتان پاکستان)
حقیقتِ حال سے بے خبر رکھ کر دوسرے کو غلط راستے پر ڈالنے
کا نام دھوکا ہے۔ دنیا کی زندگی بھی ایک دھو کا ہے ہم بہت سی خواہشات لیے گھوم پھر
رہے ہوتے ہیں حالانکہ ہمیں پتہ ہے کہ دنیا کی زندگی ایک دھوکا ہے اس کے سوا کچھ
نہیں۔ اللہ پاک نے قراٰن مجید میں دھوکے سے متعلق ارشاد فرمایا : اِنَّ وَعْدَ اللّٰهِ
حَقٌّ فَلَا تَغُرَّنَّكُمُ الْحَیٰوةُ الدُّنْیَاٙ ترجمۂ کنزُالعِرفان: بیشک اللہ کا وعدہ
سچا ہے تو دنیا کی زندگی ہرگز تمہیں دھوکا نہ دے۔( پ 22، الفاطر :5)
دھوکے کی مختلف صورتیں: دھوکا دینا کئی طرح سے ہوتا ہے مثال کے طور پر (1) الله
اور اس کے رسول کی پیروی نہ کرنا۔ (2)والدین اور عزیز و اقارب کو دھوکہ دینا۔(3)
خود کو اور اپنے دوستوں کو دھوکہ دینا ۔اسلام نے ان تمام صورتوں سے منع کیا ہے پس
ہم پر لازم ہے کہ ہم قراٰن و سنت پر عمل کر کے دونوں جہاں میں۔ سرخرو ہو سکیں۔
نکاح میں دھو کا: اب تو ایسا زور آگیا ہے کہ معاذ اللہ نکاح کے معاملات میں
بھی دھوکہ دہی سے کام لیا جاتا ہے کبھی لڑکے کی آمدن تو کبھی لڑکی کی تعلیم اور عمر
کے حوالے سے جھوٹ بولا جاتا ہے اور مسلمانوں کو دھو کر دیا جاتا ہے۔
معزز قارئین! اب دھوکہ کی مذمت پر چند فرامین مصطفیٰ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم ذکر کیے
جائیں گے اللہ کرے ہم ان فرامین کے مطابق زندگی گزارنے والے بن جائیں۔
(1) اللہ کے آخری نبی صلَّی
اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا: جس نے کسی مؤمن کو نقصان پہنچایا یا اس کے
ساتھ مکر اور دھوکہ بازی کرے وہ ملعون ہے۔(ترمذی، 3/378،
حدیث:1948)
(2) حضرت سعد رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور علیہ السلام نے
ارشار فرمایا کہ اہل مدینہ کے ساتھ جو شخص بھی فریب کرے گا (یعنی دھوکہ دے گا) وہ
گھل جائے گا جس طرح نمک پانی میں گھل جاتا ہے۔(بخاری شریف )
(3) اللہ کے آخری نبی نے ارشاد فرمایا کہ من غمش فلیش منا یعنی جو دھوکہ دے وہ ہم میں سے نہیں۔ (مسلم شریف کتاب
الایمان حدیث :283)
(4) حضور علیہ السلام نے جانور کے تھنوں میں دودھ روک کر اسے
بیچنے سے منع فرمایا ہے یہ دھوکہ ہے اور حضور نے دھوکہ کرنے سے منع فرمایا ہے۔
حدیثِ پاک میں حضرت ابو ہریرہ سے روایت ہے کہ حضور نے ارشاد فرمایا : بکری اور
اونٹنی کے تھنوں میں (دھوکہ دینے کی غرض سے بیچنے کے لیے) دودھ روک کر نہ رکھو (
مسلم ،حدیث:928)
(5) اللہ کے پیارے نبی صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا کہ ہر دھوکہ دینے والے کے لیے قیامت کے دن
ایک جھنڈا ہو گا جس کے ذریعے وہ پہچانا جائے گا۔ ( بخاری شریف، حدیث: 6966)
الله پاک ہمیں دھوکہ دینے سے محفوظ رکھے اور اپنے پیارے
محبوب کے ان فرامین کے مطابق زندگی بسر کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ اٰمین یا رب العالمین