مطالعہ کے فوائد

Tue, 31 Mar , 2020
4 years ago

مطالعہ باب مفاعلہ سے ہے اور باب مفاعلہ کا خاصہ ہے کسی بھی کام میں فاعل اور مفعول کی مشارکت ہو۔ اب اس کا معنی یہ ہوا کہ ادہر طالبِ علم نے اپنی پوری توجہ کتاب کی طرف کی ادہر کتاب نے طالب علم کو اپنے فیوض و برکات سے نوازا، مطالعہ کے کثیر فوائد ہیں کچھ بیان کیے جاتے ہیں۔

فائد ہ ۱۔ مطالعہ سے ایمان میں پختگی اور حفاظتِ ایمان حاصل ہوتا ہے ۔

فائدہ ۲۔ مطالعے سے علم میں ترقی پیدا ہوتی ہے اور علم کی بہت برکتیں ہیں۔

مفتی احمد یار خان نعیمی فرماتے ہیں: علم کی بدولت فرشتوں نے حضرت آدم علیہ السَّلام کو سجدہ کیا حصرت یوسف کو بادشاہی ملی ہمارے نبی صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کے سر مبارک پر خلافت الہیہ عزوجل او ر شفاعت کبری کا سہرا بندھا (تفسیر نعیمی جلد ۱، صفحہ ۲۳۲)

فائدہ ۳۔ معرفت کا حصول ۔

مطالعہ حصول معرفت کا ذریعہ ہے یہ حقیقت ہے کہ انسان کتاب کے مطالعہ سے آغاز کرتا ہے پھر کائنات کے مطالعہ (مشاہدوں ) کی طرف متوجہ ہوتا ہے، اور پھر اس پر درجہ بہ درجہ کائنات کے سر بستہ رازوں کے پردے سلجھتے چلے جاتے ہیں اور ایک وقت وہ آتا ہے جب انسان معرفت نفس و جہاں سے ترقی کرتے کرتے معرفتِ باری تعالیٰ کے راستوں تک رسائی حاصل کرلیتا ہے۔

بیٹھ کر سیر دو جہاں کرنا

یہ تماشا کتاب میں دیکھا

فائدہ ۴۔ کائنات میں غور و فکر

مطالعہ سے کائنات میں غور وفکر کرنے کا ذہن بنتا ہے۔

جو کبھی ایک عام انسان کو فرش کی پستی سے اٹھا کر عرش کی بلندی تک پہنچادیتا ہے قرآن اور احادیث کریمہ میں غور و فکر کی بہت زیادہ دعوت دی گئی ہے اور جن حضرات نے اس دعوت پر لبیک کہا اور میدانِ عمل میں قدم رکھ دیا کائنات نے اپنے راز ان پر افشا ں کردیئے۔

فائدہ ۵۔ عقل و شعور میں اضافہ ہوتا ہے باشعور انسان ہمیشہ عزتیں سمیٹتا ہے۔

فائدہ نمبر۶۔ مطالعہ انسان کی دینی اور دنیاوی دونوں ترقیوں کا سبب بنتا ہے لیکن یہ ترقی کا باعث جب بنتا ہے جب ہمیں معلوم ہو کہ کون سی کتاب کا مطالعہ فائدہ مند ہے اور کون سی کتاب کا مطالعہ غیر مفید ہے۔

ایسی کتب و رسائل سے دور رہے جو ایمان کے لیے زہر قاتل حیا سوز اخلاق ، باختہ ہوں اور وہ انسان بنانے کی بجائے حیوان سے بدتر بنادے۔

سرکار دوعالم صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم اور صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کی سیرت پر مشتمل کتب کا مطالعہ کرنا مفید ہے کہ عمل کا جذبہ پیدا ہوتا ہے۔

فائدہ نمبر۷۔مطالعہ میں اصلاحی کتب کا انتخاب کیا جائے جس میں اصلاح احوال، تزکیہ باطن صفاتی قلب کے بیان کے ساتھ ساتھ بزرگوں کے احوال زندگی کا بھی تذکر ہ ہوتا ہے، امام غزالی فرماتے ہیں مطالعہ کرنا چاہو تو بہتر ہے تمہارا علم و مطالعہ تزکیہ نفس اور دل کی اصلاح کا باعث ہو۔

فائدہ نمبر۸۔ مطالعہ حافظے کو مضبوط کرتا ہے، حضرت امام محمد بن اسماعیل بخاری علیہ الرحمہ سے عرض کی گئی حافظے کی دعا کیا ہے۔؟ فرمایا :کتب بینی کرنا ۔ (تعلیم و متعلم طرف التعلم ص ۵۹)

امام حسن بصری فرماتے ہیں:

مجھ پر چالیس سال اس حال میں گزرے ہیں کہ سوتے جاگتے کتاب میرے سینے پر رہتی تھی۔( جامع بیان العلم جلد ۲ صفحہ نمبر ۳۹۰)

حضرت عمر بن عبدالعزیز کے پوتے حضرت عبداللہ نے سب سے ملنا جلنا موقوف کردیا اور قبرستان میں رہنے لگے تھے فرماتے تھے :میں نے قبر سے زیادہ واعظ، کتاب سے زیادہ دلچسپ رفیق اور تنہائی سے زیادہ بے ضرر ساتھی کوئی نہیں دیکھا۔(علم و علما کی اہمیت)

حصول علم ہے ہر ایک فعل سے بہتر

دوست نہیں ہے کوئی کتاب سے بہتر