اللہ پاک نے انصاف کے ساتھ تولنے کا حکم دیا ہے:وَ اَقِیْمُوا الْوَزْنَ بِالْقِسْطِ وَ لَا تُخْسِرُوا الْمِیْزَانَ(۹) ترجمۂ کنزالایمان: اور انصاف کے ساتھ تول قائم کرو اور وزن نہ گھٹاؤ۔ (پ 27، الرحمن 9:)

(1) حضرت سیدنا عبد الله بن مسعود رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اکرم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کا فرمان عبرت نشان ہے : جس نے ہم سے دھوکا کیا وہ ہم میں سے نہیں اور مکر اور دھوکا جہنم میں ہے۔(المعجم الکبیر، حدیث : 10234)

(2) حضرت حسن بصری رحمۃ اللہ علیہ سے مروی ہے کہ حضور پاک صاحب لولاک سیاح افلاک صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا: مکر دھوکا اور خیانت جہنم میں ہیں۔ ( المستدرک، حدیث: 8831)

(3) حضور نبی کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کا فرمان عبرت نشان ہے: دھوکے باز جنت میں داخل نہ ہوگا اور نہ ہی بخیل اور احسان جتلانے والا۔( المسند، حدیث :32 )

(4)شہنشاہ خوش خصال، پیکر حُسن و جمال صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کا فرمان عالیشان ہے : مؤمن سیدھا سادہ کرم کرنے والا جبکہ فاسق مکار کمینہ ہے۔(جامع ترمذی، حدیث :1963)

(5) دافع رنج و ملال صاحب جود و نوال صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کا فرمان عالیشان ہے : پانچ قسم کے لوگ جہنمی ہے ان میں اس آدمی کا بھی ذکر ہے جو صبح شام تیرے اہل یا مال میں تجھ سے دھوکا کرتا ہے۔ ( صحیح مسلم، الحدیث: 7207 )