مطالعہ کے فوائد

Tue, 31 Mar , 2020
4 years ago

مطالعہ باب مفاعلہ سے ہے اور باب مفاعلہ کا خاصہ ہے کسی بھی کام میں فاعل اور مفعول کی مشارکت ہو۔ اب اس کا معنی یہ ہوا کہ ادہر طالبِ علم نے اپنی پوری توجہ کتاب کی طرف کی ادہر کتاب نے طالب علم کو اپنے فیوض و برکات سے نوازا، مطالعہ کے کثیر فوائد ہیں کچھ بیان کیے جاتے ہیں۔

فائد ہ ۱۔ مطالعہ سے ایمان میں پختگی اور حفاظتِ ایمان حاصل ہوتا ہے ۔

فائدہ ۲۔ مطالعے سے علم میں ترقی پیدا ہوتی ہے اور علم کی بہت برکتیں ہیں۔

مفتی احمد یار خان نعیمی فرماتے ہیں: علم کی بدولت فرشتوں نے حضرت آدم علیہ السَّلام کو سجدہ کیا حصرت یوسف کو بادشاہی ملی ہمارے نبی صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کے سر مبارک پر خلافت الہیہ عزوجل او ر شفاعت کبری کا سہرا بندھا (تفسیر نعیمی جلد ۱، صفحہ ۲۳۲)

فائدہ ۳۔ معرفت کا حصول ۔

مطالعہ حصول معرفت کا ذریعہ ہے یہ حقیقت ہے کہ انسان کتاب کے مطالعہ سے آغاز کرتا ہے پھر کائنات کے مطالعہ (مشاہدوں ) کی طرف متوجہ ہوتا ہے، اور پھر اس پر درجہ بہ درجہ کائنات کے سر بستہ رازوں کے پردے سلجھتے چلے جاتے ہیں اور ایک وقت وہ آتا ہے جب انسان معرفت نفس و جہاں سے ترقی کرتے کرتے معرفتِ باری تعالیٰ کے راستوں تک رسائی حاصل کرلیتا ہے۔

بیٹھ کر سیر دو جہاں کرنا

یہ تماشا کتاب میں دیکھا

فائدہ ۴۔ کائنات میں غور و فکر

مطالعہ سے کائنات میں غور وفکر کرنے کا ذہن بنتا ہے۔

جو کبھی ایک عام انسان کو فرش کی پستی سے اٹھا کر عرش کی بلندی تک پہنچادیتا ہے قرآن اور احادیث کریمہ میں غور و فکر کی بہت زیادہ دعوت دی گئی ہے اور جن حضرات نے اس دعوت پر لبیک کہا اور میدانِ عمل میں قدم رکھ دیا کائنات نے اپنے راز ان پر افشا ں کردیئے۔

فائدہ ۵۔ عقل و شعور میں اضافہ ہوتا ہے باشعور انسان ہمیشہ عزتیں سمیٹتا ہے۔

فائدہ نمبر۶۔ مطالعہ انسان کی دینی اور دنیاوی دونوں ترقیوں کا سبب بنتا ہے لیکن یہ ترقی کا باعث جب بنتا ہے جب ہمیں معلوم ہو کہ کون سی کتاب کا مطالعہ فائدہ مند ہے اور کون سی کتاب کا مطالعہ غیر مفید ہے۔

ایسی کتب و رسائل سے دور رہے جو ایمان کے لیے زہر قاتل حیا سوز اخلاق ، باختہ ہوں اور وہ انسان بنانے کی بجائے حیوان سے بدتر بنادے۔

سرکار دوعالم صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم اور صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کی سیرت پر مشتمل کتب کا مطالعہ کرنا مفید ہے کہ عمل کا جذبہ پیدا ہوتا ہے۔

فائدہ نمبر۷۔مطالعہ میں اصلاحی کتب کا انتخاب کیا جائے جس میں اصلاح احوال، تزکیہ باطن صفاتی قلب کے بیان کے ساتھ ساتھ بزرگوں کے احوال زندگی کا بھی تذکر ہ ہوتا ہے، امام غزالی فرماتے ہیں مطالعہ کرنا چاہو تو بہتر ہے تمہارا علم و مطالعہ تزکیہ نفس اور دل کی اصلاح کا باعث ہو۔

فائدہ نمبر۸۔ مطالعہ حافظے کو مضبوط کرتا ہے، حضرت امام محمد بن اسماعیل بخاری علیہ الرحمہ سے عرض کی گئی حافظے کی دعا کیا ہے۔؟ فرمایا :کتب بینی کرنا ۔ (تعلیم و متعلم طرف التعلم ص ۵۹)

امام حسن بصری فرماتے ہیں:

مجھ پر چالیس سال اس حال میں گزرے ہیں کہ سوتے جاگتے کتاب میرے سینے پر رہتی تھی۔( جامع بیان العلم جلد ۲ صفحہ نمبر ۳۹۰)

حضرت عمر بن عبدالعزیز کے پوتے حضرت عبداللہ نے سب سے ملنا جلنا موقوف کردیا اور قبرستان میں رہنے لگے تھے فرماتے تھے :میں نے قبر سے زیادہ واعظ، کتاب سے زیادہ دلچسپ رفیق اور تنہائی سے زیادہ بے ضرر ساتھی کوئی نہیں دیکھا۔(علم و علما کی اہمیت)

حصول علم ہے ہر ایک فعل سے بہتر

دوست نہیں ہے کوئی کتاب سے بہتر


مطالعہ کے فوائد

Tue, 31 Mar , 2020
4 years ago

طالعہ کے فوائد   ذکر کرنے سے پہلے کچھ تمہید باندھنی ضروری ہے جس کے ذریعے یہ واضح ہو جائے کہ کونسا علم فائدہ مند ہے ؟ کس علم کو حاصل کرنا چاہیے ؟ اور کس علم میں نجات پوشیدہ ہے اور مطالعہ کیوں ضروری ہے ؟

علم دین :انسان کے لیے فائدہ مند ہے اور احادیث و قرآن کریم میں جن کا ذکر کیا اس سے مراد علم دین ہی ہے ۔اب اسکی بھی کئی اقسام ہیں فرض ، سنت ،مستحب ،

علم دین میں ہی نجات پوشیدہ ہے ،کیونکہ پیارے آقا صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے اس کی ترغیب وترہیب (ابھارنا ) ارشاد فرمایا ہے اور جس کا آپ صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم ارشاد فرمائیں اس میں یقینا بھلائی اور نجات ہو گی ۔

اس حدیث مبارکہ سے علم کی اہمیت خوب واضح ہو جائیگی پیارے آقا صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا : عالم کی عابد پر فضیلت ایسی ہے جیسی میری فضیلت اپنی امت کے ادن شخص پر ہے ۔

اور قرآن کریم خود فرماتا ہے : اِنَّمَا یَخْشَى اللّٰهَ مِنْ عِبَادِهِ الْعُلَمٰٓؤُاؕ

ترجمہ کنز الایمان : اللہ سے اس کے بندوں میں وہی ڈرتے ہیں جو علم والے ہیں(فاطر ،28)

اس کے علاوہ وہ بہت سی آیات و آحادیث مبارکہ میں علم کی اہمیت اور فوائد کا معلوم ہوتا ہے ،۔ جن میں سے چند مطالعے کے فوائد یہاں ذکر کیے جاتے ہیں، واضح ہو جائے کہ مطالعہ کیوں ضروری ہے اور اسکے فوائد کیا ہیں ؟

حلال وحرام میں فرق معلوم ہوتاہے ۔

اچھے برے کی تمییز آتی ہے یعنی شعور بیدار ہوتا ہے ۔

قرب الہی ( اللہ تعالی کا قرب ) حاصل ہوتا ہے ۔

علم میں اضافہ وہتا ہے مثبت سوچ پیدا ہوتی ہے ۔

انسان پرسکون رہتاہے ۔

خود کو بہترین انسان بنانے میں مدد حاسل ہوتی ہے ۔

ہماری شخصیت میں نکھار پیدا ہوتا ہے ۔

زندگی گزارنے کے طور طریقے شریعت کے مطابق معلوم ہوتے ہیں ۔

حقوق العباد ادا کرنے کا ہن بنتا ہے ۔

گناہوں سے ہر صورت بچنے کا ذہن حاصل ہوتا ہے ۔

عقائد میں درستی پیدا ہوتی ہے ۔

انکے علاوہ اور دیگر فوائد حاصل ہوتے ہیں اور ان فوائد کو حاصل کرنے کے لیے ضروری ہے کہ مستند علمائے کرام کی کتابوں کا ہی مطالعہ کیا جائے ورنہ یہ سب فوائد حاصل نہ ہو گے ،بلکہ ہو سکتا ہے ہمارے عقائد میں خرابی پیدا ہو جائے یا معاذ اللہ کفریات لا علمی کے باعث بھلے معلوم ہو 


مطالعہ کے فوائد

Tue, 31 Mar , 2020
4 years ago

سب تعریفیں اللہ کریم عزوجل کے لیے جس نے تمام کامیابیوں کو حاصل کرنے کے لیے حصولِ علم کا حکم فرمایا اور اپنا سب سے پہلا پیغام انسانیت کے نام اقرا باسم ربک الذی خلق ،کی صورت میں ہی بھیجا،

جس طرح علم انسان کے لیے طرہ امتیاز ہے، اسی طرح بنیادی ضرورت بھی ہے، اس کے حصول کے جہاں کئی اور ذرائع و وسائل ہیں، وہیں ایک معتبر اور مضبوط ذریعہ مطالعہ بھی ہے،

مطالعہ عربی زبان کا ایک لفظ ہے جس کے معنی کسی چیز کو اس کی واقفیت کی غرض سے غور توجہ، دھیان سے دیکھنے اور بغور کتب بینی کے آتے ہیں لیکن عرف عام میں سرسری نظر سے کتاب پڑھنے کے مطالعہ کہہ دیتے ہیں، جب کہ اصطلاح میں بذریعہ تحریر مصنف یا مؤلف کی مراد سمجھنا مطالعہ کہلاتا ہے۔

بہرحال ہر انسان اس بات کا قائل ہے کہ جہاں مطالعہ سے علم حاصل ہوتا ہے وہیں علم و معلومات میں ترقی بھی ہوتی ہے، یہ نہ صرف ذاتی ترقی کا باعث ہے بلکہ مذہب و ملت اور معاشرے کی تعمیر و ترقی کا بھی اہم عنصر ہے۔

مطالعہ ایک ایسا طیارہ ہے جس پر سوار ہو کر انسان دنیا کے چپہ چپہ کی ۔۔ سیر کرتا رہتا ہے، مطالعہ ذریعہ انقلاب ہے، یہ انسان مین اور دنیا میں مثبت تبدیلی لانے کا بہترین ذریعہ ہے، مطالعہ انسان کی شخصیت میں علمی نکھار لانے، شخصیت کو پرکشش بنانے، پوشیدہ صلاحیتوں کو ظاہر کرنے اور اپنی فکر کو بہترین انداز میں دوسروں کے سامنے پیش کرنے کا اہم وسیلہ ہے، مطالعہ کی مدد سے رزق حلال کمانے کی کئی درست ذرائع تلاش کیے جاسکتے ہیں، مختلف قسم کے مسائل کا آسان حل بھی مل جاتا ہے، بلکہ مطالعہ کی عادت زندگی کے ہر شعبہ مین ترقی کی ضامن ہے۔

الغرض مطالعہ استعداد کی کنجی اور صلاحیتوں کو بیدار کرنے کا بہترین آلہ ہے۔

مطالعہ کے تمام فوائد کو احاطہ تحریر میں لانا ممکن نہیں، البتہ چند فوائد کو رغبت پیدا کرنے کے لیے ملاحظہ کیجئے۔

(۱)۔ایمان کی پختگی ۔ مطالعہ ہی کا کرشمہ ہے کہ اس سے ایمان کی مضبوطی و پختگی نصیب ہوتی ہے، اسی کی دولت نورانیت میں اضافہ ہوتا ہے، یہ حقیقت ہے کہ ایمان کو تازگی بخشنے والی کتابیں پڑھنے سے بندہ حقیقی مسلمان بنتا ہے،

۲۔علم میں ترقی۔

کتابوں کی ورق گردانی کرنے سے علم بڑھتا ہے اور علم سیکھنے ہی سے آتا ہے اور علم کی برکتیں بے شمار ہیں اور سیکھنے کا ایک بہترین ذریعہ مطالعہ بھی ہے۔

۳۔ غم اور بے چینی سے خلاصی۔

مطالعہ انسان سے غم اور بے چینی کو دور کرتا ہے، یہ انسان کے ذہنی تناؤ کو ختم کرکے اس کو پرسکون بناتا ہے۔

۴۔صلاحیتوں کی بڑھوتری ۔

مطالعہ سے تنقیدی اور تحقیقی صلاحیتیں پروان چڑھتی ہیں، اسی سے تحریری صلاحیتوںکو تقویت پہنچتی ہے، نیز یہ فیصلہ کرنے کی صلاحیت کو جلا بخشتا ہے ی ہی مطالعہ انسان کی ادراکی صلاحیتوں میں اضافہ کرکے اس کے الفاظ کے ذخیرہ میں ترقی کا باعث بنتا ہے۔

۷۔ وقت کا بہترین مصرف ۔

مطالعہ کرنا انسان کی فضولیات اور گناہوں کے کاموں میں وقت ضائع کرنے سے بچاتا ہے کتب بینی تنہائی کی بہترین ساتھی ہے، مطالعہ کی برکت ہی سے انسان پر کاہلی غالب نہیں آتی بلکہ انسان اس کو نحوست سے بچ کر اچھی صحبت میں وقت صرف کرتا ہے۔

۴۔حافظہ کی مضبوطی

قوتِ حافظہ کے لیے جہاں اور دوائیں استعمال اور وظائف کیے جاتے ہیں، وہیں ایک علاج مطالعہ بھی ہے، امام بخاری رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ سے سوال ہوا کہ حافظہ مضبوط کرنے کی کیا دواہے؟ ارشاد فرمایا۔ادمان النظر فی الکتب ،یعنی کتب بینی۔ مطالعہ سے حافظہ تیز ہوتا ہے اور مزید ذہنی نشاط اور تازگی ملتی ہے۔

(۴) معاملہ فہمی میں تیزی۔

مطالعہ سی اذہان کھلتے ہیں انسان دوسروں کے خیالات سے مستفید ہوتا رہتا ہے، اور بلند پایہ مصنفین کا ذہنی طور پر ہمسفر بن جاتا ہے، یوں خیالات میں پاکیزگی آتی ہے، اور معاملہ فہمی میں تیزی آجاتی ہے۔

۸۔ عقل و شعور میں اضافہ ۔

عقل و شعور کی بیداری اور بڑھوتری میں جہاں دیگر عوام جیسے مشآہدہ و تجربہ کردار ادا کرتے ہیں، وہیں مطالعہ بھی بنیادی حیثیت کا حامل ہے، باشعور انسان ہمیشہ کامیابیوں اور عزتیں سمیٹا ہے۔

میٹھے اسلامی بھائیو، مطالعہ کیجئے، مطالعہ کیجئے اور مطالعہ کیجئے، مطالعہ معدوم تو علمیت معدوم لہذا اچھی اچھی نیتوں کے ساتھ دنیااور آخرت کی کامیابیوں کے لیے مطالعہ کی عادت بنائیے، اللہ توفیق عطا کرے امین۔


مطالعہ کے فوائد

 

Tue, 31 Mar , 2020
4 years ago

عربی کے ایک مشہور شاعر متنبی کے ایک شعر کا مصرع ہے، وخیر جلیس فی الزمان کتاب ،کہ زمانہ میں بہترین ہم نشین کتاب ہے۔

تو پیارے اسلامی بھائیوں آج ہم کتاب کے مطالعہ اور اس مطالعہ کے فوائد کے متعلق گفتگو کریں گے۔

لغت میں مطالعہ کا معنی ہے کہ کسی چیز کو اس سے واقفیت حاصل کرنے کی غرض سے دیکھنا۔(اردو لغت)

اور اصطلاح میں تحریر کے ذریعہ صاحب کتاب کی مراد کو سمجھ لینا مطالعہ کہلاتا ہے۔

مطالعہ کے فوائد:

مطالعہ کے تمام فوائد کو تحریر کرنا ناممکن ہے، کہ اس کے بے شمار فوائد ہیں لیکن ذیل میں کچھ فوائد تحریر کیے جارہے ہیں تاکہ مطالعہ کرنے کے لیے رغبت پیدا ہو۔

مطالعہ کرنے سے علم بڑھتا ہے اوریہ مطالعہ کا سب سے بڑا فائدہ ہے اوریہی مطالعہ کا مقصد ہوتاہے۔

مطالعہ سے انسان کے عقل و شعور میں مزید اضافہ ہوتا ہے، مطالعہ انسان کی سوچ میں وسعت پیدا کرتا ہے جس کی وجہ سے وہ اپنے ہم عمر لوگوں سے زیادہ سوچنے کے قابل ہوتا ہے۔

مطالعہ سے انسان الزائمہ امراض (دماغی امراض) سے محفوظ رہتا ہےْ۔

مطالعہ کرنے سے انسان مختلف برسوں کےمشقت و تجربات کو منٹوں میں حاصل کرلیتا ہے۔

مطالعہ سے انسان ایک اچھا مبلغ اور ایک اچھا مقرر بن جاتا ہے،(کیونکہ جب اس کا مطالعہ ہوگا تو اس کے پاس علمِ دین کا خزانہ ہوگا جس کے ذریعے وہ لوگوں میں تبلیغ کرے گا)

مطالعہ انسان کے حافظہ کو قوی ( مضبوط) کرتا ہے،

مطالعہ کرنے سے انسان میں مثبت تبدیلی آتی ہے جب کہ مثبت Positive کتابوں کا مطالعہ کيا جائے۔

مطالعہ کی عادت انسان کو بے جا فضولیات، لغویات سے بچاتی ہے۔

مطالعہ کرنے سے انسان کی سمجھنےکی صلاحیت تیز ہوتی ہے۔

نیز مطالعہ انسان کی تخلیقی صلاحیت (Creatnity) کو پروان چڑهاتا هے۔(بزرگانِ دين کا شوق مطالعہ )

مطالعہ ميں رغبت حاصل کرنے کے ليے آپ کو فقہ حنفی کے امام اور مذہب حنفیہ امام محمد علیہ الرَّحمہ کا ایک واقعہ سناتا ہوں جو حضرت امام شافعی علیہ الرَّحمہ فرماتے ہیں کہ: میں ایک دن ساری رات امام محمد رحمہ اللہ کے یہاں رہا آپ نے ساری رات اس طرح گزاری کہ آپ مطالعہ کرتے کرتے لیٹ جاتے اور پھر آپ رحمہ اللہ تعالیٰ علیہ تھوڑی دیر بعد اٹھتے اور پھر مطالعہ کرناشروع کردیتے اور ساری رات اسی طرح گزارتے (مدنی مذاکرہ 8 فروری 2020)

نیز الوافا ابن عقیل رحمہ اللہ تعالیٰ علیہ کے متعلق لکھا ہے کہ آپ کھانے کو مختصر وقت میں کھانے کی کوشش کرتے اور اکثر روٹی کے بجائے چورا پانی میں بھگو کر استعمال کرتے اور فرماتے یہ (یہ اس لیے تاکہ مطالعہ کے لیے زیادہ وقت بچ جائے، (علم اور علما کی اہمیت صفحہ ۲۳ ملخصا)

ایک شاعر نے بغیر مطالعہ کیے علمِ دین حاصل کرنے والے کے لیے کیا خوب لکھا ہے۔

من طلب العلوم بغیر دریس

سید رکھا اذا شاب الغراب

ترجمہ: جو بغیر مطالعہ کے علوم حاصل کرنے کی کوشش کرتا ہے تو وہ ا س کو پالے گا جب کوا سفید ہو جائے یعنی گویا وہ کنوے کے سفید ہونے کی امید رکھتا ہے جو ناممکن ہے۔

اللہ پاک ہمیں مذکورہ بزرگانِ دین کے صدقے مطالعہ کرنے کا شوق عطا فرمائے اور خوب دین مبین کی خدمت کی توفیق عطا فرمائے۔

امین بجاہ النبی الامین صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم

مطالعہ کے فوائد

Tue, 31 Mar , 2020
4 years ago

مطالعہ کا معنی :

مطالعہ کا لغوی معنی ہے کسی چیز کو اس سے واقفیت حاصل کرنے کی غرض سے پڑھنا۔ کسی چیز پر غور کرنا، کسی چیز سے آگاہ ہونا۔

پیارے اسلامی بھائیو! بہنوں، بزرگوں اور بچو آپ سب کو اس کے معنی سے ہی اندازہ ہوگیا ہوگا کہ مطالعہ کتنی اہمیت کا حامل ہے، تاریخ بھی گواہ ہے کہ جب کوئی علم سے دور ہوا تو اس کو بہت نقصان اٹھانا پڑا اور مطالعہ سے علم حاصل ہوتا ہے، اس کی مثال عرب ہے، جب یہ لوگ حضور اکرم صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی تشریف آوری سے پہلے علم سے دور تھے تو ان کی کیا حالت تھی اور جب یہ لوگ علم کے دامن سے وابستہ ہوئے تو ان کی حالت کیا ہوگئی۔

بزرگانِ دین کا شوق علم و مطالعہ :

۱۔شاہ عبدالحق دہلوی کا شوق : شاہ عبدالحق دہلوی رحمہ اللہ علیہ اپنی کتب بینی کا حال بتاتے ہوئے فرماتے ہیں۔ مطالعہ کرنا میرا شب و روز کا مشغلہ تھا، بچپن ہی سے میرا یہ حال تھا کہ میں نہیں جانتا تھا کہ کھیل کود کیا ہے؟ آرام و آسائش کے کیا معنی ہیں، سیر کیا ہوتی ہے، بارہا ایسا ہوا ہے کہ مطالعہ کرتے کرتے آدھی رات ہوگئی ، والد محترم سمجھاتے۔"بابا کیا کرتے ہو ؟" یہ سنتے ہی میں فورا لیٹ جاتا اور جواب دیتا۔ سونے لگا ہوں۔ پھر جب تھوڑی دیر گزرتی تو اٹھ بیٹھتا اور پھر سے مطالعہ میں مصروف ہوجاتا، بسا اوقات یوں بھی ہوا کہ دوران ِ مطالعہ سر کے بال اور عمامہ وغیرہ چراغ سے چُھو کر جُھلس جاتے ، لیکن مطالعہ کا اتنا شوق تھا کہ مسجد میں نماز باجماعت میں کچھ تاخیر ہوتی تو کسی کتاب کا مطالعہ کرنا شروع کردیتے ۔ جب آپ منظر الاسلام بریلی شریف میں زیر تعلیم تھے تو ساتھ طلبہ کے سوجانے کے بعد بھی محلہ سوداں گراں میں لگی لالٹین کی روشنی میں اپنا سبق یاد کرتے تھے، آپ کے اساتذہ کو جب اس بات کا علم ہوا تو انہوں نے آپ کے کمرے میں لالٹین کا بندوبست کردیا۔(شوق علم دین ، ص ۲۲)

میں نے ایک بات لکھی مطالعہ سے علم حاصل ہوتا ہے لیکن ہمارے معاشرے کی اکثریت سمجھتی ہے کہ اسکول، کالج یا جامعہ کا سلیبس پڑھ لیا تو ہم عالم فاضل بن گئے لیکن یہ بالکل غلط ہے یہ کتنی بے وقوفی والی سوچ ہے کہ ہم چند کتابیں پڑھ کر عالم فاضل سمجھتے ہیں اور جو بے شمار کتابیں پڑھتے ہیں اور عالم فاضل علامہ بن جاتے لیکن اپنے اپ کو کچھ نہیں سمجھتے، اس لیے ہمیں سلیبس کے ساتھ خارجی مطالعہ کرتے رہنا چاہیے۔

ہمارے معاشرے کے والدین کی اکثریت اپنی اولاد کو اس بات پر زور دیتے ہیں"پڑھ لو" یا ’’مطالعہ کرلو‘‘ لیکن وہ توجہ نہیں دیتے اس کی دو بڑی وجوہات ہیں۔۱۔ بچپن سے ذہن نہیں بنایا ہوتا۔۲۔ خود عمل نہیں کرتے۔

سمجھانے کا طریقہ :

۱۔ جس کو سمجھانا ہے اس کو سیدھے سیدھے لفظوں میں سمجھانا۔

۲۔کہا کسی کو جائے سمجھانا کسی اور کو مقصود ہو

۳۔ خود عمل کرنا یہ طریقہ سب سے موثر ہے لیکن ہمارے معاشرے میں سب سے زیادہ اسی میں کمزوری ہے، ہمیں اس کمزوری پر کام کرنا چاہیے تاکہ ہمارے بچوں کی اچھی نشوونما ہوسکے۔

مطالعے کے فوائد :

۱۔معلومات میں اضافہ ہوتا ہے۔

۲۔لکھنے پڑھنے اور بولنے کی زبردست صلاحیت پیدا ہوجاتی ہے۔

۳۔ شعور جیسی عظیم دولت سے مُشرف ہوتے ہیں۔

۴۔الفاظ (Vocablary) کا ذخيره ہوتا ہے جس کی مدد سے ہم اپنے کلام، مضمون یا بیان کو خوبصورت بناسکتے ہیں۔

۵۔ماہر بن جاتے ہیں۔

آہ صد کووڑ آہ ! آج ہمارے گھروں کی حالت یہ ہے کہ فیشن اور ماڈرن کپڑے یا چیزیں خریدنے کو تو پیسے آجاتے ہیں لیکن دینی کتب خریدنے میں پیسے نہیں ہوتے اصل میں یہ پیسوں کی کمی نہیں ہماری ترجیحات کا نتیجہ ہے کہ ہم کس کو ترجیح دیتے ہیں۔ بعض اوقات کسی کو مٹھائیاں وغیرہ دیتے ہیں جسے دے رہے ہیں اس کو نقصان بھی ہوجاتا ہے، کاش کہ ہم کتابیں تحفے میں دینا شروع ہوجائیں اس سے سامنے والے کی اصلاح ہوسکتی ہے اور ہمارے لیے صدقہ جاریہ ہوجائے۔

مطالعہ کیسے کریں ؟۔

:جب آپ مطالعہ کریں تو آہستہ آہستہ کریں یہ نہ ہو کہ ایک دن میں کتاب پڑھنی ممکن ہے کہ وہ پہلا اور آخری دن نہ ہو، جیسے ہم کو دوسرے فلور پرر پہنچنا ہو تو ہم ایک ایک کرکے ہر فلور کو عبور کرتے ہیں اسی طرح ہمیں تھوڑا تھوڑا کرکے ہمیں اپنے آپ کو اس میں مضبوط کرلیں پھر جتنا مناسب ہوبڑھاتے رہیں۔

کون سی کتابوں کا مطالعہ کریں؟

امیر اہلسنت کا ہفتہ وار رسالوں کو مضبوط سے تھام لینا چاہیے اور اس کے فیضانِ سنت، فیضانِ نماز غیبت کی تباہ کاریاں ، نیکی کی دعوت، احیاالعلوم اور بہار شریعت وغیرہ کا مطالعہ کرنا بہت مفید ہے۔

احتیاط : اس میں یہ احتیاط ضروری ہے کہ جب آپ مطالعہ کریں تو جو سمجھ نہ آئےاور اس کے اہل افراد سے پوچھیں اور مسئلہ مسائل پوچھنا ہو تو اس کے لیے دارالافتا اہلسنت سے رابطہ کریں ۔ ای میل کے ذریعے رابطہ کریں

ای میل :darulifta@dawateislami.

۱۔صبح کے وقت مطالعہ کریں۔

۲۔شور و غل سے دور ہو کر پرسکون جگہ پر مطالعہ کریں۔

۳۔جلد بازی میں مطالعہ نہ کریں۔

۴۔بار بار مطالعہ کریں تاکہ یاد رہے۔

۴۔اللہ کی رضا کے لیے کریں۔

۵۔مطالعہ کے شروع میں حمد و صلوة کی عادت بنائیے۔


مطالعہ کے فوائد

Tue, 31 Mar , 2020
4 years ago

علم حاصل کرنے کا ذریعہ ’’مطالعہ‘‘ ہے انسان کے لیے مطالعہ کی اہمیت اسی طرح ہے جس طرح پانی اور غذا کی اہمیت انسان کے لیے، کیونکہ پانی اور غذا انسان کی جسمانی نشوو نما کے لیے ضروری ہے۔اور مطالعہ انسان کی روح کی تقویت اور تازگی کے لیے ضروری ہے.؟

درست مطالعے کے کئی فوائد ہیں جن میں سے چند مقید بالقلم کیے جاتے ہیں۔

۱۔ مطالعہ کرنے سے ذہن کھلتا ہے، اور وسعتِ نظری پیدا ہوتی ہے۔

۲۔مسلسل مطالعہ کرتے رہنے سے اپنے مافی الضمیر کواچھی طرح بیان کرنے اور اپنی بات کو دلائل کے ساتھ ثابت کرنے کی صلاحیت پیدا ہوتی ہے۔

۳۔ مطالعہ کرنے سے علم میں اضافہ ، یادداشت میں پختگی اور معاملہ فہمی میں تیزی آتی ہے۔

۴۔ مسلسل مطالعہ کرنے والے پر علم کے دروازے کھلتے چلے جاتے ہیں اور بہت سی نامعلوم چیزیں معلوم ہوتی ہیں۔

۵۔ مطالعہ لا علمی کے جنگل سے نکال کرعلم کے خوشگوار باغات میں پہنچادیتا ہے اور احمقوں اور جاہلوں کی فہرست سے نکال کر علمی لوگوں میں شامل کردیتا ہے جیسا کہ شاعر کہتا ہے۔

ہم کیوں مطالعہ نہ کریں ذوق و شوق سے

کرتے نہیں ہیں احمق و اجھل مطالعہ

۶۔ مطالعہ کرتے رہنے سے تحقیق کا مادہ پیدا ہوتا ہے کتابوں کو چھاننے کی صلاحیت پیدا ہوتی ہے اور مطالعہ کرنے سے فصاحت و بلاغت کی صفت پیدا ہوتی ہے۔

۷۔ مطالعہ کرنے سے غم دور ہوتا ہے اور مطالعے کی عادت سستی کاہلی اور بے چینی سے محفوظ رکھتی ہے۔

۸۔ مطالعہ کرنے سے اچھے برے کی تمیز پیدا ہوتی ہے اور شکوک و شبہادت دور ہوتے ہیں، مطالعے کے فوائد ظاہر کرتے ہوئے شاعر کہتا ہے۔

کھلتے ہیں را ز علم کے انہی کے قلوب پر

جو دیکھتے ہیں دل سے مسلسل مطالعہ

۹۔ مطالعہ کرنے والا اوقات کے ضیاع سے محفوظ رہتا ہے،

۱۰۔ مطالعہ کرنے والا دوسروں کے تجربات ے فائدہ اٹھاتا ہے اس طرح وہ ذہنی طور پر بلند پایا مصنفین کا ہم عصر بن جاتا ہے۔

۱۱۔دینی مطالعہ کے ذریعے انسان رب تعالیٰ کا قرب حاصل کرتا ہے، اور علم وو فضل کے ذریعے امت کے لیے ہدایت کا سامان بنتا ہے، اسی بات کو بیان کرتے ہوئے کسی نے کیا خوب کہا؟َ

اسعد مطالعہ میں گزاروں تمام عمر

ہے علم و فضل کے لیے مشعل مطالعہ

اللہ پاک سے دعا ہے کہ اللہ عَزَّ وَجَلَّ ہمیں صحیح کتب کا مطالعہ کرنے او راس کے فوائد و ثمرات حاصل کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔

امین بجاہ النبی الامین صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم