مطالعہ کے فوائد

Tue, 31 Mar , 2020
4 years ago

سب تعریفیں اللہ کریم عزوجل کے لیے جس نے تمام کامیابیوں کو حاصل کرنے کے لیے حصولِ علم کا حکم فرمایا اور اپنا سب سے پہلا پیغام انسانیت کے نام اقرا باسم ربک الذی خلق ،کی صورت میں ہی بھیجا،

جس طرح علم انسان کے لیے طرہ امتیاز ہے، اسی طرح بنیادی ضرورت بھی ہے، اس کے حصول کے جہاں کئی اور ذرائع و وسائل ہیں، وہیں ایک معتبر اور مضبوط ذریعہ مطالعہ بھی ہے،

مطالعہ عربی زبان کا ایک لفظ ہے جس کے معنی کسی چیز کو اس کی واقفیت کی غرض سے غور توجہ، دھیان سے دیکھنے اور بغور کتب بینی کے آتے ہیں لیکن عرف عام میں سرسری نظر سے کتاب پڑھنے کے مطالعہ کہہ دیتے ہیں، جب کہ اصطلاح میں بذریعہ تحریر مصنف یا مؤلف کی مراد سمجھنا مطالعہ کہلاتا ہے۔

بہرحال ہر انسان اس بات کا قائل ہے کہ جہاں مطالعہ سے علم حاصل ہوتا ہے وہیں علم و معلومات میں ترقی بھی ہوتی ہے، یہ نہ صرف ذاتی ترقی کا باعث ہے بلکہ مذہب و ملت اور معاشرے کی تعمیر و ترقی کا بھی اہم عنصر ہے۔

مطالعہ ایک ایسا طیارہ ہے جس پر سوار ہو کر انسان دنیا کے چپہ چپہ کی ۔۔ سیر کرتا رہتا ہے، مطالعہ ذریعہ انقلاب ہے، یہ انسان مین اور دنیا میں مثبت تبدیلی لانے کا بہترین ذریعہ ہے، مطالعہ انسان کی شخصیت میں علمی نکھار لانے، شخصیت کو پرکشش بنانے، پوشیدہ صلاحیتوں کو ظاہر کرنے اور اپنی فکر کو بہترین انداز میں دوسروں کے سامنے پیش کرنے کا اہم وسیلہ ہے، مطالعہ کی مدد سے رزق حلال کمانے کی کئی درست ذرائع تلاش کیے جاسکتے ہیں، مختلف قسم کے مسائل کا آسان حل بھی مل جاتا ہے، بلکہ مطالعہ کی عادت زندگی کے ہر شعبہ مین ترقی کی ضامن ہے۔

الغرض مطالعہ استعداد کی کنجی اور صلاحیتوں کو بیدار کرنے کا بہترین آلہ ہے۔

مطالعہ کے تمام فوائد کو احاطہ تحریر میں لانا ممکن نہیں، البتہ چند فوائد کو رغبت پیدا کرنے کے لیے ملاحظہ کیجئے۔

(۱)۔ایمان کی پختگی ۔ مطالعہ ہی کا کرشمہ ہے کہ اس سے ایمان کی مضبوطی و پختگی نصیب ہوتی ہے، اسی کی دولت نورانیت میں اضافہ ہوتا ہے، یہ حقیقت ہے کہ ایمان کو تازگی بخشنے والی کتابیں پڑھنے سے بندہ حقیقی مسلمان بنتا ہے،

۲۔علم میں ترقی۔

کتابوں کی ورق گردانی کرنے سے علم بڑھتا ہے اور علم سیکھنے ہی سے آتا ہے اور علم کی برکتیں بے شمار ہیں اور سیکھنے کا ایک بہترین ذریعہ مطالعہ بھی ہے۔

۳۔ غم اور بے چینی سے خلاصی۔

مطالعہ انسان سے غم اور بے چینی کو دور کرتا ہے، یہ انسان کے ذہنی تناؤ کو ختم کرکے اس کو پرسکون بناتا ہے۔

۴۔صلاحیتوں کی بڑھوتری ۔

مطالعہ سے تنقیدی اور تحقیقی صلاحیتیں پروان چڑھتی ہیں، اسی سے تحریری صلاحیتوںکو تقویت پہنچتی ہے، نیز یہ فیصلہ کرنے کی صلاحیت کو جلا بخشتا ہے ی ہی مطالعہ انسان کی ادراکی صلاحیتوں میں اضافہ کرکے اس کے الفاظ کے ذخیرہ میں ترقی کا باعث بنتا ہے۔

۷۔ وقت کا بہترین مصرف ۔

مطالعہ کرنا انسان کی فضولیات اور گناہوں کے کاموں میں وقت ضائع کرنے سے بچاتا ہے کتب بینی تنہائی کی بہترین ساتھی ہے، مطالعہ کی برکت ہی سے انسان پر کاہلی غالب نہیں آتی بلکہ انسان اس کو نحوست سے بچ کر اچھی صحبت میں وقت صرف کرتا ہے۔

۴۔حافظہ کی مضبوطی

قوتِ حافظہ کے لیے جہاں اور دوائیں استعمال اور وظائف کیے جاتے ہیں، وہیں ایک علاج مطالعہ بھی ہے، امام بخاری رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ سے سوال ہوا کہ حافظہ مضبوط کرنے کی کیا دواہے؟ ارشاد فرمایا۔ادمان النظر فی الکتب ،یعنی کتب بینی۔ مطالعہ سے حافظہ تیز ہوتا ہے اور مزید ذہنی نشاط اور تازگی ملتی ہے۔

(۴) معاملہ فہمی میں تیزی۔

مطالعہ سی اذہان کھلتے ہیں انسان دوسروں کے خیالات سے مستفید ہوتا رہتا ہے، اور بلند پایہ مصنفین کا ذہنی طور پر ہمسفر بن جاتا ہے، یوں خیالات میں پاکیزگی آتی ہے، اور معاملہ فہمی میں تیزی آجاتی ہے۔

۸۔ عقل و شعور میں اضافہ ۔

عقل و شعور کی بیداری اور بڑھوتری میں جہاں دیگر عوام جیسے مشآہدہ و تجربہ کردار ادا کرتے ہیں، وہیں مطالعہ بھی بنیادی حیثیت کا حامل ہے، باشعور انسان ہمیشہ کامیابیوں اور عزتیں سمیٹا ہے۔

میٹھے اسلامی بھائیو، مطالعہ کیجئے، مطالعہ کیجئے اور مطالعہ کیجئے، مطالعہ معدوم تو علمیت معدوم لہذا اچھی اچھی نیتوں کے ساتھ دنیااور آخرت کی کامیابیوں کے لیے مطالعہ کی عادت بنائیے، اللہ توفیق عطا کرے امین۔