قراٰنِ کریم اور حدیث شریف میں خدا کے حقوق بندے پر بہت سارے ہے مثلاً اللہ پاک پر ایمان لانا اور کسی کو اس میں شریک نہ ماننا۔ اللہ پاک کے بھیجے ہوئے پیغمبروں پر ایمان لانا اور ان کے بتائے ہوئے احکام پر عمل کرنا۔ صرف واحد اللہ پاک کی عبادت کرنا۔ یعنی نماز روزہ، حج، زکوٰۃ، وغیرہ ارکانِ اسلام کی پابندی۔ یہ سب حقوق اللہ میں شمار ہوتے ہیں۔

وَ اٰتٰىكُمْ مِّنْ كُلِّ مَا سَاَلْتُمُوْهُؕ-وَ اِنْ تَعُدُّوْا نِعْمَتَ اللّٰهِ لَا تُحْصُوْهَاؕ-اِنَّ الْاِنْسَانَ لَظَلُوْمٌ كَفَّارٌ۠(۳۴) ترجمۂ کنزالایمان: اور تمہیں بہت کچھ منہ مانگا دیا اور اگر اللہ کی نعمتیں گنو تو شمار نہ کرسکو گے بےشک آدمی بڑا ظالم بڑا ناشکرا ہے۔(پ13، ابرٰھیم:34)

حضرت معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں رسول اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی۔ سواری پر نبی کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے پیچھے سوار تھا، آپ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا کہ اے معاذ! تمہیں معلوم ہے کہ بندوں پر اللہ کا کیا حق ہے؟ اور اللہ پر بندوں کا کیا حق ہے؟ میں نے عرض کیا: اللہ اور اس کا رسول ہی بہتر جانتا ہے۔ تو رسول اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا کہ بندوں پر اللہ کا حق یہ ہے کہ اسی کی عبادت کریں اور اس کے ساتھ کسی کو شریک نہ ٹھہرائیں پھر آپ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا کہ اللہ پر بندوں کا حق ہے کہ جب وہ اس کے ساتھ کسی کو شریک نہ ٹھہرائیں تو انہیں عذاب نہ دے۔(بخاری شریف، حدیث : 2856) سب سے بڑی نعمت یہ ہے کہ ان کی رہنمائی کے لیے رسولوں اور نبیوں کو مبعوث فرمایا جو انہیں اللہ پاک کی معرفت کراتے رہے ، اس لیے ہر فرد بشر پر ضروری ہے کہ اس منعم حقیقی اور کائنات کے رب کے حقوق کو پہچانے اور انہیں ادا کرنے کی کوشش کرے ۔

ذات والا صفات کے حقوق بہت زیادہ ہیں ہم ان میں چند اہم اور خاص الخاص حقوق کو بیان کرتے ہیں ۔

(1) اللہ پاک کی معرفت : یہ سب سے پہلا اور اہم حق ہے جس کا ادا کرنا ہر شخص پر ضروری ہے ، اس میں درج ذیل امور شامل ہیں : (1) اس کے ذات کی معرفت(2)اس کے صفات کی معرفت( 3) اس کے حقوق کی معرفت ۔

(2)اللہ پاک پر ایمان : اللہ پاک کی ایسی معرفت حاصل کی جائے جو اس پر ایمان لانے کی متقاضی ہو ، اللہ پاک پر ایمان لانے میں درج ذیل امور شامل ہیں :(1)اللہ پاک کے وجود پر ایمان لانا ۔(2)اللہ پاک کی ربوبیت پر ایمان لانا ۔(3)اللہ پاک کی الوہیت پر ایمان لانا ۔(4)اللہ پاک کے اسماء و صفات پر ایمان لانا ۔

(3) اللہ پاک کی عبادت : اللہ پاک پر ایمان لانے کے بعد اس کا سب سے بڑا اور عظیم حق یہ ہے کہ اس کی عبادت کی جائے اور اس کی عبادت میں کسی کو شریک نہ ٹھہرایا جائے نہ کسی نبی کو ، نہ کسی ولی کو اور نہ ہی کسی دوسری مخلوق کو۔ اللہ پاک کے اس حق کا تقاضا ہے کہ ہر قسم کی عبادت کو صرف اسی کیلئے خاص کیا جائے خواہ وہ(1)عبادات قلبیہ ہوں ، جیسے : محبت ، خوف ، رجاء ، توکل وغیرہ ۔(2)عبادات لسانیہ ہوں جیسے : دعا ، پناہ طلبی ، فریاد طلبی وغیرہ ۔(3) عبادات بدنیہ ہوں ، جیسے : نماز ، روزہ ، طواف ، رکوع ، سجدہ وغیرہ ۔(4)عبادات مالیہ ہوں ، جیسے : صدقہ ، قربانی ، نذر و نیاز اور وقف وغیرہ ۔(5)عبادات بدنیہ اور مالیہ سے مرکب ہوں ، جیسے : حج و زیارت وغیرہ ۔