کسی شخص کے بارے میں ایسی بات کرنا جو اس میں موجود نہ ہو بہتان کہلاتا ہے اور بہتان تراشی غیبت سے زیادہ تکلیف دہ ہے کیونکہ یہ جھوٹ ہے اس لیے یہ ہر ایک پر گراں گزرتی ہے اور یہ بھی یاد رہے کہ بہتان تراشی کبیرہ گناہ ہے،حدیث پاک میں اس کی شدید مذمت بیان کی گئی ہے۔

بہتان کی تعریف:کسی شخص کی موجودگی یا غیر موجودگی میں اس پر جھوٹ باندھنا بہتان کہلاتا ہے۔(غیبت کی تباہ کاریاں،ص 294)

فرامینِ مصطفیٰ:

1۔جو کسی مسلمان کو ذلیل کرنے کی غرض سے اس پر الزام عائد کرے تو اللہ پاک اسے جہنم کے پل پر اس وقت تک روکے گا جب تک وہ اپنی کہی ہوئی بات (کے گناہ) سے (اس شخص کو راضی کر کے یا اپنے گناہ کی مقدار عذاب پا کر) نہ نکل جائے۔(ابو داود،کتاب الادب،حدیث:4883)

2۔جس نے کسی شخص کے بارے میں کوئی ایسی بات ذکر کی جو اس میں نہیں تاکہ اس کے ذریعے اس کو عیب زدہ کرے تو اللہ پاک اسے جہنم میں قید کر دے گا یہاں تک کہ وہ اس کے بارے میں اپنی کہی ہوئی بات ثابت کرے۔اس سے مراد یہ ہے کہ طویل عرصے تک وہ عذاب میں مبتلا رہے گا۔(معجم الاوسط،حدیث: 8936)

3۔جہاں کسی مسلمان مرد کی بے حرمتی اور بے عزتی کی جاتی ہو ایسی جگہ جس نے اس کی مدد نہ کی تو اللہ پاک وہاں اس کی مدد نہیں کرے گا جہاں اسےپسند ہو کہ اس کی مدد کی جائے۔(ابو داود،کتاب الادب، الحدیث:4884)

4۔جو کسی مسلمان کی برائی بیان کرے جو اس میں نہیں پائی جاتی تو اس کو اللہ پاک اس وقت تک دوزخیوں کے کیچڑ پیپ اور خون میں رکھے گا جب تک کہ وہ اپنی کہی ہوئی بات سے نہ نکل آئے۔(ابو داود،3 / 427، حدیث: 3597)

5۔ایک صحابی نے اپنی بیوی پر تہمت لگائی حضور اقدس ﷺ نے ارشاد فرمایا:گواہ لاؤ ورنہ تمہاری پیٹھ پر حد لگائی جائے گی انہوں نے عرض کی:یا رسول اللہ ﷺ کوئی شخص اپنی عورت پر کسی مرد کو دیکھے تو گواہ دیکھنے جائے؟حضور پرنور ﷺ نے وہی جواب دیا،پھر انہوں نے کہا:قسم ہے اسکی جس نے حضور اکرم ﷺکو حق کے ساتھ بھیجا ہے!بے شک میں سچا ہوں اور خدا کوئی ایسا حکم نازل فرمائے گا جو میری پیٹھ کو حد سے بچادے۔(بخاری، 3/280، حدیث: 4747)

درس:آہ صد کروڑ افسوس! ہم اپنی زندگی میں نہ جانے کتنوں پر بہتان باندھتے ہوں گے،ہر شخص کو چاہیے کہ وہ بہتان تراشی سے بچے اور کسی پر بہتان لگایا ہو تو توبہ کرنا اور اسے معلوم ہونے کی صورت میں معافی مانگنا ضروری ہے بلکہ جن کے سامنے بہتان باندھا ہے ان کے پاس جا کر یہ کہنا ضروری ہے کہ میں نے جھوٹ کہا تھا جو فلاں پر میں نے بہتان باندھا تھا۔

ہر جرم پہ جی چاہتا ہے پھوٹ کے روؤں

افسوس مگر دل کی قساوت نہیں جاتی

بہتان کی مثالیں:کسی نے چوری نہیں کی اس کو چور کہنا،کسی کے خلاف دل میں غصہ و بغض ہو تو اس کے بارے میں بہتان باندھنا جبکہ اس نے وہ کام نہ کیا ہو۔

معاشرتی نقصان:دوسروں پر بہتان باندھ کر معاشرے میں لڑائی جھگڑا اور فساد پیدا ہوتا ہے ہمارے معاشرے میں لوگوں کا حال یہ ہے کہ دنیاوی شہرت پانے کے لیے لوگوں پر بہتان باندھتے ہیں جس کے باعث معاشرتی نظام میں خلل پیدا ہوتا ہے۔

اللہ پاک ہمیں بہتان جیسے گناہ سے محفوظ رکھے نیکیاں کرنے اور گناہوں سے بچنے والا بنائے۔آمین یا رب العالمین