شگون کا معنی فال لینا ہے یعنی کسی چیز ، شخص ، عمل ، آواز یاوقت کو اپنے حق میں اچھا یا برا جاننا اگر اچھا سمجھا تو نیک فال اور اگر برا سمجھا تو بدفالی یا برا شگون ہے۔

پیارے آقاصلی اللہ علیہ والہ وسلم نے فرمایا: جس نے بد شگونی لی اور جس کیلئے بدشگونی لی گئی وہ ہم میں سے نہیں ۔ایک اور مقام پہ فرمایا: تین چیزیں جس شخص میں ھوں وہ بلند درجات تک نہیں پہنچ سکتا

(1)جو اپنی اٹکل سے غیب کی خبر دے

(2)فال کے تیروں سے اپنی قسمت معلوم کرے

(3)بدشگونی کے سبب اپنے سفر سے رک جائے

آج کل عورتوں میں بدشگونی بہت عام ہیں جیسے

(1)خالی قینچی چلانے سے گھر میں لڑائی ھوتی ہے

(2)کسی کا کٹا ہوا ناخن پاؤں کے نیچے آجائے تو آپس میں دشمنی ھوجائے گی

(3)نومولود(بہت چھوٹے بچّے) کے کپڑے دھوکر نچوڑے جائے تو جسم میں درد بیٹھ جاتا ہے

(4) رات کو شیشہ دیکھنے سے چہرے پہ جھرّیاں پڑجاتی ہیں

(5)بچّے کے اوپر سے پھلانگنے سے بچّے کا قد چھوٹا رہ جاتا ہے وغیرہ وغیرہ

اسلام میں بد شگونی کا کوئی تصوّر نہیں

بدشگونی انسان کیلئے دینی اور دنیاوی دونوں اعتبار سے بہت زیادہ خطرناک ہے

یہ انسان کو وسوسوں کی دلدل میں اتار دیتی ہے

بدشگونی سے ایمان بھی ضائع ھو جاتا ہے

بدشگونی کا شکار ھونے والے کا اللہ پر توکل ختم ہوجاتا ہے

اللہ پاک کے بارے میں بدگمانی پیدا ھوتی ہے

شیطانی وسوسوں کا دروازہ کھلتا ہے

تقدیر پر ایمان کمزور ھوجاتا ہے

توہم پرستی ، بزدلی ، ڈر ، خوف اور تنگ دلی پیدا ھوتی ہے

دیکھا آپ نے کے بد شگونی کے کتنے نقصانات ہیں یہاں تک کہ ایمان کے ضائع ہونے تک کا کہا گیا ہے اللہ پاک سے دعا ہےکہ ہم کو بدشگونی جیسی آفت سے محفوظ فرمائے ۔ آمین آمین آمین یارب العلمین