گل محمد عطّاری (درجہ رابعہ جامعۃُ المدينہ فيضان فاروق
اعظم سادھوکی لاہور، پاکستان)
خیانت کی تعریف : اجازت
شرعیہ کے بغیر کسی کی امانت میں تصرف کرنا خیانت کہلاتا ہے۔( باطنی بیماریوں کی
معلومات ،ص175)
(1) حدیث مبارک: نور کے پیکر،تمام
نبیوں کے سرور صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ
وسلَّم کاارشادِ حقیقت بنیاد ہے:
تین باتیں ایسی ہیں کہ جس میں پائی جائیں وہ منافق ہوگا اگرچہ نماز،رو زہ کا پابند
ہی کیوں نہ ہو: (1)جب بات کرے تو جھوٹ بولے (2)جب وعدہ کرے تو خلاف ورزی کرے (3)جب
امانت اس کے سپر د کی جائے تو خیانت کرے۔( مسلم،کتاب الایمان ،باب بیان
خصال المنافق، ص 50، حدیث: 107)
(2) حدیث مبارک : روایت ہے حضرت ابن عمر سے فرماتے ہیں فرمایا رسولُ اللہ
صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے کہ نہ بغیر پاکی کے نماز قبول اور نہ خیانت کے
مال سے صدقہ و خیرات قبول ہے۔(مرآۃ المناجیح شرح مشکوۃ المصابیح جلد 1 حدیث : 301)
(3) روایت ہے حضرت ابوہریرہ
سے کہ رسولُ اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم عرض کرتے تھے الٰہی میں بھوک سے تیری
پناہ مانگتا ہوں کہ یہ بری بستر کی ساتھی ہے اور خیانت سے تیری پناہ مانگتا ہوں کہ
یہ بدترین مشیر کار ہے ۔(مرآۃ المناجیح شرح مشکوۃ المصابیح جلد 4 ،حدیث: 2469)
(4) رسولُ اللہ صلَّی اللہ
علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا: جب تم شخص کو پاؤ کہ وہ اللہ پاک کی راہ میں خیانت
کرے تو اس کا سامان جلا دو اور اسے مارو۔( مراۃ المناجیح شرح مشکوۃ المصابیح، حدیث
: 3633)
(5) فرمایا رسولُ اللہ صلَّی
اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے کہ مؤمن تمام خصلتوں پر پیدا
کیا جا سکتا ہے سواء خیانت اور جھوٹ کے ۔( مراۃ المناجیح شرح مشکوۃ المصابیح، جلد،
6 حدیث : 4860)
ترغیب : ان تمام روایات سے سبق ملا کہ خیانت
سے بچنا ہی چاہئے کیونکہ ہر مسلمان پر امانتداری واجب اور خیانت کرنا حرام اور
جہنم میں لے جانے والا کام ہے۔ خیانت کے خلاف جنگ جاری رہے گی۔ ان شاء الله
اللہ پاک سے دعا ہے کہ ہمیں
خیانت اور تمام کبیرہ و صغیرہ گناہ سے بچنے کی توفیق عطا فرمائے۔ اٰمین بجاہ خاتم
النبیین صلَّی
اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم