بخل ہلاکت و بربادی میں ڈالنے والا سبب ہے، لیکن سوال یہ ہے کہ بخل کیا ہے، اس کی تعریف کیا ہے؟اور کس سبب سے آدمی بخیل کہلاتا ہے؟ تو لہٰذا بخل کے لغوی معنیٰ  کنجوسی کے ہیں اور بخیل وہ شخص ہے کہ جس جگہ مال و اسباب خرچ کرنا ضروری ہو، وہاں خرچ نہ کرے، خرچ کرنے میں کنجوسی کرے تو وہ شخص بخیل کہلاتا ہے۔(باطنی بیماریوں کی معلومات، ص128)

انسان کے پاس مال آتا ہے اور وہ اسے خرچ کرنے میں کنجوسی کرتا ہے تو مال کو روکنے کے سبب سے اس شخص کو بخیل قرار دے دیا جاتا ہے۔ قرآن کریم میں بخل کرنے والوں کی مذمت کا ذکر ہوا ہے، بخل کی مذمت کا اندازہ اس آیت مبارکہ سے لگایا جاسکتا ہے کہ اللہ نے قرآن کریم میں ارشاد فرمایا:

ترجمہ کنزالایمان:اور جو بخل کرے، وہ اپنی ہی جان پر بخل کرتا ہے۔(پ 26، محمد: 38)

اس آیت مبارکہ کی تفسیر میں ہے کہ یاد رکھو!اگر تم اللہ عزوجل اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے منہ پھیرو گے تو وہ تمہیں ہلاک کر دے گا اور وہ تمہاری جگہ دوسرے لوگوں کو پیدا کردے گا، پھر وہ تم جیسے نافرمان نہ ہوں گے، بلکہ انتہائی اطاعت گزار، فرمانبردار ہوں گے۔

5 فرامین مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وسلم:

1۔بخیل دھوکےباز، خیانت کرنے والا اور بد اخلاق جنت میں نہیں جائے گا۔(المسند، امام احمد بن حنبل، مسند ابی بکر صدیق، حدیث نمبر 13)

2۔سخاوت جنت میں اُگنے والا ایک درخت ہے، لہذا سخی جنت میں جائے گا، بخل جہنم میں اُگنے والا درخت ہے، لہذا بخیل جہنم میں جائے گا۔(کنزالعمال، کتاب الزکوۃ، حدیث نمبر16203)

3۔اللہ عزوجل اس شخص کو ناپسند فرماتا ہے، جو زندگی بھر بخل اور مرتے وقت سخاوت کرے۔(احیاء العلوم، جلد سوم، صفحہ نمبر 764، فرمان نمبر 19)

4۔جاہل سخی اللہ عزوجل کو عبات گزار بخیل سے زیادہ محبوب ہے۔(شعب الایمان، باب فی الجود والسخاء،ح10847)

5۔کسی بندے کے دل میں بخل اور ایمان جمع نہیں ہو سکتے۔(سنن النسائی، کتاب الجہاد، باب الفضل من المال فی سبیل اللہ، ح3108)

بخل کا دینی و دنیاوی نقصان: دینی نقصان: بخل کرنے والا مال خرچ کرنے کے ثواب سے محروم ہوجاتا ہے اور نہ خرچ کرنے کے وبال میں مبتلا ہوجاتا ہے۔

دنیاوی نقصان:بخل کرنے کی وجہ سے آدمی مال کی برکت سے محروم ہو جاتا ہے۔(تفسیر سورہ محمد، آیت نمبر 38، پارہ 26)

بخل کا علمی و عملی علاج: علمی علاج:بخل کا علمی علاج سے مراد یہ ہے کہ بخل کے نقصان اور سخاوت کے فائدے کی پہچان حاصل کریں۔

عملی علاج:بخل کا عملی علاج سے مراد یہ ہے کہ تکلف کر کے سخاوت کرے اور مال خرچ کرے۔(احیاءالعلوم، جلد سوم، صفحہ نمبر 788 تا 789)

اللہ کریم ہمیں اپنی راہ میں مال خرچ کرنے کی توفیق عطا فرمائے اور بخل جیسی بد ترین باطنی بیماری سے محفوظ فرمائے۔آمین