حمزہ
رسول( جامعۃُ المدینہ فیضان حسنین کریمین کھوکھر روڈ ،لاہور ،پاکستان)
شریعت
مطہرہ نے ہمیں مکلف بنایا ہے۔ بعض اعمال کا تعلق ظاہری بدن کے ساتھ ہے جیسے نماز،روزہ
وغیرہ، نیکیاں کرنا، برے کاموں سے بچنا اور بعض اعمال ایسے ہیں جن کا تعلق باطن دل
کے ساتھ ہے جیسے حسد سے بچنا ریاکاری رشوت تکبر سے بچنا اور بخل سے بچنا وغیرہ۔ بخل
ایک انتہائی قبیح یعنی برا کام ہے۔ امام غزالی رحمۃُ اللہِ علیہ
احیاء العلوم جلد تین میں بخل کی تعریف کرتے ہوئے ارشاد فرماتے ہیں: جہاں مال خرچ
کرنا ضروری ہے وہاں خرچ نہ کرنا بخل ہے۔ یہ تعریف جامع مانع اور زندگی کے ہر معاملے میں صادق آتی ہے قرآن و
حدیث میں بخل کی مذمت اور اس سے بچنے کی ترغیب کثیر مقامات پر بیان کی گئی ہے۔
(1)صحیح مسلم
شریف میں حضرت جابر بن عبد اللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسولُ اللہ صلی
اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: بخل سے بچو کیونکہ بخل نے تم سے پہلے لوگوں کو
ہلاک کیا ہے اور بخل ہی کی وجہ سے انہوں نے لوگوں کے خون بہائے اور حرام کو حلال کیا۔
جب کوئی مالدار شخص ضرورت مند کو بھی
مال دینے سے بخل یعنی کنجوسی کرتا ہے تو مجبوراً شخص حرام کام کی طرف چلے جاتا ہے بعض اوقات تو بات خون بہانے تک بھی چلی
جاتی ہے۔
(2)
ابو داؤد میں روایت ہے حضرت عبد اللہ بن عمر
رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں: رسول اللہ صلی
اللہ علیہ وسلم نے خطبہ دیا اور فرمایا: بخل و حرص سے بچو اس لیے کہ تم سے پہلے
لوگ بخل و حرص کی وجہ سے ہلاک ہوئے حرص نے لوگوں کو بخل کا حکم دیا تو وہ بخیل ہو
گئے،بخل نے انہیں ناطہ توڑنے کا حکم دیا
تو لوگوں نے ناطہ توڑا اور اس نے انہیں فسق و فجور کا حکم دیا تو وہ فسق و فجور میں لگ گئے۔ مذکورہ حدیث مبارکہ سے معلوم
ہوا کہ اکثر برائیوں کی جڑ بخل ہی ہے۔
(3)
سنن نسائی میں موجود ہےحضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسولُ اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: بخل اور ایمان
یہ دونوں کسی بندے کے دل میں کبھی جمع نہیں ہو سکتے۔
(4)
جامع ترمذی میں روایت ہے حضرت اسماء بنت ابوبکر رضی اللہ عنہما فرماتی ہیں کہ میں
نے عرض کیا یا رسولاللہ! میرے
گھر میں صرف زبیر کی کمائی ہے کیا میں اس میں سے صدقہ کروں ؟ آپ علیہ السلام نے
فرمایا ہاں صدقہ کرو اور گرہ مت لگاؤ ورنہ تمہارے اوپر گرہ لگا دی جائے گی (یعنی بغل مت کرو ورنہ تمہارے مال سے
برکت ختم ہو جائے گی)
(5)
بخاری مسلم اور کثیر کتابوں میں یہ حدیث مبارکہ موجود ہے کہ نبی آخرالزماں صلی
اللہ علیہ وسلم یوں دعا کرتے کہ یعنی اے اللہ میں تجھ سے عاجز ہونے سستی ،بزدلی، بڑھاپے اور بخل سے پناہ مانگتا ہوں اور
میں تجھ سے عذاب قبر، زندگی اور موت کی آزمائشوں سے پناہ مانگتا ہوں۔
اللہ پاک سے دعا ہے کہ اللہ پاک ہمیں ہمیشہ بخل سے محفوظ رکھے۔ آمین