عفو عربی زبان کا لفظ ہے جس کے معنی ہیں معاف کرنا درگزر کرنا انتقام لینا عفو و درگزر کا اصطلاحی معنی کسی کے ظلم اور زیادتی کا بدلہ لینے کی طاقت کے باوجود معاف کر دینا۔ قرآن پاک میں ارشاد ہے: فَاعْفُوْا وَ اصْفَحُوْا (پ 1، البقرۃ: 109) ترجمہ: پس تم معاف کردو اور درگزر سے کام لو۔

حضرت موسیٰ علیہ السلام نے عرض کی: اے رب تیرے نزدیک کون سا بندہ زیادہ عزت والا ہے فرمایا: وہ جو بدلہ لینےکی قدرت کے باوجود معاف کر دے۔ (شعب الایمان، 6/ 319، حدیث: 8327)

عفو و درگزر کے بارے میں احادیث:

رحم کیا کرو تم پر رحم کیا جائے گا معاف کرنا اختیار کرو اللہ پاک تمہیں معاف فرما دے گا۔ (مسند امام احمد، 2/682، حدیث: 7062)

ایک شخص بارگاہ رسالت میں حاضر ہوا اور عرض کی یا رسول اللہ ﷺ ہم خادم کو کتنی بار معاف کریں؟ حضور خاموش رہے اس نے پھر سوال دہرایا آپ خاموش رہے پھر تیسری بار سوال دہرایا حضور ﷺ نے ارشاد فرمایا: روزانہ 70 بار۔ (ترمذی، 3/ 381، حدیث: 1956)

پیارے نبیﷺ کا عفو و درگزر:

ایک یہودی عورت نے آپ ﷺ کو زہر دیا مگر آپ نے اس سے کوئی انتقام نہیں لیا۔ لبید بن عصم نے آپ پر جادو کیا۔ کفار مکہ نے وہ کون سا ایسا ظالمانہ برتاؤ تھا جو آپ کے ساتھ نہ کیا مگر ہمارے نبی ﷺنے ایذاؤں کو برداشت کیا اور مجرموں کو قدرت کے باوجود معاف کیا

عفو و درگزر سے آپس میں محبت پیدا ہوتی ہے، حضور ﷺ نے ارشاد فرمایا: اللہ پاک عفو و درگزر کرنے والے کی عزت میں اضافہ فرماتا ہے۔