طالعہ کے فوائد ذکر کرنے سے پہلے کچھ تمہید باندھنی ضروری ہے
جس کے ذریعے یہ واضح ہو جائے کہ کونسا علم فائدہ مند ہے ؟ کس علم کو حاصل کرنا
چاہیے ؟ اور کس علم میں نجات پوشیدہ ہے اور مطالعہ کیوں ضروری ہے ؟
علم دین :انسان کے لیے فائدہ مند ہے اور احادیث
و قرآن کریم میں جن کا ذکر کیا اس سے
مراد علم دین ہی ہے ۔اب اسکی بھی کئی
اقسام ہیں فرض ، سنت ،مستحب ،
علم دین میں ہی نجات پوشیدہ ہے ،کیونکہ پیارے آقا صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے اس کی ترغیب وترہیب (ابھارنا ) ارشاد فرمایا
ہے اور جس کا آپ صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم ارشاد
فرمائیں اس میں یقینا بھلائی اور نجات ہو گی ۔
اس حدیث مبارکہ سے علم کی اہمیت خوب واضح ہو
جائیگی پیارے آقا صلَّی
اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا : عالم کی عابد پر فضیلت ایسی
ہے جیسی میری فضیلت اپنی امت کے ادن شخص پر ہے ۔
اور قرآن کریم خود فرماتا ہے : اِنَّمَا یَخْشَى اللّٰهَ مِنْ عِبَادِهِ
الْعُلَمٰٓؤُاؕ
ترجمہ کنز الایمان : اللہ
سے اس کے بندوں میں وہی ڈرتے ہیں جو علم والے ہیں(فاطر ،28)
اس کے علاوہ وہ بہت سی آیات و آحادیث مبارکہ
میں علم کی اہمیت اور فوائد کا معلوم ہوتا
ہے ،۔ جن میں سے چند مطالعے کے فوائد یہاں ذکر کیے جاتے ہیں، واضح ہو جائے کہ مطالعہ
کیوں ضروری ہے اور اسکے فوائد کیا ہیں ؟
حلال وحرام میں فرق معلوم ہوتاہے ۔
اچھے برے کی تمییز آتی ہے یعنی شعور بیدار ہوتا
ہے ۔
قرب الہی ( اللہ تعالی کا قرب ) حاصل ہوتا ہے ۔
علم میں اضافہ وہتا ہے مثبت سوچ پیدا ہوتی ہے ۔
انسان پرسکون رہتاہے ۔
خود کو
بہترین انسان بنانے میں مدد حاسل ہوتی ہے ۔
ہماری شخصیت میں نکھار پیدا ہوتا ہے ۔
زندگی گزارنے کے طور طریقے شریعت کے مطابق معلوم
ہوتے ہیں ۔
حقوق
العباد ادا کرنے کا ہن بنتا ہے ۔
گناہوں
سے ہر صورت بچنے کا ذہن حاصل ہوتا ہے ۔
عقائد میں درستی پیدا ہوتی ہے ۔
انکے علاوہ اور دیگر فوائد حاصل ہوتے ہیں اور ان
فوائد کو حاصل کرنے کے لیے ضروری ہے کہ مستند علمائے کرام کی کتابوں کا ہی مطالعہ
کیا جائے ورنہ یہ سب فوائد حاصل نہ ہو گے ،بلکہ ہو سکتا ہے ہمارے عقائد میں خرابی
پیدا ہو جائے یا معاذ اللہ کفریات لا علمی کے باعث بھلے معلوم ہو