جیسا کہ ہم سب
جانتے ہیں کہ اللہ پاک نے ہمیں پیدا کیا،بے
شمار نعمتوں سے نوازا،ہمیں زندگی گزارنے کا سلیقہ،احکام دیے تاکہ ہم زندگی کو صراط
ِمستقیم پر چلاسکیں،ان احکام پر عمل ہم پر اللہ پاک کا حق ہے،انھیں ہم سچے دل سے مانیں اور عمل پیرا
ہوں ان تمام باتوں کو حقوق اللہ کہتے ہیں۔
درس:اللہ
پاک نے انسان کو پیدا کیا اور اس کی ضروریات کی تکمیل کا ساز و سامان بھی کیا وہ
اس طرح کہ ایک تو خود اسے بھی عقل و شعور
سے نوازا اور دوسرے نمبر پر ساری کائنات کو اس کی خدمت میں لگا دیا۔انسان اللہ پاک
کی عطا کردہ عقل و بصیرت سے کام لے کر کائنات میں الله کی پیدا کردہ چیزوں کو جوڑ
جوڑ کر یا ان کو مختلف صورتوں میں ڈھال ڈھال کر ایسی ایسی چیزیں بنا لیتا ہے جس سے
انسان کو تمدنی سہولتیں اور جسم انسانی کو راحتیں حاصل ہوتی ہیں۔ اللہ پاک نے ہمیں
اتنی زیادہ نعمتوں سے نوازا ہے بدلے میں ہمیں اللہ پاک کے احکام پر عمل کرنا چاہیے۔
اور ہم اس کے ساتھ کسی کو شریک نہ ٹھہرائیں۔
آیاتِ مبارکہ:اِنَّهٗ مَنْ یُّشْرِكْ بِاللّٰهِ فَقَدْ حَرَّمَ
اللّٰهُ عَلَیْهِ الْجَنَّةَ وَ مَاْوٰىهُ النَّارُؕ-وَ مَا لِلظّٰلِمِیْنَ مِنْ
اَنْصَارٍ0ترجمہ:اللہ پاک نے ارشاد فرمایا: جو
شخص اللہ پاک کے ساتھ شرک کرتا ہے،تو اللہ نے اس پر جنت حرام کر دی ہے اور اس کا ٹھکانہ جہنم ہے۔
اور ان مشرکوں کا (وہاں )کوئی مددگار نہیں۔(المائدہ:12) نبی کریم ﷺ نے فرمایا:معاذ
بن جبل رضی اللہ عنہ سے روایت ہے:نبی
کریمﷺ نے فرمایا: تم جانتے ہو بندوں کا اللہ پر کیا حق ہے؟ انھوں نے کہا:اللہ اور
اس کا رسول خوب جانتے ہیں،آپ نے فرمایا:یہ کہ انھیں عذاب نہ دے یعنی اگر وہ اللہ
کی عبادت کریں اور کسی کو اس کا شریک نہ
ٹھہرائیں گے تو اس صورت میں اللہ پاک انھیں عذاب نہیں دے گا۔(صحیح بخاری: حدیث:2856)
قرآنِ پاک میں
ارشاد ہے:اَلَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَ لَمْ یَلْبِسُوْۤا اِیْمَانَهُمْ
بِظُلْمٍ اُولٰٓىٕكَ لَهُمُ الْاَمْنُ وَ هُمْ مُّهْتَدُوْنَ0ترجمہ: وہ جو ایمان لائے اور اپنے ایمان میں کسی ناحق کی آمیزش نہ کی انہی کے لیے
امان ہے اور وہی راہ پر ہیں(الانعام:82)نبی
کریم ﷺ کا ارشادِ مبارک ہے:شرک اور جادو سے بچو،یہ ہلاک کرنے والے ہیں۔(صحیح
بخاری، حدیث:5764 )
قرآنِ پاک میں ارشاد ہے:اِنَّ اللّٰهَ لَا یَغْفِرُ اَنْ یُّشْرَكَ بِهٖ وَ یَغْفِرُ مَا دُوْنَ
ذٰلِكَ لِمَنْ یَّشَآءُؕ-وَ مَنْ یُّشْرِكْ بِاللّٰهِ فَقَدْ ضَلَّ ضَلٰلًۢا بَعِیْدًا0اللہ اسے نہیں بخشتا کہ اس کا کوئی شریک ٹھرایا جائے اور اس
سے نیچے جو کچھ ہے جسے چاہے معاف فرمادیتا ہے اور جو اللہ کا شریک ٹھہرائے وہ دور
کی گمراہی میں پڑا۔ (النساء:116)
بے شک اللہ پاک بہت رحیم و کریم ہے،اللہ
بے نیاز ہے اللہ ہی ہے جو ہر چیز پر قدرت رکھنے والا ہے،کوئی بھی کام اس سے چھپا
ہوا نہیں وہ ظاہر کو بھی دیکھنے والا ہے اور باطن کو بھی دیکھ سکتا ہے۔ہم پر اللہ پاک
کے حق ہیں کہ ہم مسلمان اللہ کو ایک مانیں،اس کے ساتھ کسی کو شریک نہ ٹھہرائیں،وہ
یکتا ہے،ہمیں اللہ پاک کی عبادت کرنی چاہیے اور جن نا جائز کاموں سے اللہ اور اس
کے رسول ﷺنے منع فرمایا ہے،ان کاموں سے باز رہیں اور جن کاموں کو کرنے کا حکم دیا
ہے ان کاموں کو بجالائیں۔آخر میں اللہ پاک سے دعا ہے جن باتوں پہ ہمارا عمل ہے اس پر استقامت عطا
فرمائے اور جن پر عمل نہیں ان پر عمل کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین بجاہ النبی الامینﷺ