ضرورت کی چیزوں کو ان کے مقام پر استعمال اور خرچ نہ کرنے کا نام بخل
یعنی کنجوسی ہے، مثلاً قدرت اور طاقت کے باوجود زکوۃ، فطرہ، حج اور قربانی وغیرہ جیسی
مالی عبادات کی ادائیگی میں سستی کرنا یا خود اپنی ذات پر ضرورت کے وقت خرچ نہ
کرنا اور علاج معالجے، تعلیم و تربیت وغیرہ پر پیسہ نہ لگانا وغیرہ کنجوسی ہے۔
1۔ بخل سے بچو، کہ بخل نے اگلوں کو ہلاک کیا، اسی بخل نے انہیں خون
بہانے اور حرام کو حلال ٹھہرانے پر آمادہ کیا۔(مسلم، کتاب البر والصلۃ واآداب، باب
تحریم الظلم، ص1394، الحدیث2578)
2۔ لا یدخل الجنۃ بخیل ولا خب ولا سیئ الملکۃ۔یعنی
بخیل، دھوکے باز اور بد اخلاق جنت میں نہیں جائیں گے۔(المسند الامام احمد بن حنبل،
مسند ابی بکر صدیق1/20، ح13)
3۔ ہر روز دو فرشتے نازل ہوتے ہیں، ان میں سے ایک راہِ خدا عزوجل میں
خرچ کرنے والے کے لئے دعا، جبکہ دوسرا بخیل کے لئے بد دعا کرتا ہے، چنانچہ حدیث
مبارک میں حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے، فرماتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ
علیہ وسلم نے فرمایا:ایسا کوئی دن نہیں، جس میں بندے کے سویرا کریں اور دو فرشتے نہ
اُتریں، جن میں سے ایک تو کہتا ہے، الہی! سخی کو زیادہ اچھا عوض دے اور دوسرا کہتا
ہے، الہی! بخیل کو بربادی دے۔( صحیح البخاری، کتاب الزکوۃ، الحدیث 2389) اس حدیث کی شرح میں مفتی احمد یار خان نعیمی رحمۃ
اللہ علیہ فرماتے ہیں:یعنی سخی کے لئے دعا اور کنجوس کے لئے بد دعا روزانہ فرشتوں
کے منہ سے نکلتی ہے، جو یقیناً قبول ہے۔(مراۃ المناجیح شرح مشکوۃ المصابیح، جلد 3،
ص69۔70)
4۔گلے کا پھندا: مال خرچ کرنے والے اور بخیل
کی مثال دو آدمیوں کی طرح ہے، جنہوں نے پورے سینے پر زرہ پہن رکھی ہے، مال خرچ
کرنے والا جس قدر مال خرچ کرتا ہے، اسی قدر زرہ کشادہ ہوتی چلی جاتی ہے، حتیٰ کہ
وہ اس کی انگلی کے پوروں کو بھی چھپا لیتی
ہے اور بخیل مال خرچ کرنے کا ارادہ کرتا ہے تو اس کی زرہ بلند ہوتی اور ہر گرہ اپنی
جگہ تنگ ہوتی چلی جاتی ہے، یہاں تک کہ اس کے گلے کو بھی جکڑ ہے، وہ اسے ڈھیلا کرنا
چاہتا ہے، لیکن وہ ڈھیلی نہیں ہوتی۔(مسلم، کتاب الزکوۃ، باب مثل المنفق والبخیل،
س510، ح1021)
5۔سخی اللہ پاک، جنت اور
لوگوں سے قریب اور جہنم سے دور ہوتا ہے، جبکہ بخیل اس کے برعکس، چنانچہ حدیث مبارکہ
میں حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے، فرماتے ہیں حضور پاک صلی اللہ علیہ
وسلم نے فرمایا: سخی اللہ کے قریب ہے، جنت کے قریب ہے، لوگوں کے قریب ہے، آگ سے
دور ہے اور کنجوس اللہ سے دور ہے، جنت سے دور ہے، لوگوں سے دور ہے، آگ کے قریب ہے
اور یقیناً جاہل سخی کنجوس عابد سے افضل ہے۔(سنن الترمذی، کتاب البر والصلۃ ، باب
ما جاء فی السخاء ، ج3، ص92، الحدیث1961)
میرا ہر عمل بس تیرے واسطے ہو
کر اخلاص ایسا عطا یاالہی
اللہ کریم ہمیں بخل سے بچنے کی توفیق عطا فرمائے۔آمین بجاہ النبی
الامین صلی اللہ علیہ وسلم