انبیائے
کرام اور ان کی قومیں قرآن کی روشنی میں از بنتِ جمیل،گلبہار سیالکوٹ
انبیاء علیہم السلام کائنات کی وہ عظیم ترین ہستیاں اور انسانوں میں ہیروں،موتیوں
کی طرح جگمگاتی شخصیات ہیں جنہیں خدا نے انسانوں کی رہنمائی کے لیے بھیجا۔ الله
پاک نے انبیائے کرام کو مختلف قوموں کی طرف ہدایت یافتہ اور رہنما بنا کر بھیجا۔اللہ
پاک کے تمام انبیائے کرام کو کوئی نہ کوئی معجزہ عطا فر مایا لیکن اللہ پاک نے
اپنے آخری نبی، مکی مدنی ﷺ کو سر اپا معجز ہ بنا کر بھیجا۔تمام انبیائےکرام علیہم
السلام کی اپنی اپنی شان ہے۔
قرآن کی روشنی میں
انبیائے کرام کی فضیلت: جَآءَتْهُمْ رُسُلُهُمْ بِالْبَیِّنٰتِ وَ بِالزُّبُرِ
وَ بِالْكِتٰبِ الْمُنِیْرِ(۲۵) (پ 22،الفاطر:25) ترجمہ: اُن کے پاس ان کے رسول روشن دلیلیں
اورصحیفے اور روشن کر دینے والی کتابیں لے کر آئے۔
اس آیت مبارکہ
سے خوب واضح طور پر ثابت ہو رہا ہے کہ انبیائے کرام کو اللہ پاک نے کتاب دے کر
انسانوں کی طرف انسانوں کی ہدایت و رہنمائی کے لیے بھیجا ہے۔ ہمیں انبیائے کرام کی
زندگی کے مطابق اپنی زندگی گزارنے کی کوشش کرنی چاہیے۔ ہم انبیائے کرام علیہم
السلام کی زندگی کے مطابق عمل کر کے جنت میں داخل ہو سکتے ہیں۔ ان شاء اللہ
انبیا
و مرسلین کی تعداد:انبیا و مرسلین علیہم السلام کی تعداد سے متعلق روایات
مختلف ہیں،اس لئے ان کی صحیح تعداد اللہ پاک ہی بہتر جانتا ہے۔ہمارے لیے حکم یہ ہے
کہ ہم ان کی کوئی تعداد معین نہ کریں کیونکہ معین تعداد پر ایمان لانے میں کسی نبی
کی نبوت کا انکار ہو نے یاکسی غیر نبی کو نبی مان لینے کا احتمال موجود ہے اور یہ
دونوں باتیں بذات خود کفر ہیں۔
اسمائے
انبیا:یوں
تو حضرت آدم علیہ السلام سے لے کر آخری نبی حضرت محمد ﷺ تک بہت نبی آئے ان میں سے
27 کا ذکر صراحت کے ساتھ قرآنِ مجید میں موجود ہے:
(1) حضرت آدم
علیہ السلام (2) حضرت نوح علیہ السلام (3) حضرت ابراہیم علیہ السلام (4) حضرت
اسماعیل علیہ السلام (5) حضرت اسحاق علیہ السلام (6) حضرت یعقوب علیہ السلام (7) حضرت
یوسف علیہ السلام (8) حضرت موسیٰ علیہ السلام (9) حضرت ہارون علیہ السلام (10) حضرت
خضر علیہ السلام (11) حضرت شعیب علیہ السلام (12) حضرت لوط علیہ السلام (13) حضرت
ہود علیہ السلام (14) حضرت داؤد علیہ السلام (15) حضرت سلیمان علیہ السلام (16) حضرت
ایوب علیہ السلام (17) حضرت زکریا علیہ السلام (18) حضرت یحیی علیہ السلام (19) حضرت
عیسیٰ علیہ السلام (20) حضرت الیاس علیہ السلام (21) حضرت یسع علیہ السلام (22) حضرت
یونس علیہ السلام (23) حضرت ادریس علیہ السلام (24) حضرت ذوالکفل علیہ السلام (25)
حضرت صالح علیہ السلام (26) حضرت عزیر علیہ السلام (27) خاتم الانبیا،محمد رسول
الله (ﷺ) ۔
1)
حضرت یوشع: آپ
علیہ السلام کانا م یوشع اورنسب نامہ یہ ہے: یوشع بن نون بن افرائیم بن یوسف علیہ
السلام بن حضرت یعقوب بن اسحاق بن ابراہیم علیہم السلام۔
حضرت یوشع علیہ السلام حضرت موسی علیہ السلام کے
اصحاب میں حضرت ہارون علیہ السلام کے بعد سب سے عظیم المرتبہ ساتھی تھے۔ آپ علیہ
السلام حضرت موسی علیہ السلام پر ایمان لائے اور ان کی تصدیق کی۔حضرت خضر علیہ
السلام سے ملاقات کے سفر میں آپ حضرت موسیٰ علیہ السلام کے ساتھ تھے اور ان کے
وصال ظاہری تک ساتھ ہی ر ہے۔ حضرت موسیٰ علیہ السلام کی وفات کے بعد آپ علیہ
السلام کو نبوت عطا ہوئی اور آپ نے جبارین کے خلاف جہاد فرمایا اور فتح حاصل کی۔ 127
سال کی عمر میں آپ علیہ السلام وفات پاگئے۔ (سیرت الانبیاء،ص655)
2)
حضرت شمویل:آپ
علیہ السلام کا مبارک نام”شمویل“ یا”اشمویل“ اور نسب نامہ یہ ہے: اشمویل بن بالی
بن علقمہ بن یر خام بن الیہو بن نہو بن صوف بن علقمہ بن ماحث بن عموصا بن عزریا۔
آپ علیہ
السلام انبیائے بنی اسرائیل میں سے ہیں۔بعثت کے بعد آپ نے بنی اسرائیل کی ہدایت کا
فریضہ سر انجام دیا۔حکمِ الٰہی سے طالوت کو بنی اسرائیل کا بادشاہ مقرر کیا اور بنی
اسرائیل کو تباہ و برباد کرنے والے جالوت کے خلاف جہاد میں شرکت فرمائی۔آپ بنی
اسرائیل کی طرف نبی بنا کر بھیجے گئے جب بنی اسرائیل میں کوئی نبی نہ تھا۔(سیرت
الانبیاء،ص660)
3)
حضرت سلیمان: حضرت
سلیمان علیہ السلام حضرت داؤد علیہ السلام کے فرزند ہیں۔یہ اپنے والد ماجد کے جانشین
ہوئے اور اللہ پاک نے انہیں بھی علم و نبوت سے نوازا اور عظیم الشان سلطنت کا حاکم
بنایا۔ آپ تختِ سلطنت پر چالیس برس جلوہ گر رہے۔ جن و انسان، شیاطین، پر ندوں وغیرہ
سب پر آپ کی حکومت تھی اور سب کی زبانوں کا آپ کو علم عطا کیا گیا تھا۔ (سیرت
الانبیاء،ص692)
4)
حضرت الیاس: آپ
علیہ السلام کا مبارک نام الیاس ہے۔آپ حضرت ہارون علیہ السلام کی اولاد میں سے ہیں۔آپ
بنی اسرائیل کی طرف رسول بن کر تشریف لائے اور انہیں تبلیغ و نصیحت فرمائی۔الله پاک
نے ظالم بادشاہ کے شر سے بچاتے ہوئے انہیں لوگوں کی نظروں سے اوجھل فرما دیا اور
آپ علیہ السلام ابھی تک زندہ ہیں اور قرب قیامت وفات پائیں گے۔ قرآن پاک میں آپ علیہ
السلام کا نام ال یاسین بھی مذکور ہے۔ (سیرت الانبیاء،ص 722)
5)
حضرت یسع:آپ
علیہ السلام بنی اسرائیل کے انبیا میں سے ہیں۔ آپ کو حضرت الیاس علیہ السلام نے بنی
اسرائیل پر اپنا خلیفہ مقرر کیا اور بعد میں آپ کو شرفِ نبوت سے سرفراز فرمایا گیا۔آپ
کا مبارک نام یسع ہے اور آپ حضرت ابراہیم علیہ السلام کی اولاد میں سے ہیں۔ (سیرت الانبیاء،ص
727)