کتابوں کا ادب

Sat, 22 May , 2021
2 years ago

کتابوں سے ہم مختلف علوم حاصل کرتے ہیں کتابیں انسان کی قیمتی دولت ہوتی ہیں، اور ہماری تنہائی کی بہترین ساتھی ہوتی ہیں۔ ایک اچھی اور بہترین کتاب ہمیں نیک، بااخلاق اور اچھا انسان بناتی ہے۔

ہمارے ہاں کتابوں اور بالخصوص دینی کتابوں سے دوستی کا اس قدر فقدان ہے کہ یہاں لوگ ہر قسم کی چیزوں پر بے بہا رقم خرچ کرتے ہیں مگر کتابیں نہیں خریدتے جس کی وجہ صرف مطالعے کے ذوق کی کمی ہے۔ وہیں کچھ لوگ مطالعہ تو کرتے ہیں لیکن یہ شکایت کرتے نظر آتے ہیں کہ پڑھتے ہوئے ہم بوریت کا شکار ہو جاتے ہیں یا ہم کچھ یاد نہیں رکھ پاتے وغیرہ وغیرہ، ان سب کے پیچھے دوسری بہت سی وجوہات کے ساتھ ایک اہم وجہ کتابوں کا ادب نا کرنا ہے کیونکہ کتابوں سے فوائد تبھی حاصل ہوتے ہیں جب ہم ان کا ادب کرتے ہیں۔ اور یہیں جب دینی کتابوں کی بات ہوتی ہے تو ادب کے تقاضے مزید بڑھ جاتے ہیں۔ ایک مشہور مقولہ ہے "باادب بانصیب بے ادب بد نصیب"

حضرت سیدنا شیخ شمس الائمہ حلوانی قدس سرہ سے حکایت نقل کی جاتی ہے کہ آپ رحمةاللہ تعالی علیہ نے فرمایا کہ: "میں نے علم کے خزانوں کو تعظیم و تکریم کرنے کے سبب حاصل کیا وہ اس طرح کہ میں نے کبھی بھی بغیر وضو کاغذ کو ہاتھ نہیں لگایا" .. (راہ علم صفحہ ٣٣)

اگر آپ بھی زیادہ سے زیادہ علم حاصل کرنا چاہتے ہیں تو اپنی کتابوں کا ادب کیجیے۔

ان کو صاف ستھرا رکھیے۔ ان پر پلاسٹک شیٹ لگا کر ان کی حفاظت کریں۔ کتاب پر میلے ہاتھ نا لگاٸیں۔ اگر آپ کے ہاتھوں میں زیادہ پسینہ آتا ہو تو ٹشو پیپر کا استعمال کیجیے اس طرح آپ کی کتابیں خراب نہیں ہوں گی۔ کتاب میں نشانی رکھنے کے لیے صفحات کو فولڈ نہ کریں، ہمیشہ ربن یا کوئی دوسرا صفحہ رکھیں۔ کتاب پر اگر لکھنے کی ضرورت ہوتو پینسل استعمال کریں پین سے نہ لکھیں۔ کتابوں کی طرف پاؤں نہ پھیلائیں۔ کتابوں کو ہمیشہ اونچی جگہ رکھیں، کتابیں نیچے رکھی ہوں تو خود اونچی جگہ نا بیٹھیں۔ کتابوں پر قلم یا گلاس وغیرہ نہ رکھیں۔ کتاب ہمیشہ سیدھی رکھیں۔ کتابوں کو اٹھاتے اور رکھتے ہوئے احتیاط کریں کہ انکی جلد خراب نہ ہوں۔ کبھی بھی کسی کو کتاب پھینک کر یا کھسکا کر نا دیں بلکہ ہمیشہ ادب سے ہاتھ میں دیں۔

طلبائے علم دین چونکہ دینی کتابیں پڑھتے ہیں اس لیے ان کو خاص طور پر ادب کا خیال رکھنا چاہیے۔ ہمیشہ باوضو دوزانوں بیٹھ کر مطالعہ کریں۔ دینی کتابوں کو رکھتے ہوئے ان کی ترتیب کو ملحوظِ خاطر رکھیے یعنی سب سے اوپر سادہ قرآن پاک پھر کتب تفاسیر رکھیں اس کے بعد کتب احادیث رکھیں ان کے نیچے کتب فقہ اور ان کے بعد صرف و نحو اور دیگر کتب رکھیں، اپنی کتابوں کے ساتھ ٹیک نا لگائیں۔ کتابوں کو پھلانگ کر نہ گزریں کہ یہ ادب کے سخت خلاف ہے۔

اللہ پاک ہمیں کتابوں کا ادب کرنا نصیب فرمائے۔ آمین