دینِ
اسلام ایک مکمل ضابطۂ حیات ہے جو تمام انسانیت کے حقوق کا محافظ ہے۔ یہی وجہ ہے کہ
اس میں ہر ایسے کام کو ممنوع و ناجائز قرار دیا گیا ہے جس سے کسی کو تکلیف پہنچے یا
اس کی حق تلفی ہو۔ انہیں میں سے ایک دھوکا بھی ہے۔ دھوکا ایک ایسا مذموم فعل ہے کہ
دوسروں کو دھوکا دینے والا بھی خود دھوکا کھانا پسند نہیں کرتا۔
دھوکے کی تعریف:دھوکا یہ ہے کہ کوئی شخص کسی چیز کو ظاہر
کرے اور اس کے خلاف (یعنی حقیقت)کو چھپائے یا کوئی بات کہے اور اس کے خلاف (یعنی
حقیقی بات)کو چھپائے۔ (غریب الحدیث للحربی، 2/ 658)فی
زمانہ ہمارے معاشرے میں دھوکا بہت زیادہ پایا جاتا ہے۔ کہیں خرید و فروخت میں
لوگوں کے ساتھ دھوکا کرنا رائج ہے تو کہیں موبائل فون وغیرہ کے ذریعے نت نئے طریقوں
سے دھوکا دینا بالکل عام ہے، حالانکہ یہ سب نہ تو مذہبی اعتبار سے درست ہے اور نہ
ہی اخلاقی لحاظ سے۔
اللہ
پاک کے آخری نبی، محمدِ عربی ﷺ نے مسلمانوں کو دھوکا دینے سے بچنے کی بطورِ خاص
تاکید فرمائی اور دھوکا دینے والوں کے بارے میں ارشاد فرمایا کہ وہ ہم میں سے نہیں۔
دھوکے کی مذمت سے متعلق احادیث مبارکہ:
1_حضور
سید المرسلین، خاتم النبیین ﷺ غلہ کے ایک
ڈھیر پر گزرے تو اپنا ہاتھ شریف اس میں ڈال دیا۔ آپ ﷺ کی انگلیوں نے اس میں تری پائی تو فرمایا: اے
غلہ والے یہ کیا؟ عرض کی: یا رسول اللہ ﷺ !
اس پر بارش پڑ گئی۔ فرمایا: تو گیلے غلہ کو تو نے ڈھیر کے اُوپر کیوں نہ ڈالا تاکہ
اسے لوگ دیکھ لیتے، جو دھوکا دے وہ ہم میں سے نہیں۔ (صحیح مسلم ، کتاب الایمان،
باب قول النبی ﷺ من غش فلیس منا، الحدیث 102، ص 65)
2_مومن
دھوکا کھا جانے والا ہوتا ہے (یعنی اپنے کرم کی وجہ سے دھوکا کھا جاتا ہے نہ کہ بے
عقلی سے) اور فاجر دھوکا دینے والا لئیم یعنی بدخلق ہوتا ہے۔ (سنن الترمذي، کتاب
البر والصلۃ، باب ماجاء في البخل،الحدیث: 1971 ،ج 3 ،ص 388
3_وہ
شخص ہمارے گروہ میں سے نہیں ہے جو مسلمان کو دھوکا دے یا ضرر پہنچائے یا اس کے
ساتھ مکر کرے۔ (کنزالعمال، کتاب الاخلاق، قسم الاقوال، حرف المیم، المکر والخدیعۃ،
2 / 218، الحدیث: 7822،
الجزء الثالث)
4_سازش
کرنے والے اور دھوکا دینے والے جہنم میں ہیں۔ (مسند الفردوس، باب المیم،
4 / 217، الحدیث: 6658)
5_ایمان
والے ایک دوسرے کے خیرخواہ اور باہم محبت کرنے والے ہوتے ہیں اگرچہ ان کے گھر اور
اَجسام جدا جدا ہوں اور فاجرلوگ آپس میں ایک دوسرے کے ساتھ دھوکا اورخیانت کرنے والے ہوتے ہیں، اگرچہ ان کے گھر اور
بدن اکھٹے ہوں۔ (الفردوس بماثورالخطاب، باب المیم، 4 / 189،
الحدیث: 6584)
اللہ
پاک ہمیں لوگوں کو دھوکا دینے سے بچائے۔ آمین بجاہ خاتم النبیین ﷺ