علامہ نووی علیہ الرحمۃ فرماتے ہیں : ’’ لوگوں میں فساد ڈالنے کیلئے ایک کی بات دوسرے کو بتانا ’’چغلی ‘‘ہے۔ (حدیقہ ندیہ ، ج2، ص 428)

افسوس ! آج ہمارے معاشرے میں یہ مرض بھی عام ہے۔بدقسمتی سے بعض لوگوں میں یہ مرض اتنی ترقی پا چکا ہوتا ہے کہ لاکھ کوشش کے باوجود اس کا علاج نہیں ہوپاتا۔ اس قسم کے لوگ جب تک اپنی لگائی ہوئی آگ سے کسی کا نشیمن جلتے ہوئے نہ دیکھ لیں انہیں کسی کروٹ چین نہیں آتا ۔ ایسوں کی خدمت میں گزارش ہے کہ چغل خوری کی مذمت میں ان فرامین مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو پیش نظر رکھیں۔

(1) حضرت سیدنا عثمان بن عفان رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ روایت کرتے ہیں کہ رحمت عالم صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے فرمایا : ’’غیبت اورچغلی ایمان کو اس طرح قطع کر دیتی ہیں جیسے چرواہا درخت کو کاٹ دیتاہے۔ ‘‘ (الترغیب والترہیب ، کتاب الادب ، رقم الحدیث 28، ج3، ص332)

(2) حضرت سیدتنا اسماء بنت یزید رضی اللہ تَعَالٰی عنہا سے روایت ہے کہ نبی کریم صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے فرمایا کہ ’’ اللہ تَعَالٰی کے بد ترین بندے وہ ہیں جو لوگوں میں چغلی کھاتے پھرتے ہیں اور دوستوں کے درمیان جدائی ڈالتے ہیں ۔‘‘ (مسند احمد، رقم27670، ج10، ص442)

(3) حضرت سیدنا ابوہریرہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے فرمایاکہ : ’’میرے نزدیک تم میں سب سے پسندیدہ لوگ وہ ہیں جو تم میں بہترین اخلاق والے نرم دل ، لوگوں سے محبت کرنے والے اور جن سے لوگ محبت کرتے ہونگے اور تم میں میرے نزدیک سب سے ناپسند یدہ لوگ وہ چغل خور ہیں جو دوستوں کے درمیان تفرقہ ڈالتے اور پاک دامن لوگوں میں عیب ڈھونڈتے ہونگے۔‘‘(مجمع الزوائد ، کتاب الادب، باب ماجاء فی حسن الخلق، رقم 12667، ج8، ص 47)

(4) حضرت سیدنا علاء بن حارث رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ روایت کرتے ہیں کہ سرکارِ مدینہ صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے فرمایا : ’’غیبت کرنے والوں ، چغل خور اورپاکباز لوگوں پر عیب لگانے والوں کا حشر کتوں کی صورت میں ہوگا۔‘‘ (الترغیب والترہیب ، کتاب الادب ، رقم الحدیث 10، ج3، ص325)

(5)ارشاد فرمایا: اللہ پاک کے بہترین بندے وہ ہیں کہ جب ان کو دیکھا جائے تو اللہ پاک یاد آجائے اور اللہ پاک کے بد ترین بندے چغلی کھانے کے لئے اِدھر اُدھر پھرنے والے، دوستوں کے درمیان جدائی ڈالنے والے اور بے عیب لوگوں کی خامیاں نکالنے والے ہیں۔(مسندامام احمد، مسند الشامیین،291/6،حدیث: 18020)

(6)ارشاد فرمایا: منہ پر بُرا بھلا کہنے والوں،پیٹھ پیچھے عیب جوئی کرنے والوں،چغلی کھانے والوں اور بے عیب لوگوں میں عیب تلاش کرنے والوں کو اللہ پاک(قیامت کے دن) کتوں کی شکل میں جمع فرمائے گا۔(التوبیخ والتنبیہ لابی الشیخ الاصبہانی، باب البہتان وماجاء فیہ، ص237، حدیث: 216)

(7)ارشادفرمایا:چغل خورکوآخرت سےپہلےاس کی قبرمیں عذاب دیاجائےگا۔(بخاری،کتاب الوضو،باب من الکبائر ...الخ،حدیث: 216، 1/95)

(8) حضرت سیدنا حذیفہ رضی اللہ عنہ سے مروی فرمایا کہ میں نے حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا ارشادفرمایا:"لَایَدْخُلُ الْجَنَّۃَ قَتَّاتٌ" یعنی چغل خورجنت میں داخل نہ ہوگا۔(بخاری، کتاب الادب، باب مایکرہ من النمیمۃ، الحدیث 6056،ص 512)

بیان کردہ آخری حدیث مبارکہ کےتحت حکیمُ الاُمّت حضرت مفتی احمدیارخان رَحْمَۃُ اللہ عَلَیْہ فرماتے ہیں:قَتَّات وہ شخص ہے جو دو مخالفوں کی باتیں چھپ کر سُنے اور پھر انہیں زیادہ لڑانے کےلیے ایک کی بات دوسرے تک پہنچائے اگر یہ شخص ایمان پر مرا تو جنت میں اولًا نہ جائے گا بعد میں جائے تو جائے، اگر کفر پر مرا تو کبھی وہاں نہ جائے گا۔(مرآۃ المناجیح، 6/452،ملخصا)

سَیِّدُنا عمر بن عبد العزیز کا طرزِ عمل

امیرُالْمُومِنِین حضرت سَیِّدُناعمر بن عبدالعزیز رَحْمَۃُ اللہ عَلَیْہ کی خدمتِ بابَرکت میں ایک شخص حاضِر ہوااوراُس نےکسی کےبارےمیں کوئی منفی(Negative) بات کی۔آپ نےفرمایا:اگرتم چاہو توہم تمہارے مُعامَلے کی تحقیق کریں! اگر تم جھوٹےنکلےتواِس آیتِ مبارَکہ کے مِصداق قرار پاؤگے:اِنْ جَآءَكُمْ فَاسِقٌۢ بِنَبَاٍ فَتَبَیَّنُوْۤا ترجمۂ کنزالعرفان:

اگر کوئی فاسق تمہارے پاس کوئی خبر لائے تو تحقیق کرلو(پ 26، الحجرات: 6)

اوراگرتم سچےہوئےتویہ آیت تم پرصادق آئےگیهَمَّازٍ مَّشَّآءٍۭ بِنَمِیْمٍۙ(11) ترجَمۂ کنزالعرفان:سامنے سامنے بہت طعنے دینے والا، چغلی کے ساتھ ادھر ادھر بہت پھرنے والا۔(پ 29، القلم: 11) اور اگرتم چاہوتوہم تمہیں مُعاف کر دیں! اُس نے عرض کی: یاامیرَالْمُومِنِین! مُعاف کردیجئے! آئندہ میں ایسا(یعنی غیبت اور چغل خوری)نہیں کروں گا۔(اِحیاءُ الْعُلوم، 3 / 193)

چغلی سے بچنے کے طریقے:

جب کوئ چغلی کرے یا ہمارے ذہن میں یہ خیال آئے تو کون سے امور پیش نظر رکھنے چاہئیں وہ درج ذیل ہیں ۔

1-چغل خور کی تصدیق نہ کرے۔

2-اسے چغلی سے منع کرے، پیار سے سمجھا دے۔

3-اللہ کی رضا کے لیے ایسے شخص سے بچے۔

4-جس کی غیبت کی گئ اس سے بدگمان نہ ہو۔

5-تجسس اور ٹوہ میں نہ پڑیں۔

بیان کردہ بات آگے نہ کریں۔(ملخصا احیاء العلوم 473/3)

چغلی اور دیگر زبان سے ہونے والے گناہوں کی معلومات کیلئے احیاء العلوم جلد سوم سے زبان کی آفات کا بیان پڑھنا بہت مفید ہے ۔

میں بے کار باتوں سے بچ کر ہمیشہ

کروں تیری حمد و ثنا یاالٰہی

اللہ تَعَالٰی ہمیں چغلی، غیبت اور زبان سے ہونے والے گناہوں سے اپنی زبان کی حفاظت کرنے کی توفیق عطا فرمائے ۔ اٰمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْن صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم